ختم نبوتؐ بارے قرآنی آیات ،احادیث ترجمے کیساتھ سرکاری دفاتر ،داخلی و خارجی راستوں پر نمایاں آویزاں کرنے کے مطالبے کی قرارداد منظور

حریت رہنما سید علی گیلانی کی آزادی کی تحریک میںخدمات کے اعتراف ، خواجہ سرائوں کو تعلیم و تربیت ،روزگار دینے کے مطالبے کی قراردادیں بھی منظور یونیورسٹی آف سائوتھ ایشیا لاہور ترمیمی بل ، انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ ایپلائیڈ سائنس خانیوال ،اسپائر یونیورسٹی لاہور کے مسودات قوانین منظور شریف فیملی غیر ملکی عدالت کے فیصلے تسلیم کرتے ہیں ،اپنے ملک کی عدالتوں کے فیصلوں سے انکار کرتے ہیں‘ وزیر قانون راجہ بشارت

منگل 28 ستمبر 2021 21:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2021ء) پنجاب اسمبلی کے ایوان نے ختم نبوت ؐکے بارے میں قرآنی آیات اوراحادیث ترجمے کے ساتھ سرکاری دفاتر ،ضلعی حدود کے داخلی و خارجی راستوں پر نمایاں طور پر آویزاں کرنے کے مطالبے، حریت رہنما سید علی گیلانی کی آزادی کی تحریک میںخدمات کے اعتراف اور خواجہ سرائوں کو تعلیم و تربیت ،سرکاری و نجی اداروں میں روزگار دینے کے مطالبے کی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرلیں ،پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر ارکان اسمبلی کی طرف سے پیش کئے گئے دی یونیورسٹی آف سائوتھ ایشیا لاہور ترمیمی بل ،دی انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ ایپلائیڈ سائنس خانیوال اوراسپائر یونیورسٹی لاہور کے مسودات قوانین کثرت رائے سے منظور کر لیے گئے۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی ایک گھنٹہ 54 منٹ کی تاخیر سے سپیکر چوہدری پروزی الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا،اجلاس کے آغاز پر اپوزیشن کے رکن رانا مشہود احمد خان نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدانوں پرجھوٹے مقدمات اورجھوٹی تفتیش کا سلسلہ بند ہونا چاہیے ۔

(جاری ہے)

منی لانڈرنگ کے حوالے سے برطانیہ کی عدالت کا فیصلہ آیا ہے جو اکیس ماہ کی تفتیش اور تحقیقات کا نتیجہ ہے،اب سیاستدانوں کے خلاف الزام تراشی اور مقدمہ بازی کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

جناب سپیکر آپ کے خلاف بھی جھوٹا مقدمہ بنایا گیاجس پر بعد میں نیب کو شرمندگی اٹھانا پڑی،شہباز شریف کے خلاف بھی جھوٹے مقدمے بنائے گئے،حمزہ شہباز کو دو سال جھوٹے مقدمے میں پابند سلاسل رکھا گیا،برطانیہ کی عدالت نے شہباز شریف اور سلیمان شہباز کو بری الذمہ قرار دیا ہے، اس فیصلے کے بعد شہزاد اکبر کو مستعفی ہو جانا چاہیے ۔جس پر صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو پاکستان آ کر عدالتوں کا سامنا کرنا چاہیے ،نواز شریف کے خلاف عدالت نے جو سزائیں سنائی انہیں پاکستان آ کر پورا کریں،یہ لوگ غیر ملکی عدالت کے فیصلے تسلیم کرتے ہیں لیکن اپنے ملک کی عدالتوں کے فیصلوں سے انکار کرتے ہیں۔

نواز شریف غیر ملکی عدالتوں کو مانتے ہیں تو ملکی عدالتوں کے فیصلے بھی تسلیم کریں۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر نے محکمہ محنت و انسانی وسائل سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ۔پنجاب اسمبلی کے ایوان نے حریت لیڈر سید علی گیلانی کی آزادی کی تحریک میں خدمات کے اعتراف میں خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔

قراداد رکن اسمبلی ساجد احمد بھٹی نے پیش کی۔قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ سید علی گیلانی نے کشمیریوں کیلئے عظیم جدوجہد کی،پنجاب اسمبلی کا ایوان ان کی میت کی بے حرمتی پر مذمت کرتا ہے،عالمی برادری اس کا نوٹس لے اور علی گیلانی کی تدفین ان کی فیملی کی خواہش کے مطابق یقینی بنایا جائے۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ختم نبوت ؐکے بار ے میں قرآنی آیات اور احادیث مبارکہ سرکاری دفاتر اور ضلعی حدود کے داخلی و خارجی راستوں میں جلی حروف میںنمایاں طور پر آویزاں کرنے کے حوالے سے صوبائی وزیر حافظ عمار یاسر کی قرارادد متفقہ طو رپر منظور کر لی گئی ۔

قراردادکے متن میں کہا گیا کہ ختم نبوتؐ سے متعلق قرآن پاک کی آیات اور احادث ترجمے کے ساتھ تمام سرکاری دفاتر اور ضلعی حدود کے داخلی و خارجی راستوں پر نمایا ںطور پر آویزاں کی جائیں ۔ سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،سندھ حکومت نے سرکاری دفاتر میں ترجمہ کے ساتھ ختم نبوت ؐسے متعلق احادیث آویزاں کرنے کے احکامات جاری کیے۔

پنجاب حکومت بھی اس ضمن میں اقدامات اٹھائے،وزیر اعلی پنجاب اس ضمن میں ضروری احکامات جاری کریں اور اجر کمائیں۔پنجاب اسمبلی کے ایوان نے خواجہ سرائو ں کو تعلیم و تربیت اور سرکاری و پرائیویٹ اداروں میں روزگار دینے کے مطالبے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی،قرارداد مسلم لیگ (ق) کی رکن اسمبلی خدیجہ عمر نے پیش کی۔قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پاکستان میں خواجہ سرائوں کی 99 فیصد تعداد کسمپرسی اور دکھ بھری زندگی گزار رہی ہے،وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر خواجہ سرائو ں کی تعلیم و تربیت بشمول فنی تعلیم کیلئے جامع منصوبے بنائیں،خواجہ سرائوں کے والدین کو ان کو ابتدائی تعلیم دلوانے کے متعلق پابند کیا جائے تاکہ خوجہ سرا ء معاشرے میں باعزت زندگی گزار سکیں،حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے اوران کو حالات کے رحم و کرم پر نہ چھوڑے،خواجہ سرائو ں کی زندگی آسان بنانے کیلئے حکومتی اور پرائیویٹ ادرواںمیں ان کی ملازمتوں کو یقینی بنایا جائے۔

صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے پولیس اصلاحات اور اور تفتیش میں آنے والی رکاوٹوں کے حوالے رکن اسمبلی عنیزہ فاطمہ کی قرارداد پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ر کشہ میں سوار خاتون کے ساتھ واقعہ پر پولیس نے چوبیس گھنٹوں میں ملزمان کو گرفتار کیا۔ان ملزمان کے خلاف جلد عدالت میں چالان پیش کیا جائے گا۔اس طرح کے دیگر واقعات پر بھی پولیس نے بروقت کاروائیاں کرکے ملزمان کو گرفتار کیا،گزشہ کچھ عرصہ سے پنجاب پولیس نے جو کام کیے وہ قابل تحسین ہیں،خصوصاً سی ٹی ڈی نے جو دہشتگردی کے خلاف کارروائیاں کیں وہ بھی قابل تعریف ہیں۔

دوسرے صوبوں نے بھی پنجاب پولیس کی کارگردگی کی تعریف کی ہے۔موجودہ حکومت کے آنے کے بعد پولیس کے تفتیش کے عمل کو بہتر کیا گیا۔موجودہ حکومت نے انوسٹی گیشن کیلئے الگ سے بجٹ مختص کیا ہے،تھانوں میں حالات بہتر ہوئے ہیں اور مزید بہتر کریں گئے۔پارلیمانی سیکرٹری ندیم قریشی نے تحریک التوا ئے کار کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ڈرامے غیراخلاقی موضوعات پر چلائے جا رہے ہیں،جس سے ہماری نوجان نسل بھٹک رہی ہے ،ان ڈراموں کا مقصد پاکستان میں نوجوانوں کو خراب کرنا ہے،ہم نازیبا اور غیر اخلاقی ڈراموں کو روکنے کیلئے وفاقی حکومت سے سفارش کریں گے۔

غیر سرکار ی کاروائی کے دن پنجاب اسمبلی نے دی یونیورسٹی آف سائوتھ ایشیا لاہور ترمیمی بل 2021،دی انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ ایپلائیڈ سائنس خانیوال بل 2021 اور اسپائر یونیورسٹی لاہور بل2021 کثرت رائے سے منظور کر لیے۔ایجنڈا مکمل ہونے پر پینل آف چیئرمین میاں محمد شفیع نے اجلاس بدھ دوپہر 2 بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا۔