امریکا ریاست الاباما میں ایک شخص کو قتل کے جرم میں پھانسی دی گئی

جمعہ 22 اکتوبر 2021 12:01

امریکا ریاست الاباما میں ایک شخص کو قتل کے جرم میں پھانسی دی گئی
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2021ء) امریکی ریاست الاباما کے ایک شخص 52 سالہ ولی سمتھ کو30 سال قبل ڈکیتی کے دوران ایک خاتون کو قتل کرنے کے جرم کا مجرم قرار دیا گیا تھا، جسے ریاست کے جنوب مغربی جیل میں 9 بجکر 47 منٹ پر مہلک انجکشن لگا کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔الاباما کے اٹارنی جنرل سٹیو مارشل نے ایک بیان میں کہا کہ ولی سمتھ کو اس گھنائونے جرم پر سزائے موت دے دی گئی ہے مجرم سمتھ  نے 30 سال پہلے ایک ڈکیتی کے دوران ایک خاتون کو قتل کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ملزم کو سزا دینا انصاف پر مبنی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ1991 میں ڈکیتی کے دوران 22 سالہ شرما روتھ جانسن کے قتل کا مجرم قرار دیئے جانے کے بعد ولی سمتھ 30 سال سے سزائے موت کی سزا کاٹ رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ولی سمتھ ذہنی بیمار تھا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے وکلا کی جانب سے دی گئی تاخیر کی درخواست مسترد کردی اور اور پھانسی کا حکم دے دیا اورریاست کے جنوب مغربی جیل میں 9 بجکر 47 منٹ پر مہلک انجکشن لگا کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ 23 امریکی ریاستوں میں سزائے موت کی سزا کو ختم کر دی گئی ہے جبکہ تین دیگر ریاستوںکیلیفورنیا ، اوریگون اور پنسلوانیا میں سزائے موت کی سزا ختم کرنا زیر غور ہے۔