وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے استعفیٰ دے دیا

وزیر اعلیٰ بلوچستان کیخلاف جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری 25 اکتوبر کو ہونا تھی، سرکاری ٹی وی

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری اتوار 24 اکتوبر 2021 21:35

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے استعفیٰ دے دیا
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 24اکتوبر 2021) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے استعفیٰ دے دیا ۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا تھا کہ وہ کسی بھی صورت استعفیٰ نہیں دیں گے۔چند روز قبل بلوچستان اسمبلی میں بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض اراکین اور اپوزیشن کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی، 65 رکنی ایوان میں سے 33 نے تحریک کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری 25 اکتوبر کو ہونا تھی۔کوئٹہ میں موجود چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور وزیر پرویز خٹک نے اس سلسلے میں اہم ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے ناراض اراکین اور وزیر اعلیٰ جام کمال سے الگ الگ ملاقاتیں کی تھیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ جام کمال کے استعفے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں، گورنر بلوچستان نے بھی خبر کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے ابھی تک جام کمال کا استعفا نہیں موصول نہیں ہوا۔

ترجمان بلوچستان حکومت نے وزیراعلیٰ جام کمال کے استعفے کی خبر کی تردید کی تھی، انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ کے مستعفی ہونے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں، اس سے پہلے خبر تھی کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے تحریک عدم اعتماد آنے پر اپنا استعفا گورنر بلوچستان کو بھجوا دیا ہے۔بتایا گیا کہ استعفے کی اطلاعات سے کچھ دیر قبل وزیراعلیٰ جام کمال سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور وزیردفاع پرویز خٹک کی ملاقات بھی ہوئی، وزیراعلیٰ ہاؤس بلوچستان میں ہونے والی ملاقات میں جام کمال کے اتحادی اورچند ساتھی بھی موجود تھے۔

یاد رہے 20 اکتوبر کو اسپیکرعبدالقدوس بزنجو کی زیرصدارت ایوان کا اجلاس ہوا تھا، اجلاس میں رکن اسمبلی عبدالرحمان کھیتران نے وزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف قرارداد پیش کی، قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ وزیراعلیٰ خود کو عقل کل سمجھتے ہیں اور تمام معاملات کو بغیر مشاورت چلا رہے ہیں، جام کمال کو خراب کارکردگی کی بناء پر عہدے سے ہٹایا جائے، بیورو کریٹس، طلباء، کسان سب سراپا احتجاج ہیں، ہمارے لیے ہر ادارہ قابل احترام ہے، کارکنان کو لاپتا کرنے سے ایوان نہیں چلے گا۔

تحریک کے حق میں 33 ارکان نے کھڑے ہوکر عدم اعتماد قرارداد کی حمایت کی۔ عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ ہمارے پانچ ارکان پارلیمنٹ لاپتا ہیں، تحریک پیش کر نے کی اجازت کیلئے 65 ارکان میں 20 کی حمایت ضروری ہے، لیکن تحریک کے حق میں33 ارکان اسمبلی نے کھڑے ہوکر حمایت کردی ہے۔ فیصلہ تو ہوگیا ہے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت کو 33 ارکان کی حمایت مل گئی ہے، اس لیے وزیراعلیٰ جام کمال کو عہدے سے ہٹایا جائے۔جام کمال کو وزارت اعلیٰ سے ہٹا کر اکثریت رکھنے والے امیدوار کو وزیراعلیٰ بنایا جائے۔