متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے بڑھتے ہوئے تعلقات‘ دونوں ممالک میں ایک اور معاہدہ طے پاگیا

یو اے ای اور اسرائیل نے دونوں ممالک میں صحت کے حکام کی جانب سے جاری کردہ کورونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹس کی باہمی شناخت کے لیے مفاہمت پر دستخط کردیے

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 28 اکتوبر 2021 11:52

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے بڑھتے ہوئے تعلقات‘ دونوں ممالک میں ..
ابو ظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 اکتوبر 2021ء ) متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے بڑھتے ہوئے تعلقات کے سلسلے میں دونوں ممالک میں ایک اور معاہدہ طے پاگیا، جس کے تحت یو اے ای اور اسرائیل نے دونوں ممالک میں صحت کے حکام کی جانب سے جاری کردہ ویکسی نیشن سرٹیفکیٹس کی باہمی شناخت کے لیے مفاہمت پر دستخط کیے ہیں۔ خلیج ٹائمز کے مطابق ایم او یو پر عملی طور پر متحدہ عرب امارات کے وزیر صحت عبدالرحمٰن بن محمد بن ناصر ال اویس اور اسرائیل کے وزیر صحت نطزان ہورووٹز نے دونوں اطراف کے کئی سینئر حکام کی موجودگی میں دستخط کیے ، یہ ایم او یو دونوں ممالک کے درمیان جاری تعاون اور ہم آہنگی کے ایک حصے کے طور پر سامنے آیا ہے تاکہ کورونا وباء کے بعد بحالی کو یقینی بنایا جا سکے ، جب کہ اس سے آزادانہ نقل و حرکت کو آسان بنانے اور معاشرے کے مختلف طبقات کے لیے ویکسی نیشن مہم کے مطلوبہ اہداف کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی جو کہ دونوں ممالک کی خواہش ہے ، یہی وجہ ہے کہ دونوں فریقین کی طرف سے کی جانے والی کوششوں نے دونوں ممالک کو کووڈ 19 ویکسی نیشن کی فی کس بلند ترین شرح حاصل کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ ایم او یو وبائی مرض سے لڑنے اور اس پر قابو پانے کے لیے دونوں ممالک کی کوششوں کی بھی حمایت کرتا ہے جب کہ اس یادداشت کی بنیاد پر دونوں ممالک کے مجاز حکام کووڈ ایس او پیز کے تحت مسافروں کی محفوظ نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرنے کے لیے دونوں حکومتوں کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کے حصے کے طور پر ویکسین یافتہ افراد کی غیر محدود نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے مخصوص طریقہ کار وضع کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔

اس حوالے سے یو اے ای کے وزیر صحت عبدالرحمٰن بن محمد بن ناصر ال اویس نے کہا کہ یہ ایم او یو دونوں ممالک کے تعاون کے معاہدے کے ایک حصے کے طور پر سامنے آیا ہے جس میں بڑے پیمانے پر صحت کے اقدامات میں ہم آہنگی کو بڑھانے اور کوششوں کو متحد کرنے کے لیے ڈیجیٹل ہیلتھ ، اے آئی اور اختراعات کو استعمال کرتے ہوئے عالمی وبائی امراض کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے علم اور مہارت کا تبادلہ کرنا ہے۔