پاکستان اس وقت شدید طور پر معاشی بحران کا شکار ہے،مولانا فضل الرحمان

پی ڈی ایم ملک بھر میں مہنگائی کے خلاف احتجاج کررہی ہے، حکومت کو ناجائز کہتے ہیں اور حقیقت میں یہ نالائق حکومت ہے ملک اس وقت معاشی طور پر ہچکولے کھا رہا ہے آئی ایم ایف کے بغیر معاشی نظام چلنے کے قابل نہیں رہاسابقہ حکمرانوں سے زیادہ ملک کو موجودہ حکومت نے معاشی نقصان پہنچایا مذہبی جماعتوں کے ساتھ ظالم ہورہا ہے، یہ ملک اسلام کے نام پر بنا لیکن یہاں اسلام کے نام لیوا مشکل میں ہیں ریاست کی زمہ داری ہے کہ اسلام کی حفاظت کریں لیکن ریاست اسکی مخالفت کررہی ہے، چنیوٹ میں عالمی مجلس ختم نبوت ﷺ کانفرنس اور پریس کانفرنس

جمعہ 29 اکتوبر 2021 23:38

چنیوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اکتوبر2021ء) پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت شدید طور پر معاشی بحران کا شکار ہے۔وہ جمعہ کی شام مسلم کالونی چناب نگر چنیوٹ میں عالمی مجلس ختم نبوت ﷺ کانفرنس اور بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو ناجائز کہتے ہیں اور حقیقت میں یہ نالائق حکومت ہے ملک اس وقت معاشی طور پر ہچکولے کھا رہا ہے آئی ایم ایف کے بغیر معاشی نظام چلنے کے قابل نہیں رہاسابقہ حکمرانوں سے زیادہ ملک کو موجودہ حکومت نے معاشی نقصان پہنچایا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ملک بھر میں مہنگائی کے خلاف احتجاج کررہی ہے ملک بھر میں مظاہرے ہورہے ہیں عوام کی قوت سے مضبوط کرنا چاہتے ہیںظلم اور تشدّد کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے مذہبی جماعتوں کے ساتھ ظالم ہورہا ملک میں بیروزگاری بد امنی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہییہ ملک اسلام کے نام پر بنا لیکن یہاں اسلام کے نام لیوا مشکل میں ہیں ریاست کی زمہ داری ہے کہ اسلام کی حفاظت کریں لیکن ریاست اسکی مخالفت کررہی ہے ہماری اشرافیہ مغرب کو خوش کرنے کیلئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہی: لبرل کہلانے والا طبقہ جرنیل کو گالی دے یا ریاست کو یہ سب محفوظ ہیں لیکن علماء بات کریں تو ان پر پابندیاں لگ جاتی ہیں :اپنے مطالبے کے لئے مظاہرہ کرنا کوئی جرم نہیں:اپنے حق کیلئے آئین کے مطابق احتجاج کرنے والوں پر گولی چلانے کی مذمت کرتے ہیںاس ملک کو مضبوط اسلامی ملک بنانے کی جدوجہد جاری رکھیں گییہ کمزور حکمرانوں سے ہم ذرا نہیں ڈرتیپی ڈی ایم واحد عوامی تحریک ہے جو روزانہ کی بنیاد پر عوام کے لیے احتجاج کررہے ہیں :حکمرانوں کا خاتمہ ضروری ہوگیا ہیماضی میں بھی مذہبی تنظیموں کے ساتھ ہی دوہرا میعار کیا گیا ہے حکومت کے رویوں نے مشرف سے ابتک انتہا پسندی کو بڑھانے کو فروغ دیا حکمران آئے روز اپنے بیان بدلتے رہتے ہیں :سابقہ حکومتوں میں موجودہ حکومت سے بہتر معاشی پالیسیاں بنائیدنیا کا کوئی ملک آج ہمارے ساتھ نہیں ہیحکمران اپنی پالیسیوں کی وجہ سے دوست ممالک کو بھی ناراض کررہے ہیںحکومت تحریک لبیک کے خلاف انڈیا کی ڈکٹیشن لینے کی بات بطور بہانہ استعمال کررہی ہے