Live Updates

دنیا کے ہر بحران کا خمیازہ عام لوگ بھگت رہے ہیں، وولکر ترک

یو این منگل 17 جون 2025 03:00

دنیا کے ہر بحران کا خمیازہ عام لوگ بھگت رہے ہیں، وولکر ترک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 17 جون 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا ہے کہ ادارہ جنگ ختم کرنے، بنیادی انسانی حقوق برقرار رکھنے اور بین الاقوامی قانون و انصاف کو فروغ دینے کے لیے قائم کیا گیا تھا لیکن 80 برس بعد آج انہی اصولوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا ہے کہ انسان جنگوں اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی توہین کے ناقابل دفاع راستے پر گامزن ہے۔

دنیا کو بڑھتے ہوئے مسلح تنازعات، شدید موسمیاتی مسائل، نئی ٹیکنالوجی سے لاحق خدشات اور آمریتوں میں پریشان کن اضافے جیسے مسائل کا سامنا ہے۔

Tweet URL

اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ہونے والی جنگوں میں شہریوں کی دانستہ ہلاکتوں، بھوک اور جنسی زیادتی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جانے لگا ہے جبکہ ان جرائم کا ارتکاب کرنے والے قانون کی گرفت سے محفوظ ہیں۔

(جاری ہے)

بڑھتے ہوئے مسلح تنازعات

ہائی کمشنر نے اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین سے میانمار تک جاری جنگوں نے بہت سے ممالک کو ابتری اور لاقانونیت کا شکار بنا دیا ہے۔ سوڈان میں متحارب عسکری دھڑوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے شہریوں کی تعداد فروری اور اپریل کے درمیان تین گنا بڑھ گئی تھی۔

غزہ میں اسرائیل نے خوراک کو بطور ہتھیار استعمال کیا اور انسانی امداد کا راستہ روک دیا۔ اس جنگ کو فوری بند کیا جائے اور فلسطینی مسئلے کا دو ریاستی حل نکالا جائے جس کے تحت غزہ فلسطینی ریاست کا لازمی جزو ہو۔

انہوں نے اسرائیل اور ایران کے مابین جنگ کو انتہائی تشویش ناک قرار دیتے ہوئے کشیدگی میں کمی لانے اور پرامن طور سے آگے بڑھنے کا راستہ نکالنے کی اپیل بھی کی ہے۔

سول سوسائٹی پر حملے

'او ایچ سی ایچ آر' نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال دنیا بھر میں انسانی حقوق کے 625 محافظوں اور صحافیوں کو ہلاک یا لاپتہ کیا گیا۔ اس طرح گویا ہر 14 گھنٹوں کے بعد ایسا ایک واقعہ پیش آیا۔

ہائی کمشنر نے کہا کہ دنیا کے بہت سے علاقوں میں سول سوسائٹی اور ذرائع ابلاغ کو جبر و ہراس کا نشانہ بنایا اور خاموش کرایا جا رہا ہے جبکہ یہ دونوں ہی حکومتوں سے جواب طلبی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور پامالیوں کی تحقیقات کرنا اور ان کی اطلاع دینا تنازعات میں کمی لانے اور قیام امن کے اہم ذرائع ہیں تاہم بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی جے) سمیت عالمی اداروں پر حملے انتہائی پریشان کن ہیں۔ قومی، علاقائی یا بین الاقوامی سطح پر عدالت کے منصفین اور وکلا پر پابندیاں عائد کرنا قانون اور انصاف پر حملہ ہے۔

اقلیتوں کے خلاف مظالم

وولکر ترک کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال 119 ممالک میں 20 فیصد لوگوں نے امتیازی سلوک کا سامنا کیا جس میں تارکین وطن کی مخالفت سے لے کر ایل جی بی ٹی کیو آئی + برادری کے خلاف اظہار نفرت تک بہت سے مسائل شامل ہیں۔

ہائی کمشنر تفریق بہت بڑے پیمانے پر پھیلا مسئلہ ہے۔ اقوام متحدہ کی معلومات کے مطابق خواتین کے لیے اس مسئلے کی شدت مردوں کے مقابلے میں دو گنا سے بھی زیادہ ہے۔ افغانستان میں طالبان حکمرانوں نے ایسی منظم پالیسی نافذ کر رکھی ہے جس کے تحت خواتین اور لڑکیوں کو عوامی زندگی سے خارج کر دیا گیا ہے۔

انہوں ںے حکومتوں اور معاشروں پر زور دیا کہ ان مشکل حالات میں وہ زبانی و عملی طور پر انسانی حقوق کے لیے کھڑے ہوں۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات