Live Updates

اسپیکر قومی اسمبلی نے قادر مندوخیل کو بدتمیزی پر ایوان سے باہر نکال دیا

اپنی حد میں رہیں، ورنہ معطل کر دوں گا۔اسپیکر قومی اسمبلی نے پی پی رہنما کو ایوان سے باہر نکالنے کی ہدایت کر دی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 17 نومبر 2021 14:07

اسپیکر قومی اسمبلی نے قادر مندوخیل کو بدتمیزی پر ایوان سے باہر نکال ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 نومبر 2021ء) : اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پی پی رکن اسمبلی قادر مندوخیل کو بدتمیزی پر ایوان سے باہر نکال دیا۔تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہو چکا ہے۔آج ایوان میں گرما گرمی بھی دیکھنے میں آئی۔ بلاول بھٹو کو بات کرنے کی اجازت نہ دینے پر ایوان میں شور شرابہ بھی کیا گیا۔

پی پی رہنما قادر مندوخیل کی اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے تلخ کلامی ہوئی جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے قادر مندوخیل کو ایوان سے باہر نکالنے کی ہدایت کر دی۔اسد قیصر نے کہا کہ اپنی حد میں رہیں، ورنہ معطل کر دوں گا، یہ کوئی طریقہ ہے۔ انہوں نے چئیرمین پی پی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول صاحب جس طرح اسپیکر سے رویہ اختیار کیا گیا اس پر آپ نوٹس لیں۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو نے کہا کہ اسپیکر صاحب! ہم پارلیمان اور آپ کی کرسی کا احترام کرتے ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان کی پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں ملک میں انتخابی اصلاحات سمیت متعدد اہم مگر متنازع بل پیش کیے جانے کی توقع کی جا رہی ہے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لیے اپوزیشن رہنماؤں سمیت حکومتی وزرا اور وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ پہنچ چکے ہیں.حکومت نے اس سے قبل اپنے اتحادیوں، بالخصوص مسلم لیگ (ق) اور ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے انتخابی اصلاحات کے بل پر تحفظات کے بعد گذشتہ ہفتے طلب کیا گیا پارلیمان کا مشترکہ اجلاس ملتوی کر دیا تھا حکومتی اتحادی جماعتوں بشمول پاکستان مسلم لیگ( ق) اور ایم کیو ایم پاکستان سمیت دیگر چھوٹی سیاسی جماعتوں کے قائدین سے مشاورت کا عمل مکمل ہونے کے بعد اب حکومت ان بلوں کی منظوری کے لیے پراعتماد دکھائی دیتی ہے. تاہم دوسری جانب اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ وہ اس نوعیت کی قانون سازی جس پر اپوزیشن سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی آج زیربحث آنے والے مجوزہ بلوں میں سب زیادہ متنازع انتخابی اصلاحات کا معاملہ ہے جس میں دو سوالات انتہائی اہم ہیں پہلا کہ بیرونِ ممالک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کے حق کا معاملہ اور دوسرا آئندہ عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال ہے ان دونوں سوالات پر حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان ایک واضح خلیج نظر آ رہی ہے. اس کے علاوہ ایک رائے یہ بھی ہے کہ انتخابی اصلاحات کے لیے کیا حکومت کو آئینی ترمیم درکار ہے یا پھر سادہ اکثریت سے یہ بل پاس کیے جا سکتے ہیں مشترکہ اجلاس کے تناظر میں بظاہر حکمران اتحاد کو قومی اسمبلی میں 17 ووٹوں کی اکثریت حاصل ہے جبکہ سینیٹ میں وہ اپوزیشن سے 15 ووٹوں سے پیچھے ہے اس کے علاوہ دونوں جانب سے اراکین کی عدم موجودگی بھی ان اعداد و شمار پر اثر انداز ہو سکتی ہے.
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات