مودی حکومت پر زرعی قوانین کی طرح 5 اگست 2019 کے فیصلے بھی واپس لینے پر زور

ہفتہ 20 نومبر 2021 12:27

مودی حکومت پر زرعی قوانین کی طرح 5 اگست 2019 کے فیصلے بھی واپس لینے پر ..
سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے تین متنازعہ زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے بھارتی حکومت کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت اگست 2019 سے جموں و کشمیر میں کیے گئے غیر قانونی اقدامات بھی واپس لے لے گی۔

محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا فیصلہ ایک خوش آئند قدم ہے حالانکہ یہ انتخابات میں شکست کے خوف سے کیا گیا فیصلہ ہے۔ انہوں ے لکھا کہ بی جے پی حکومت نے 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کا فیصلہ صرف اپنے ووٹروں کو خوش کرنے کے لیے کیا تھا تاہم مجھے امید ہے کہ وہ اب کشمیر میں کے گئے اپنے غیر قانونی اقدامات واپس لے لے گی۔

(جاری ہے)

دریں اثنا نیشنل کانفرنس کے رہنمااور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن جسٹس (ر) حسین مسعودی نے ایک بیان میں بھارتی وزیر اعظم سے اپیل کی کہ وہ 5 اگست 2019کے فیصلوں کے معاملے میں بھی ایسے ہی نظر ثانی کریں جس طرح انہوں نے زرعی قوانین کے حوالے سے کی۔انہوں نے کہا کہ زرعی قوانین کی طرح5اگست2019کے بھی فیصلے بھی تباہی اور بربادی کے علاوہ غیر یقنیت، بے چینی اور بڑے پیمانے پر اعتماد کے فقدان کا سبب بن گئے ہیں۔انڈین نیشنل کانگریس مقبوضہ جموں وکشمیر شاخ کے صدر غلام محمد میر نے ایک بیان میں کہا کہ جس طرح بھارتی حکومت نے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا فیصلہ کیا اس طرح دفعہ 370کی منسوخی کا فیصلہ بھی واپس لینا ہوگا۔