سندھ کا نیا بلدیاتی نظام اور سیاست ایک ساتھ نہیں چلے گی،نیا بلدیاتی نظام پیپلز پارٹی کی اہل کراچی کی نسل کشی کی بدترین سازش ہے، مصطفی کمال

نئے بلدیاتی نظام کو پی ایس پی مسترد کرتی ہے اور ہر سطح پر اسکے خلاف شدید مزاحمت کرئے گی، نیا بلدیاتی نظام جمہوری تاریخ پر بدنما داغ ہے

اتوار 28 نومبر 2021 21:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2021ء) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ سندھ کا نیا بلدیاتی نظام اور سیاست ایک ساتھ نہیں چلے گی،نیا بلدیاتی نظام پیپلز پارٹی کی اہل کراچی کی نسل کشی کی بدترین سازش ہے،نئے بلدیاتی نظام کو پی ایس پی مسترد کرتی ہے اور ہر سطح پر اسکے خلاف شدید مزاحمت کرئے گی، نیا بلدیاتی نظام جمہوری تاریخ پر بدنما داغ ہے جس سے سندھ میں شدید بے چینی اور کراچی میں بدامنی پھیلنے کا خدشہ ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ حکومت کے منظور شدہ نئے بلدیاتی نظام کے تناظر میں پاک سر زمین پارٹی سنیٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور نیشنل کونسل اور کراچی بھر کے پی ایس پی کے زمہ داران کا ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ اور اسکا دارلخلافہ کراچی پیپلز پارٹی کی جمہوری دہشتگردی کا شکار ہے۔ بلدیاتی حکومتوں کا قانون جس بھونڈے طریقے سے منظور کروایا گیا ہے وہ دنیا کی جمہوری تاریخ پر ایک بدنما دھبہ ہے۔

آمدنی پیدا کرنے والے جن تمام والے اداروں کو کے ایم سی نے بنایا تھا ان سب کو سندھ حکومت نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ اس عمل سے کراچی کے شہریوں پر شب خون مارا گیا ہے۔ پاک سرزمین پارٹی آج کی تاریخ سے پیپلز پارٹی کی بدکردار تعصب زدہ حکومت کے خلاف اعلان جہاد کرتی ہے۔ ان حکمرانوں کو شرافت کی زبان سمجھ نہیں آتی۔ ہم نے شہر کو را کے تسلط سے اس لیے آزاد نہیں کرایا کہ آصف زرداری کی جاگیر بنا دی جائے۔

پیپلز پارٹی جمہوری دہشتگرد ہے اور دہشت گرد بنانے کی فیکٹری ہے۔ پیپلز پارٹی کے بدکردار حکمرانوں کی وجہ سے مایوس نوجوان دہشتگردی کے راستے پر لگتے ہیں۔ پینے کا پانی، تعلیم، سڑکیں، عوام کو کچھ میسر نہیں۔پیپلز پارٹی کل کے دہشتگرد آج بنا رہی ہے ریاست اسے آج ہی روکے، ہم پیپلز پارٹی کے ظلم اور تعصب کے خلاف اب رکنے والے نہیں ہیں، ہم ریاست کے وفادار ہیں حکومت کے نہیں۔