اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں ملزمان کی سزا کے خلاف اپیلیں حتمی مراحل میں داخل

ڈپٹی اٹارنی جنرل خواجہ امتیاز نے چارٹ کے ذریعے تمام دلائل مکمل کر تے ہوئے شواہد کا ریکارڈ چارٹ کی صورت میں پیش کردیا ڈپٹی اٹارنی جنرل کی چارٹ پیش کرنے پر تعریف ، عدالت عالیہ نے آئندہ سماعت پر ملزمان کے وکلاء سے تحریری دلائل طلب کرلئے

پیر 29 نومبر 2021 18:41

اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں ملزمان کی سزا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 نومبر2021ء) اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں ملزمان کی سزا کے خلاف اپیلیں حتمی مراحل میں داخل ہوگئیں،ڈپٹی اٹارنی جنرل خواجہ امتیاز نے چارٹ کے ذریعے تمام دلائل مکمل کر تے ہوئے شواہد کا ریکارڈ چارٹ کی صورت میں پیش کردیا جبکہ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کی چارٹ پیش کرنے پر تعریف کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ملزمان کے وکلاء سے تحریری دلائل طلب کرلئے ۔

پیر کو چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ خواجہ صاحب آپ نے بہت اچھا چارٹ بنایا ہے ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ چاقو اور دیگر سامان کا ریکارڈ بھی پیش کی گئی ہے ، سی سی ٹی وی فوٹیج کا ریکارڈ بھی دینے کو تیار ہیں ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہاکہ خواجہ صاحب اس چارٹ کے بعد رہ کیا گیا ہے ، ویلڈن خواجہ صاحب ۔

چیف جسٹس نے ملزمان کے وکلاء کو ہدایت کی کہ آپ بھی دیکھ لیں انکی محنت اور آپ بھی چارٹ بنائیں ۔دور ان سماعت وکیل مہر محمد بخش ملزم محسن علی جی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے ۔ ملزم محسن علی نے کہاکہ میں نے ملزم محسن علی کی جانب سے تحریری دلائل جمع کروا دئیے ہیں ۔ عدالت نے کہاکہ دیگر دو ملزمان خالد شمیم اور معظم علی کے وکلاء تحریری دلائل جمع کروائیں ۔ بعد ازاں کیس کی سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی ۔