تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے درمیان نئے بلدیاتی نظام پر معاملات طے پاگئے

گجرات اور سیالکوٹ سمیت پنجاب میں 11میٹروپولیٹن کارپوریشنز ہوں گی، پنجاب کے باقی 25اضلاع میں ڈسٹرکٹ کونسل ہوں گے، نچلی سطح پر نیبر ہڈ اور ویلج کونسل ہوں گے

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 2 دسمبر 2021 20:52

تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے درمیان نئے بلدیاتی نظام پر معاملات طے ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 دسمبر2021ء) تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے درمیان نئے بلدیاتی نظام پر معاملات طے پاگئے، گجرات اور سیالکوٹ سمیت پنجاب میں 11 میٹروپولیٹن کارپوریشنز ہوں گی، پنجاب کے باقی پچیس اضلاع میں ڈسٹرکٹ کونسل ہوں گے، نچلی سطح پر نیبر ہڈ اور ویلج کونسل ہوں گے۔جیو نیو زکے مطابق پنجاب حکومت میں اتحادی جماعتیں تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے درمیان نئے بلدیاتی نظام سے متعلق معاملات طے پاگئے ہیں ۔

تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق دونوں حکومتی اتحادی جماعتیں بھی ہیں، دونوں جماعتوں میں مشاورت سے نئے بلدیاتی نظام سے متعلق اتفاق ہوگیا ہے۔دونوں اتحادی جماعتوں میں اتفاق ہوا کہ پنجاب میں 11میٹروپولیٹن کارپوریشنز ہوں گی، گجرات اور سیالکوٹ میں بھی میٹروپولیٹن کارپوریشنز ہوں گی۔

(جاری ہے)

پنجاب کے باقی 25اضلاع میں ڈسٹرکٹ کونسل ہوں گے، ڈسٹرکٹ کونسل کے سربراہ ڈسٹرکٹ میئر ہوں گے، نچلی سطح پر نیبر ہڈ اور ویلج کونسل ہوں گے۔

یاد رہے دونوں جماعتوں میں ڈیڈلاک ختم کرنے اور معاملات پر اتفاق رائے کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس ہوئے، ویڈیو لنک پر اتحادی قیادت، وفاق اور پنجاب کی سطح پر بھی میٹنگ ہوئی۔ مسلم لیگ ق بلدیاتی اداروں میں دیہی نمائندگی بڑھانے اور تحصیل کونسل کے نظام کو بلدیاتی ایکٹ کا حصہ بنانا چاہتی ہے ۔ مسلم لیگ ق نے سیمی اربن نمائندگی زیادہ ہونے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

واضح رہے اس سے قبل مسلم لیگ ق نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔  مسلم لیگ ق کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ایسے کسی قانون کی حمایت نہیں کریں گے جس میں دیہی علاقوں کو نظر انداز کیا جائے، مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے ایک دو نکات پر ہمارے شدید تحفظات ہیں۔ حکومت سے ناراضگی کے ابہام کو دور کرتے ہوئے مسلم لیگ ق کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ ہم حکومت سے ناراض نہیں ہیں لیکن لوکل گورنمنٹ ایکٹ پر ہمارے تحفظات ہیں۔

اس حوالے سے حکومتی ارکان کے ساتھ مذاکرات ہوئے اور آئندہ بھی مذاکرات ہوں گے۔ طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ امید ہے کہ ساری بات وزیراعظم کے علم میں آئی ہو گی۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ای وی ایم اس وقت قانون بن چکا ہے لیکن معاملہ الیکشن کمیشن کا ہے کہ وہ اس کے ذریعے الیکشن کروا سکتے ہیں یا نہیں۔