ایف آئی اے کی کارروائی، انسانی سمگلنگ اور غیر قانونی بارڈرکراسنگ میں ملوث 20 غیر ملکی باشندے گرفتار

تمام افراد کا تعلق بنگلہ دیش سے ہے جو وزٹ ویزے پر پاکستان آئے تھے، ملزمان نے بلوچستان کے ضلع چاغی میں ماشکیل بارڈر کے راستے غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کی کوشش کی تھی مشتبہ نقل و حرکت پر نظر رکھ کر موقع پر ہی گرفتار کیا گیا

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 22 جولائی 2025 16:30

ایف آئی اے کی کارروائی، انسانی سمگلنگ اور غیر قانونی بارڈرکراسنگ میں ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22جولائی 2025)فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)نے ایک کارروائی کرتے ہوئے انسانی سمگلنگ اور غیر قانونی بارڈرکراسنگ میں ملوث 20غیر ملکی باشندوں کوگرفتارکرلیا، تمام افراد کا تعلق بنگلہ دیش سے ہے جو وزٹ ویزے پر پاکستان آئے تھے،ترجمان ایف آئی اے کے مطابق کارروائی ایف آئی اے نے فرنٹیئر کور حکام کے ساتھ مشترکہ تعاون کے تحت عمل میں لائی جس دوران مشتبہ نقل و حرکت پر نظر رکھ کر ملزمان کو موقع پر ہی گرفتار کیا گیا۔

تمام گرفتار شدگان سے تفتیش جاری ہے۔ ملزمان نے بلوچستان کے ضلع چاغی میں ماشکیل بارڈر کے راستے غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کی کوشش کی۔ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مزید گرفتاریوں کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

حکام کا کہنا ہے کہ انسانی سمگلنگ میں ملوث نیٹ ورکس کی بیخ کنی کیلئے کریک ڈاؤن جاری رہے گا اور قانون نافذ کرنے والے ادارے سرحدی علاقوں میں کڑی نگرانی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل تفتان نے کارروائی کرتے ہوئے انسانی سمگلنگ میں ملوث ایک ایجنٹ کو گرفتار کرلیا تھا۔ ترجمان ایف آئی اے نے بتایا ہے کہ انسانی سمگلنگ میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائیوں کے دوران دو مقدمات درج کئے گئے تھے اور ایک ایجنٹ کو گرفتار کیا گیاتھا۔ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گرفتار ملزم انسانی اسمگلنگ میں ملوث منظم گینگ کا اہم کارندہ تھا۔

ملزم غیر قانونی راستوں سے شہریوں کو بیرون ملک منتقل کرنے میں ملوث تھا۔ایف آئی اے کے مطابق ملزم نے متعدد شہریوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوایا تھا۔ ملزم شہریوں کو پاکستان سے ایران سمگل کرتا رہاتھا جہاں سے وہ انہیں غیر قانونی طور پر ترکی بھجوانے کا بندوبست کرتا تھا۔ترجمان ایف آئی اے نے مزید بتایا تھا کہ ملزم کے خلاف کاروائی خفیہ اطلاع پر عمل میں لائی گئی تھی۔ ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کردیا گیا تھا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزم نے تہران میں ایک سیف ہاؤس قائم کر رکھا تھا جہاں وہ متاثرہ افراد کو قید رکھتا ملزم اس سیف ہاؤس میں قید متاثر شہریوں پر تشدد کرکے ان کے اہل خانہ سے پاکستان میں تاوان وصول کرتا تھا۔