معلوم نہیں کہ میں اب زندگی بھر چل پائوں گا یا نہیں : کرس کینز

سپائنل سٹروک کے بعد فالج کے باعث 51 سالہ سابق کیوی آل رائونڈر کمر سے نیچے تک مفلوج ہوگئے تھے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 3 دسمبر 2021 16:36

معلوم نہیں کہ میں اب زندگی بھر چل پائوں گا یا نہیں : کرس کینز
سڈنی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 3 دسمبر 2021ء ) نیوزی لینڈ کے سابق آل راؤنڈر کرس کیرنز نے کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ وہ دوبارہ چل پائیں گے یا نہیں لیکن وہ خوش قسمت ہیں کہ اگست میں پھٹی ہوئی شریان کے لیے جان بچانے والے علاج کے بعد ریڑھ کی ہڈی میں فالج کا شکار ہونے کے باوجود وہ زندہ ہیں، فالج کے باعث 51 سالہ کینز کمر سے نیچے تک مفلوج ہوگئے ہیں۔

کینز نے ایک انٹرویو میں کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ میں دوبارہ کبھی چلوں گا یا نہیں اور میں نے اپنے اس حالت کو قبول کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ سمجھنے کی بات ہے کہ میں وہیل چیئر پر ایک مکمل اور خوشگوار زندگی گزار سکتا ہوں لیکن ساتھ ہی یہ جاننا بھی کہ یہ مختلف ہو جائے گا، کرس کیرنز نے 1989ء سے 2006ء کے درمیان نیوزی لینڈ کے لیے 62 ٹیسٹ، 215 ایک روزہ بین الاقوامی اور دو ٹی ٹونٹی میچ کھیلے۔

(جاری ہے)

بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر ہونے کے بعد ان پر 2008ء میں انڈین کرکٹ لیگ میں چندی گڑھ لائنز کی کپتانی کرتے ہوئے بھارت میں میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا۔ کینز سے ان الزمات سے انکار کیا اور اپنا نام صاف کرنے کے لیے کئی قانونی جنگیں لڑیں، 2012ء میں انڈین پریمیئر لیگ کے سابق چیئرمین للت مودی کے خلاف توہین کا مقدمہ جیتا۔ 2015ء میں برطانیہ کی کراؤن پراسیکیوشن سروس کی طرف سے ان کے دو سابق ساتھیوں برینڈن میکولم اور لو ونسنٹ کی جانب سے ان کیخلاف گواہی دینے کے باوجود کیرنز کو توہین کے مقدمے کے سلسلے میں جھوٹی گواہی سے بری کر دیا گیا تھا۔

کیرنز نے کہا کہ موت کو اتنا قریب سے دیکھنے نے انہیں تعلقات کو دوبارہ بنانے کا موقع فراہم کیا ہے، ایسے رشتے رہے ہیں جو ٹوٹ چکے تھے لیکن ان میں اب دوبارہ سے جان آرہی ہے کیوں کہ سب زندگی میں آگے بڑھنے کا فیصلہ کرچکے ہیں ۔ کرس کینز کا کہنا تھا کہ برینڈن میکولم کا میری خیر خواہی چاہنا اچھا تھا، ہمارے درمیان کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس نے جو کیا وہ اس کے لیے بہت مہذب تھا۔