سندھ میں بلدیاتی کونسلز کی مدت ختم ہونے کے باوجود سابق چیئرمینز کے سرکاری گاڑیوں پر قبضے

صوبائی حکومت نے گاڑیاں واپس نہ کرنے والے بلدیاتی کونسلز کے سابق چیئرمینز کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر جمعرات 9 دسمبر 2021 00:00

سندھ میں بلدیاتی کونسلز کی مدت ختم ہونے کے باوجود سابق چیئرمینز کے ..
کراچی (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 دسمبر2021ء) سندھ میں بلدیاتی کونسلز کی مدت ختم ہونے کے باوجود چیئرمینوں کے سرکاری گاڑیوں پر قبضے۔ صوبائی حکومت نے گاڑیاں واپس نہ کرنے والے بلدیاتی کونسلز کے سابق چیئرمینز کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ میں بلدیاتی کونسلز کی مدت ختم ہوچکی ہے تاہم مدت ختم ہونے کے باوجود سابق چیئرمینز نے سرکاری گاڑیوں پر قبضے جما رکھے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ حکومت نے گاڑیاں واپس نہ کرنے والے سابق چیئرمینز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ صوبائی حکومت نے گاڑیاں واپس نہ کرنے والے بلدیاتی کونسلز کے سابق چیئرمینز کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سندھ کابینہ کا اجلاس 9 دسمبربروز جمعرات کو وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت منعقد ہونے جا رہا ہے۔

سندھ کابینہ کے اجلاس میں سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021ء پرگورنرسندھ کے اعتراضات جائزے کے لیے پیش کیے جائیں گے اوران اعتراضات کو دورکرکے بل کی دوبارہ توثیق کا امکان ہے۔ اجلاس میں امن وامان کی صورت حال کے علاوہ سندھ کے ترقیاتی منصوبوں اور دیگراہم امورپرغورکیا جائے گا۔ واضح رہے کہ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل اورسندھ کمیشن فارریگولرائزیشن آف کنسٹرکشن پرگورنرسندھ کے اعتراضات کے بعد گزشتہ روز ان سے ملاقات کی تھی اورگوررنرسندھ پرواضح کیا تھا کہ ان کے اعتراضات کوسندھ کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔

سندھ حکومت نے صوبے بھر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے خلاف ضابطہ تعمیرات کوریگولرائزکرنے سے متعلق آرڈیننس گورنرسندھ کو ارسال کرتے ہوئے مؤقف اختیارکیا تھا کہ سندھ اسمبلی کا اجلاس نہ ہونے کی وجہ سے آرڈیننس کے اجراء کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سندھ کابینہ 9 دسمبر بروز جمعرات کو سندھ کمیشن فارریگولرائزیشن آف کنسٹرکشن سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021ء کے متعلق گورنرسندھ کے اعتراضات کے جائزے کے بعد ان بلوں کی منظوری سے متعلق اہم فیصلے کرے گی۔