کاشتکاروں کو سورج مکھی کی کاشت پر5 ہزار روپے فی ایکڑ سبسڈی کی فراہمی کا اعلان

جمعہ 10 دسمبر 2021 13:19

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2021ء) محکمہ زراعت نے وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت کاشتکاروں کو سورج مکھی کی کاشت پر5 ہزارروپے فی ایکڑ سبسڈی کی فراہمی کا اعلان کیا ہے اور انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ اعلان کردہ شیڈول کے مطابق زیادہ سے زیادہ رقبہ پر تیلدار اجناس کے زیرکاشت رقبہ میں اضافہ سے اس کی پیداوار میں اضافہ ممکن بنائیں تاکہ ملکی درآمدی بل میں کمی لائی جا سکے۔

محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایا کہ سورج مکھی کی موزوں اقسام میں ہائی سن 33،ٹی 40318،ایگورا4،این کے آر منی،یو ایس 666،یو ایس 444،پی اے آر سن 3،آکسن 5264،آکسن5270،ایس 278،ایچ ایس ایف 360اے،سن7،اوآرآئی سن 648،اوآرآئی سن516 شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار سورج مکھی کی کاشت کیلئے اچھے اگاؤ والے صاف ستھرے دوغلی(ہائبرڈ) اقسام کے بیج کی فی ایکڑ مقدار 2تا اڑھائی کلوگرام رکھیں جبکہ سورج مکھی کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے اس کی موزوں وقت پر کاشت انتہائی ضروری ہے کیونکہ تاخیر سے کاشت کی صورت میں نہ صرف سورج مکھی کی فی ایکڑ پیداوار بلکہ تیل کی مقدار میں بھی کمی ہوجاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں سورج مکھی کی کاشت  20 دسمبرسے31جنوری جبکہ دوسرے مرحلے میں بہاول پور،رحیم یار خان، خانیوال، ملتان، مظفر گڑھ، ڈیرہ غازی خان،لیہ، لودھراں، راجن پور،بھکر،وہاڑی اور بہاولنگرمیں سورج مکھی کی کاشت کا وقت یکم تا 31جنوری تک مقرر کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میانوالی، سرگودھا، خوشباب، جھنگ، ساہیوال، اورکاڑہ، فیصل آباد، سیالکوٹ،گوجرانوالہ، لاہور، شیخوپورہ،منڈی بہاؤالدین،قصور، ننکانہ صاحب، ناروال، اٹک،راولپنڈی، گجرات،چکوال میں سورج مکھی کی کاشت کا وقت15جنوری سے15 فروری تک مقرر کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہاولپور، رحیم یار خاں،خانیوال، ملتان، وہاڑی، بہاولنگر، مظفر گڑھ اور ڈیرہ غازیخان کے کاشتکار ہائبرڈ اقسام ہائی سن 33، ہائی سن 39، این کے 278، ایف ایچ 331، ڈی کے 4040، جی 101، 64-A-93 کی کاشت یکم جنوری سے شروع کرکے31جنوری تک مکمل کر لیں اور کاشت کیلئے بھاری میرا زمین کے انتخاب سمیت شرح بیج کو 2تا اڑھائی کلو گرام فی ایکڑ رکھا جائے جس کا اگاؤ 90 فیصد سے زیادہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکار زمین کی تیاری کیلئے ہل پوری گہرائی تک چلائیں تاکہ پودے کی جڑیں گہرائی تک جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اچھے اگاؤ کیلئے صاف ستھرے و دوغلے بیج کے انتخاب سمیت فصل کو قطاروں میں کاشت اورقطاروں کا درمیانی فاصلہ سوا دو تااڑھائی فٹ اور پودوں کا درمیانی فاصلہ آبپاشی علاقوں میں 12انچ رکھا جائے اور اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ بیج وتر میں کاشت کیا جائے اور بیج کی گہرائی زیادہ سے زیادہ 2انچ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر کھیلیوں پر کاشت کرنا ہو تو کھیلیاں رجر سے شرقاً غرباً نکالیں۔ انہوں نے بتایاکہ سن فلاور کو پلانٹر، ٹریکٹر ڈرل یا سنگل روکاٹن ڈرل،پوریا کرایا ڈبلنگ (چوکہ) کے ذریعے بھی کاشت کیا جا سکتا ہے۔