ْفاروق عبداللہ کی طرف سے ہندو دھرم سنسد میں مسلمانوں کی نسل کشیُ کی دھمکیوں کی شدید مذمت

مسلمانوںکی نسل کشیُ پر اکسانے اور اشتعال انگیز اورنفرت پر مبنی بیانات دینے والوں کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی کی جانی چاہیے

جمعہ 14 جنوری 2022 13:07

ْفاروق عبداللہ کی طرف سے ہندو دھرم سنسد میں مسلمانوں کی نسل کشیُ کی ..
سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جنوری2022ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںنیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف ہندو انتہاپسندوں کے اشتعال انگیز بیانات اور نسل کشیُ کی دھمکیوں پرسخت تشویش ظاہر کی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سرینگر میں ایک بیان میں ہریدوار میں ہندو دھرم سنسد کے دوران مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر اورنسل کشی کی دھمکیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہریدوار میں 17سے 19دسمبر ک دھرم سنسد کے دوران ہندو انتہاپسندوںکی نفرت اوراشتعال انگیز تقاریر اورنسل کشی کی دھمکیاں افسوسناک اورقابل مذمت ہیں۔

مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کو نظر انداز کرنے پر مودی حکومت کی مذمت کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ حکومتی حلقوں میں مجرمانہ خاموشی ایک سوالیہ نشان ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت نے آرٹیکل 3 سی کے تحت نسل کشیُ کی روک تھام اور سزا کے کنونشن پر دستخط کر رکھے ہیں اور کنونشن کے تحت واضح طور پر’’نسل کشی پر بلواسطہ یا بلا واسطہ طورپر اکسانے ‘‘کو جرم قراردیاگیا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مسلمانوںکی نسل کشیُ پر اکسانے اور اشتعال انگیز اورنفرت پر مبنی بیانات دینے والوں کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی کی جانی چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی مجرمانہ خاموشی اور کوئی بھی اقدام کرنے سے گریز سے نفرت پھیلانے والے عناصر کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ اگر نسل کشی ُ سئے متعلق کنونشن کی خلاف ورزی کے مرتکب عناصر کے خلاف فوری کارروائی کی ضرورت ہے ورنہ نفرت پھیلانے والوں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔