شاہ رخ جتوئی جیل میں ہی ہیں یا کہیں اور ہیں، سپریم کورٹ

شاہ رخ جتوئی جیل میں ہی ہے،وکیل لطیف کھوسہ کا جواب

بدھ 26 جنوری 2022 18:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2022ء) سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے مجرم شاہ رخ جتوئی اور دیگر کی سزائوں کیخلاف اپیل پر سماعت میں جسٹس جمال خان مندوخیل نے وکیل سے شاہ رخ جتوئی کی صحت سے متعلق دریافت کرتے ہوئے کہاہے کہ جیل میں ہی ہیں یا کہیں اور ہیں جس پر وکیل لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ شاہ رخ جتوئی جیل میں ہی ہے۔

بدھ کو سپریم کورٹ میں شاہ رخ جتوئی کی عمر قید کے خلاف اپیل پر سماعت جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، وکیل شاہ رخ جتوئی نے کہا کہ 7 سال پہلے صلح ہوچکی لیکن کیس کا تعین اب میڈیا کرتا ہے۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ میڈیا آپ پر اثرانداز ہو سکتا ہے تاہم عدالت پر نہیں، جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ آپ کو لگتا ہے کہ سپریم کورٹ میں کیس میڈیا چلاتا ہی ایسی بات نہ کریں جو حقیقت کے منافی ہو۔

(جاری ہے)

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ مقدمات ری شیڈیول ہونے کی وجہ سے فائل نہیں پڑھ سکا، وکیل شریک مجرم اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ دہشتگردی کی دفعات عائد ہونے کا حکم سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے دیا۔اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ عدالت کے 7 رکنی بنچ کا فیصلہ بعد میں آیا جس کی روح سے یہ کیس دہشتگردی کا نہیں بنتا ہے، جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ تمام نکات کا آئندہ سماعت پر جائزہ لیں گے۔سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 3 ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔