سرجیکل آلات کی صنعت اہم برآمدی شعبہ ہے۔ حکومت سرپرستی کرے:میاں زاہد حسین

یہ شعبہ زرمبادلہ کمانے کے ساتھ لاکھوں ملازمتیں فراہم کررہا ہے

جمعہ 28 جنوری 2022 17:20

سرجیکل آلات کی صنعت اہم برآمدی شعبہ ہے۔ حکومت سرپرستی کرے:میاں زاہد ..
کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 28 جنوری 2022ء) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ سرجیکل آلات کی صنعت اہم برآمدی شعبہ ہے جس کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے بجائے اسکی سرپرستی کی جائے۔ یہ شعبہ زرمبادلہ کمانے کے ساتھ لاکھوں افراد کوملازمتیں بھی فراہم کررہا ہے۔

حال ہی میں ایف بی آر کی جانب سے ڈیوٹی ڈرا بیک میں کمی نے سرجیکل انڈسٹری کوخوفزدہ کردیا ہے جبکہ آرڈرز کی تکمیل مشکل ہو گئی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جراحی کے آلات بنانے والا شعبہ 140 ممالک کوبرآمدات کر کے435 ملین ڈالر زرمبادلہ کما رہا ہے۔ یہ ایک لاکھ 50 ہزارکارکنوں کو براہ راست ملازمت اورتقریباً چارلاکھ کارکنوں کے لیے بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا کرتا ہے جس پرٹیکس بڑھانا یا ڈیوٹی ڈرا بیک میں کمی شدید نقصان دہ ثابت ہو گی۔

(جاری ہے)

اس شعبہ کی برآمدات میں اضافہ ہورہا تھا مگراب پالیسی میں تبدیلی کے سبب برآمدات میں کمی آئے گی کیونکہ اب متعلقہ ایس آراو میں تبدیلی کرکے آلات جراحی کی برآمد پرڈیوٹی ڈرا بیک / چھوٹ کی واپسی کو 4.86 فیصد سے کم کرکے 1.58 فیصد کردیا گیا ہے جس سے آلات جراحی کی پوری صنعت میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان میں سرجیکل کی صنعت ملک کے لائٹ انجینئرنگ کے شعبے میں سب سے زیادہ زرمبادلہ کما رہی ہے اوریہ صنعت خام مال کی قیمت، بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی، نئے بین الاقوامی معیارات، بھارت، چین اورویتنام کی برآمدی منڈیوں میں مسابقت سمیت مختلف چیلنجوں کی وجہ سے اپنی بقا کے لیے جدوجہد کررہی ہے اس لیے اس کی سرپرستی کی جانی چاہیے۔

حکومت کو چاہیے کہ اس صنعت کی ترقی کے لیے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اور ماڈرنآئزیشن کے لیے فنڈز فراہم کرے۔ میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ ایف بی آرکا ڈیوٹی ڈرا بیک / ریبیٹ کی واپسی میں کمی کا فیصلہ اس شعبے کی برآمدات کومتاثرکرے گا اوراس کے نتیجے میں برآمدی منڈی پاکستان کے ہاتھ سے چھن سکتی ہے۔ حکام کو ایسے فیصلے نہیں کرنے چاہئیں جوایس ایم ایزکے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوں۔حکومت برآمدی صنعتوں کی سرپرستی کرے اورآلاتِ جراحی کی تیاری کا دنیا کا سب سے بڑا مرکزجواپنی پیداوار کا تقریباً 50 فیصد یورپ اور25 فیصد امریکہ کو برآمد کررہا ہے اسکو نقصان نہ پہنچائے۔