٪ وزیر اعظم کی منظوری سے محقق اسکالر ڈاکٹر عامر طاسین سمیت 6 اسکالرز قومی رحمة للعالمین اتھارٹی کا رکن منتخب

اتوار 13 فروری 2022 22:05

،ْاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 فروری2022ء) وزیر اعظم کی منظوری سے محقق اسکالر ڈاکٹر عامر طاسین سمیت 6 اسکالرز کو قومی رحمة للعالمین اتھارٹی کا رکن منتخب کرلیا گیا جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔دو ماہ قبل رحمة للعالمین اتھارٹی کے ممبران کے انتخاب کیلئے ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم و پیشہ وارانہ امور اور اضافی چارج ڈی جی برائے قومی رحمة للعالمین اتھارٹی معین وانی کی زیر نگرانی تلاش کمیٹی قائم کی گئی تھی، جس کا کام قومی رحمة للعالمین اتھارٹی کے لیے چھ ممبران کی تقرری عمل میں لانا تھا۔

دو ماہ قبل رحمت للعالمین اتھارٹی کے ممبران کے انتخاب کیلئے ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم و پیشہ وارانہ امور اور اضافی چارج ڈی جی برائے قومی رحمة للعالمین اتھارٹی معین وانی کی زیر نگرانی تلاش کمیٹی قائم کی گئی تھی، جس کا کام قومی رحمة للعالمین اتھارٹی کے لیے چھ ممبران کی تقرری عمل میں لانا تھا۔

(جاری ہے)

بعد ازاں 5 رکنی انٹرویو کمیٹی قائم کی گئی جس میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت ناہید درانی سیکرٹری تعلیم، نمائندہ وزارت منصوبہ بندی، نمائندہ وزارت مالیات کے علاوہ اسٹیشلمنٹ ڈویڑن کے رکن شامل تھے۔

جنہوں نے 20 سے زائد اہل افراد کو شارٹ لسٹ کرنے کے بعد انٹرویو کیے۔بعد ازاں قومی رحمة للعالمین اتھارٹی کے لیے مختلف شعبہ جات میں مہارت کے حامل 6 ممبران کو منتخب کرنے اور ایم پی ون اسکیل دینے کیلئے سمری وزیر اعظم پاکستان کو ارسال کی گئی تھی۔ اس کے بعد ابتدائی مرحلے میں این ڈی یو سے چیئرمین اعجاز اکرم، عالمی اسلامی یونیورسٹی سے پروفیسر ڈاکٹر محمد الیاس، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے ڈاکٹر عائشہ لغاری اور قائدِ اعظم یونیورسٹی سے ڈاکٹر تنویر انجم کی منظوری دی گئی۔

دوسرے مرحلے میں اسلامک یونیورسٹی کے ممبر گورننگ بورڈ ڈاکٹر محمد عامر طاسین، قطر یونیورسٹی سے ڈاکٹر محمد مدثر علی اور باسط بلال کوشل کی منظوری دی گئی۔ محقق اسکالر ڈاکٹر عامر طاسین اعزازی طور پر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے رکن بورڈ آف گورنرز اور پاکستان کا قدیم تحقیقی علمی ادارہ مجلس علمی فاؤنڈیشن کے بھی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں۔

ڈاکٹر عامر طاسین قومی سطح پر آٹھ مرتبہ حکومت سے مختلف عنوانات پر تحقیقی مقالہ لکھنے کے باعث قومی سیرت ایوارڈ بھی وصول کرچکے ہیں۔ اور علمی سرگرمیوں کے علاوہ مختلف قومی میڈیا چینلز میں طویل عرصہ تک مذہبی شعبہ تحقیق، ڈائریکٹر مذہبی پروگرام اور سینسر ہیڈ رہنے کے علاوہ بے شمار مذہبی پروگرامز کی میزبانی کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔

چند ماہ قبل صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے قومی رحمة للعالمین اتھارٹی کا آرڈیننس جاری کیا تھا۔اس کے بعد وزیر اعظم پاکستان نے ڈاکٹر اعجاز اکرم کو قومی رحمة للعالمین اتھارٹی کا چیئرمین منتخب کیا تھا۔ بعد ازاں دس رکنی مشاورتی کونسل کا بھی قیام عمل لایا گیا جس سے اب تک دو مرتبہ وزیراعظم پاکستان خود براہ راست خطاب کر چکے ہیں۔پاکستان کے مختلف اداروں میں سیرت پر کام کرنے کے حوالے سے قومی رحمة للعالمین اتھارٹی کے لیے مختلف شعبہ جات کے ماہرین کو منتخب کیا Hگیا جب کہ ذرائع کے مطابق گزشتہ دورِ حکومت میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت قائم کیے گئے شعبہ سیرت کو بھی ختم کر کے قومی رحم? للعالمین اتھارٹی میں ضم کر دیا جائے گا۔