آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی لائبریری کمیٹی کے زیر اہتمام محمد مشہود قاسمی کی تصنیف ”حصولِ پاکستان تک قائداعظم کے ہمراہ ڈاکٹر محمد افضال حسین قادری“کی تقریب رونمائی

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 15 مارچ 2022 17:21

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی لائبریری کمیٹی کے زیر اہتمام محمد مشہود ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 مارچ2022ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی لائبریری کمیٹی اور انجمن سابق طلبہ شعبہ¿ حیوانیات، جامعہ کراچی کے مشترکہ تعاون سے محمد مشہود قاسمی کی تصنیف ”حصولِ پاکستان تک قائداعظم کے ہمراہ ڈاکٹر محمد افضال حسین قادری“کی تقریب رونمائی حسینہ معین ہال میں کی گئی جس کی صدارت ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی نے کی جبکہ نظامت کے فرائض انوار قادری نے انجام دیے۔

مجلس صدر ڈاکٹر پیزادہ قاسم رضا صدیقی نے کہاکہ پاکستان کی بنیاد اور پاکستان کیسا ہونا چاہیے تھا اگر کوئی یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ تووہ ڈاکٹر محمد افضال حسین قادری کے افکار کتاب کی صورت میں دیکھ سکتا ہے، مشہود قاسمی نے جس انداز سے یکجا کیا وہ مبارکباد کے مستحق ہیں، افضال حسین قادری نے ہماری رہنمائی کی، وہ مشن کے ساتھ کام کرتے تھے، وہ چاہتے تو سیاست میں آسکتے تھے مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا، انہوں نے تعلیم کی اہمیت و افادیت پر بہت کام کیا، ڈاکٹر نعمان الحق نے کہاکہ ہم نے کبھی ڈاکٹر افضال قادری میں تکبر نہیں دیکھا لگتا ہی نہیں تھا کہ وہ اتنے بڑے آدمی ہیں، ڈاکٹر صاحب اپنی جدوجہد اور سیاست پر کبھی گفتگو پسند نہیں کرتے تھے وہ کہتے کہ میں پاکستان کی بنیاد کا ایک پتھر ہوں مجھے پتھر ہی رہنے دو، مجھے نہیں معلوم تھا کہ مسلمانوں کے لیے ان کے دل میں اتنا درد تھا ، مجھے کتاب پڑھ کر پتا چلا کہ وہ قائداعظم سے خط و کتابت بھی کیا کرتے تھے، ان کی خدمات کو ہمیں فراموش نہیں کرنا چاہیے، ڈاکٹر پرویز اختر صدیقی نے کہاکہ ڈاکٹر افضال حسین قادری کا تحریک پاکستان میں بہت اہم کردار تھا، پاکستان میں تعلیم اور تعلق کا فیشن ختم ہوچکا ہے، یونیورسٹیوں میں کئی سالوں سے وائس چانسلر نہیں ہیں، ہمیں پاکستان کی ترقی کے لیے اپنے تعلیمی اداروں پر توجہ دینی ہوگی، آرٹس کونسل گورننگ باڈی کے رکن اور لائبریری کمیٹی کے چیئرمین اقبال لطیف نے کہاکہ آرٹس کونسل کے دروازے ہمیشہ ادب کی خدمات کرنے والے لوگوں کے لیے کھلے ہیں صدر آرٹس کونسل کی خواہش ہے یہ ادارہ پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرے، ڈاکٹر جمال قادری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ میرے والد محترم کہا کرتے تھے کہ زندگی آرزو کا نام ہے اور ان کی دو آرزو تھیں ایک مسلمانوں کی تعلیم اور مسلمانوں کا اپنا ملک، وہ اپنی ساری زندگی اسی جدوجہد میں گزار گئے، انہوں نے پاکستان کے لیے جو کام کیا وہ مشہور قاسمی نے بہت محنت سے جمع کیا ہے میں ان کا بے حد مشکور ہوں، راشدہ آپا نے کہاکہ آج یہاں آکر ایسا لگتا ہے کہ ابھی کہیں سے آواز آئے گی اور ابا آجائیں گے، نادر ہ قادری نے کہاکہ ابو سے جو شخص ملتا ان کا گرویدہ بن جاتا، ان کی یادیں ہماری زندگی کا قیمتی سرمایہ ہیں، صاحب کتاب محمد مشہود قاسمی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کوئی بھی شخص جو لکھنے پڑھنے سے شغف رکھتا ہو اگر وہ ڈاکٹر افضال حسین قادری کے بارے میں کچھ بھی پڑھ لیتا تو اسے ڈاکٹر صاحب کے بارے میں لکھنے کا شوق پیدا ہوجاتا، میں آرٹس کونسل کا شکر گزار ہوں جنہوں نے بھرپور تعاون کیا۔

(جاری ہے)

تقریب سے ڈاکٹر سہیل شفیق، ڈاکٹر نثار احمد زبیری ،ڈاکٹر جہاں آراءلطفی، صبیحہ صبا، نے بھی اظہارِ خیال کیا ،آخر میں ڈاکٹر پیزادہ قاسم رضا صدیقی نے ”ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاں میں“ نظم پڑھ کر سنائی۔