گلگت بلتستان میں گڈگورننس کی اشد ضرورت ہے گورنر کی اتنی ضرورت نہیں ،حافظ حفیظ الرحمان

عدم اعتماد کے حوالے سے اپوزیشن کی سنجیدہ مشاورت جاری ہے جلد مثبت فیصلے پر پہنچ جائیں گے،سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان

ہفتہ 21 مئی 2022 23:32

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2022ء) سابق وزیر اعلی و صدر پاکستان مسلم لیگ (ن )گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے گلگت پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدم اعتماد کے حوالے سے اپوزیشن کی سنجیدہ مشاورت جاری ہے جلد مثبت فیصلے پر پہنچ جائیں گے عدم اعتماد کی کامیابی نظر آنے کی وجہ سے اسلامی تحریک کو دو وزارتوں کی پیشکش کی گئی ہے گلگت بلتستان میں گڈگورننس کی اشد ضرورت ہے گورنر کی اتنی ضرورت نہیں۔

گلگت بلتستان کی نام نہاد سلیکٹڈ حکومت کو کہا گیا ہے کہ وہ آزادی مارچ کے پچاس ہزار لوگوں کے اخراجات کے لیے 20 کروڈ روپے پہنچا دے اور 2 سو خواتین کو بھی اپنے ساتھ مارچ میں لے کر آ جائے اس مارچ میں اگر نیٹکو کی گاڈیاں سمیت دیگر سرکاری گاڈی استعمال کی گئی تو اس کو اسلام آباد میں ضبط کرائینگے اور ان کے شیشے توڑے جائنگے اور اسکا زمہ دار چیف سیکٹری اور دیگر سیکٹریز ہونگے گلگت بلتستان کا پیسہ یہاں کے عوام پر خرچ ہونا چاہیے یہ رقم ان کی عیاشیوں کے لیے نہیں ہے۔

(جاری ہے)

نام نہاد حکومت نے 32 کروڈ روپے دبئی آنے جانے میں خرچ کیا ہے ۔این سی پی نام نہاد وزیر اطلاعات نے یہ کہا ہے کہ ہماری حکومت نے دس ہزار نوکریوں کی کرییشن کی ہے میں اس این سی پی وزیر کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ صرف 2 ہزار نوکریوں کی کریشن دکھا دے تو میں سیاست چھوڑدونگا اسے جھوٹ بولتے ہوئے شرم آنی چاہے ،مجودہ حکومت محکمانہ ٹیسٹ کے زریعے نوکریاں دینا چاہتی ہے جس میں پرچہ لیک ہوجاتا ہے اس کی تازہ مثال استور میں ظاہر ہوا ہے استور میں 30 افراد بھرتی کئے گئے ہیں جو کہ سارے تحریک انصاف ٹائیگر فورس کے ہیں چیف سیکرٹری نے اس پر کمیٹی بھی بھٹائی ہے، گلگت بلتستان کا ترقیاتی بجٹ صرف 27 فیصد خرچ ہوا ہے باقی سارا بجٹ موجودہ ہے سال ختم ہونے میں چالیس دن بجے ہیں سارا بجٹ لیپس ہونے کا خدشہ ہے،نان ڈویلپمنٹ بجٹ میں ن لیگ نے تین ارب روپے رکھے تھے جس میں اس نے ایجوکیشن اور صحت کے انڈومنٹ فنڈز قائم کئے تھے جبکہ موجودہ حکومت نے گیارہ ارب رکھے ہیں جسکا کوئی بھی اتہ پتہ نہیں ہے ایفاد پراجیکٹ کے اربوں کی رقم صوبہ سرحد کو منتقل ہونے والی تھی ہم نے مداخلت کرکے رکووادیا ہے موجودہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے چائنہ باڈر اس سال بھی نہیں کھل سکا ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ بدزبان بدتمیز بداخلاق شخص جس کو پروان چڑھایا گیا تھا وہ چیف آف آرمی سٹاف کو کہتا ہے کہ وہ میر جعفر ہے اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس کو رکھیل کہتا ہے ڈینٹل ڈاکٹر عارف علوی جو صدارت کی کرسی سے چمٹ گیا ہے اس کا بیٹا سوشل میڈیا پر لکھتا ہے کہ صدر پاکستان سپریم کمانڈر ہے اور وہ جب چاہے فوج کو فرش پر ناک رگڑنے پر مجبور کریں گے ن لیگ کے کارکنوں کو ایک ٹویٹ پر گھروں سے اٹھایا جاتا تھا کیا ان کو سو خون معاف ہیں معشت اس نے تباہ کیا ملک کا بیڑہ غرق کیا ہے پاکستانیوں کے گلے میں کشکول لٹکا دئے ہیں ہماری مسلح افواج کے اداروں سے مطالبہ ہے کہ وہ فوری طور پر ایسے لوگوں لگام دیں۔