ممتاز سندھی لوک فنکار الن فقیر کو بچھڑے 22 برس بیت گئے

پیر 4 جولائی 2022 12:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2022ء) صوفیانہ کلام میں اپنا منفرد انداز رکھنے والے ممتاز سندھی لوک فنکار الن فقیر کو بچھڑے 22 برس بیت گئے۔1932 کواندرون سندھ کے گاوں آمڑی میں پیدا ہونے والے الن فقیر کا تعلق منگراچی قبیلے سے تھا۔ سندھ کے روایتی لباس میں ملبوس الن فقیر نے ،اپنی مخصوص گائیگی کے ذریعے صوفیانہ کلا م کو جس انداز میں پیش کیا ،وہ صوفیانہ شاعری سے ان کی محبت کا واضح ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

شاہ عبدالطیف بھٹائی کے مزار پر عقیدت مندوں کو صوفیانہ کلام سنانے والے الن فقیر کی شہرت ریڈیو حیدرابادسے شروع ہو کرملک بھر میں پھیل گئی۔الن فقیر نے معروف گلوکارمحمد علی شہکی کے ساتھ بھی گانا گایا، اس گانے نے الن فقیر کو شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا۔حکومت نے الن فقیر کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں 1980 میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا۔ کراچی کے مقامی اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد 4 جولائی سن 2000 کو جہان فانی سے کوچ کرگئے تھے ۔

متعلقہ عنوان :