یورپی یونین کے تعاون سے پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں انسانی و سماجی حقوق کا تحفظ یقینی بنانے سے متعلق ترقیاتی تنظیم لازٴْونا کے زیراہتمام ورکشاپ کا انعقاد

جمعرات 11 اگست 2022 22:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2022ء) یورپی یونین کے مالی تعاون سے خیبر پختونخواہ، بلوچستان اور سندھ میں جاری انسانی و سماجی حقوق کے تحفظ کا پانچ سالہ پروگرام تکمیل کے مراحل میں داخل ہو گیا ہے او اس حوالے سے یورپی یونین اور بین الاقوامی تنظیم ڈبلیو ایچ ایچ کے اشتراکی ادارے لازٴْونا کے زیر اہتمام ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب میں یورپی یونین کے پاکستان کے نمائندے، ڈبلیو ایچ ایچ کی کنٹری ڈائریکٹر عائشہ جمشید، ڈبلیو ایچ ایچ کی پراگرام ہیڈ ایزیبل بوگو رنسکی، لازٴْونا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اعظم خان اور مینیجر پروگرام نٴْور مالک سمیت عمر اصغر خان فاؤئنڈیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر راشدہ دوہدپروگرام ایڈوائزر ندرت مفتی اور مختلف ترقیاتی تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں تقریب میں سوات اور شانگلہ سے مقامی حکومت کے منتخب نمائندوں، صوبائی اور وفاقی حکومت کے محکموں کے افسران، سول سوسائٹی کے نمائندوں، قومی اور بین الاقوامی این جی اوز اور یورپی یونین کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ورکشاپ کا بنیادی مقصد یورپی یونین اور ڈبلیو ایچ ایچ کے مشترکہ تعاون سے لازٴْونا تنظیم کے خیبر پختونخواہ کے دو اضلاع سوات اور شانگلہ سمیت بلوچستان اور سندھ میں انسانی و سماجی حقوق کے تحفظ پر مبنی پروگرام ک اتفصیلی جائزہ لینا تھا۔

لازٴْونا تنظیم کے اشتراکی اداروں ایم ڈی ایف، عمر اصغر خان فاؤنڈیشن، سمارٹ اور ڈبلیو ای ایس ایس کے نمائندگان کے پروگرام کے پہلوؤں کو اجاگر کرتے ہوئے حاصل شدہ اہداف پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر یورپی یونین کے پاکستان میں ترقیاتی نمائندہ صدیق بھٹی نے کہا کہ پاکستان میں یورپی یونین ایک مستحکم، جمہوری اور تکثیری ملک کی حمایت کے لیے پرعزم ہے جو انسانی حقوق کا احترام کرتا ہے اور پائیدار ترقی کی حمایت کرتے ہوئے اپنی مکمل اقتصادی صلاحیت سے فائدہ اٹھاتا ہے۔

تقریب کے شرکائ سے خطاب کرتے ہوئے ڈبلیو ایچ ایچ کی کنٹری ڈائریکٹر عائشہ جمشید کا کہنا تھا کہ ڈبلیو ایچج ایچ نے تکنیکی معاونت کی فراہمی سے اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے کہ پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں انسانی و سماجی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ پانچ سالہ پروگرام میں بیسٹ پریکٹسز کو اپناتے ہوئے عام شہری کے لیے سہولیات پیدا کرنے کی اس کاوش میں لازٴْونا نے بہترین کردار ادا کیا ہے۔

سول سوسائٹی کے جن ترقیاتی اداروں نے صوبہ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں جاری ترقیاتی پروگرام کو بہترین طریقے سے پایہ تکمیل تک پہچانے اور شراکتی طرزِ حکمرانی کو فروغ دینے کے لیے یورپی یونین کی مالی امداد کے تعاون سے جاری پروگرام کے تحت منظور شدہ تجاویز پر عملدرآمد کروانے میں کردار ادا کیا ان میں لازٴْونا، سینٹر فار پیس اینڈ ڈیولپمنٹ انیشی ایٹوز (سی پی ڈی آئی)، مینجمنٹ ڈیویلپمنٹ فاؤنڈیشن (ایم ڈی ایف)، عمر اصغر خان فاؤنڈیشن (او اے کے ڈی ایف)، سوشل موبلائزیشن، ایڈوکیسی، ریسرچ اینڈ ٹریننگ (سمارٹ) اور واٹر انوائرنمنٹ اینڈ سینی ٹیشن سوسائٹی (WESS) سامل ہیں۔

ان بہترین طریقوں اور سیکھے گئے اسباق کو دستاویزی شکل دی گئی ہے تاکہ انہیں سول سوسائٹی اور گورننس کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ نقل کرنے اور بڑھانے کے ساتھ ساتھ دیگر اقدامات کے ساتھ ہم آہنگی اور تکمیلات کی تعمیر کے لیے شیئر کیا جا سکے۔ سب سے نمایاں بہترین طریقوں اور کیس اسٹڈیز میں ترقیاتی منصوبہ بندی اور بجٹ سازی میں شہریوں کی شمولیت، کمیونٹیز کے تئیں نیچے کی طرف جوابدہی اور مقامی حکومت کی شفافیت کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ تربیت کے ذریعے خواتین اور معذور افراد کی آزادی کو مضبوط بنانا شامل ہے۔

تقریب کے خطاب کرتے ہوئے خیبر پختونخواہ کے ڈائریکٹر لوکل گورننس سکول نے خیبر پختونخوا کے مقامی منتخب نمائندوں کی تربیت کے لیے ڈبلیو ایچ ایچ کے تعاون سے تیار کردہ ایک تربیتی ماڈیول کا بھی اعلان کیا۔ اپنے خطاب میں ضلع شانگلہ کی تحصیل علی پور کے منتخب چیئرمین نے لازٴْونا اور ڈبلیو ایچ ایچ کی کاوشوں کو سراہا اور ترقیاتی منصوبہ بندی اور عوامی خدمت کی بہتری میں شہریوں کے کردار پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحصیل چیئرمین کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد انہوں نے یورپی یونین کی مالی اعانت سے چلنے والے پروگرام کے تحت قائم کردہ انکلوسیو سول سوسائٹی پلیٹ فارم کو فعال رکھتے ہوئے اپنی تحصیل میں اسے سٹیزن ایڈوائزری گروپ کے طور پر متعارف کروایا۔