ملکی مسائل کے حل کیلئے سب سے بہترین فورم قومی اسمبلی ہے، سیاستدانوں کو معاشی اور سیاسی استحکام کیلئے اپنے اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے مل بیٹھنا چاہئے، قومی اسمبلی کے موجودہ و سابق اراکین کا کنونشن سے خطاب

اتوار 14 اگست 2022 02:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اگست2022ء) قومی اسمبلی کے موجودہ و سابق اراکین نے متفقہ آئین پاکستان کو اس ملک کے اکابرین کی جانب سے قوم کو تحفہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی مسائل کے حل کیلئے سب سے بہترین فورم قومی اسمبلی ہے، سیاستدانوں کو معاشی اور سیاسی استحکام کیلئے اپنے اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے مل بیٹھنا چاہئے، آئین نے تمام اداروں کی حدود کا واضح تعین کردیا ہے، پاکستان کی بقا اسی میں ہے کہ تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں، پارلیمان تمام اداروں کی ماں ہے ہمیں اس کو مضبوط بنانا ہوگا، دستور ساز اسمبلی کے 75 سال مکمل ہونے پر ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ یہ پاکستان اللہ کی نعمت اور امانت ہے، ہمیں آئین کی رہنمائی میں آگے بڑھنا ہوگا۔

ہفتہ کو دستور ساز اسمبلی کی ڈائمنڈ جوبلی کی مناسبت سے قومی اسمبلی ہال میں سابق و موجودہ اراکین قومی اسمبلی کے سایہ خدائے ذوالجلال کے عنوان سے منعقدہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سینئر پارلیمنٹرین مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ ڈائمند جوبلی پر اس تقریب کا انعقاد احسن اقدام ہے، قائداعظم قیام پاکستان سے پہلے اور بعد جمہوریت کی شمع اٹھائے اصولوں پر کاربند ہر جگہ گئے، آج کشمیر اورہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ مظالم دیکھ یہ احساس ہوتا ہے کہ قائداعظم کا مسلمانان برصغیر کیلئے الگ مملکت کا مطالبہ درست تھا، پاکستان مشکل سے حاصل ہوا ہے، اس کی کوئی فطری تقسیم بھی نہیں تھی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک کے معاشی حالات اور اداروں کی عزت و توقیر کا خیال رکھنا ہوگا، صوبیپاکستان سے محبت کرتے ہیں، ہمیں پاکستان میں آئین کی بالادستی کو یقینی بنانا ہوگا، قائداعظم کے افکار کو لے کرآگے بڑھنا ہوگا، سابق وزیراعلی میاں منظور احمد وٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں چار بار قومی اسمبلی اور چار بار ہی پنجاب اسمبلی کا رکن بنا۔

آج ایک غیر منتخب ہوتے ہوئے یہاں بلانے پر سپیکر کے مشکور ہیں،ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کا انعقاد کرکے ایک تاریخ رقم کی۔منتخب نمائندوں کے اس ایوان میں بچوں،خواتین،اقلیتوں کو یہاں بٹھایا ان کی باتیں ساری قوم نے سنیں،یہ ایک بہترین اقدام ہے،پوری قوم کے نمائندہ طبقات کو یہاں مدعو کیا گیا،سیاسی اکابرین نے ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ مل کر اس قوم کو آئین پاکستان دیا یہ بہت کمال ہے، پاکستان میں ہونے والے اچھے کاموں میں سے یہ کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ دستور بنانے والوں نے اتفاق رائے پیدا کیا اور پاکستان جوہری قوت بھی بنا۔انہوں نے کہا کہ اس ایوان میں اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے،آدھی پارلیمان یہاں نہیں ہے۔یہ ایوان عزم کرے کہ سیاسی و معاشی مسائل کیلئے لئے سب سے بہتر فورم یہی ایوان ہے اور ہم نے سڑکوں کی بجائے اپنے مسائل کا حل یہاں تلاش کرنا ہے، پیپلز پارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی چوہدری منظور احمد نے کہا کہ یہ پارلیمان تمام اداروں کی ماں ہے،آئین نے تمام اداروں کی حدود کا تعین کیا ہے،یہ فورم پالیسی سازی میں اہم کردارادا کرسکتا ہے،ہم نے اس آئین کی بحالی کے لئے جدوجہد کی، شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ساری وفاقی اکائیوں کو اکٹھا کرکے متفقہ آئین دیا۔

آمروں نے اس ملک کے ساتھ کھلواڑکیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پارلیمان تمام اداروں کی ماں ہے،آئین نے تمام اداروں کی حدود کا تعین کیا ہے،یہ فورم پالیسی سازی میں اہم کردارادا کرسکتا ہے۔ہم نے اس آئین کی بحالی کے لئے جدوجہد کی۔شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ساری وفاقی اکائیوں کو اکٹھا کرکے متفقہ آئین دیا۔آمروں نے اس ملک کے ساتھ کھلواڑکیا۔ایوان میں آویزاں قائد اعظم کا پوٹریٹ بنانے والے آرٹسٹ سعید اختر نے قائداعظم کی اس تصویر بنانے اس کی دستور سازاسمبلی تک لانے،اسے آویزاں کرنے کی پوری روداد سنائی۔

انہوں نے کہا کہ قائداعظم کی تصویر کے بٹن آویزاں کرنے کے بعد آکر سیڑھی پر چڑھ کر بنائے۔جب یہ تصویر یہاں لگی تو اس کے بعد ذوالفقار علی بھٹو صدر منتخب ہوکر آئے تو انہوں نے اس تصویر بنانے پر پرنسپل کو فون کرکے کہا کہ میں اس تصویر کے سامنے کھڑا ہوں اور یہ بہت خوبصورت تصویر ہے،انہوں نے لاہور آکر مبارکباد دی۔قائد اعظم کی تصویربنانا میرے لئے اعزاز ہے،اس دوران میرے جو جذبات تھے وہ ناقابل بیان تھے۔

میر عبدالروف مینگل نے کہا کہ 75 سالہ ملکی تاریخ میں بہت نشیب وفراز آئے،اللہ اور نبی کے بعد اس پارلیمان کی طاقت ہے،آمر آج کہیں نہیں اور جمہوری قوتیں یہاں کھڑی ہیں۔جمہوری عمل کے لئے جدوجہد جاری رہے گی۔راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ جمہوری طاقتیں کبھی اپنی تاریخ مسخ نہیں کرتیں بلکہ اسے محفوظ رکھتی ہیں۔تمام جمہوری قوتیں مل کر وطن عزیز کو مشکل سے نکالیں۔

ہم سب نے مل کر،سرجوڑ کر تمام اداروں نے مل کر پاکستان کواس گرداب سے نکالنا ہے۔پاکستان کا مستقبل تابناک ہے۔ مسلم لیگ ن کے سابق رکن سردار مہتاب احمد خان نے کہا کہ ہم ماضی میں تلخ زمانے سے گزرے ہیں ہم نے کئی انقلاب دیکھے ہیں،آج پاکستان بہت افسردہ ہے،اس ایوان میں گزشتہ روز ایک بچے نے اپنی تقریر میں قوم کا دکھڑا بیان کیا۔قائد اعظم نے جمہوری،پارلیمانی ملک دیا تھا جہاں عوام اس کے وارث ہوں گے لیکن ابتدا میں ہی اس ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا،یہ شرمناک تاریخ کا حصہ ہے۔

ایم کیو ایم کے سابق رکن قومی اسمبلی خواجہ سہیل منصور نے کہا کہ آج اس ملک میں عزت سے بیٹھے ہیں جہاں ہمارے لوگوں نے آزاد وطن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ دیا۔پاکستان کی عوام دنیا کی انتہائی محنتی اوردیانتدار ہے۔فوج، عدلیہ، سیاستدان سب اس ملک سے مخلص ہیں۔پیپلز پارٹی کی سابق رکن ثمینہ پگانوالہ نے کہا کہ ڈائمنڈ جوبلی تقریبات پر دل سے مبارکباد پیش کرتے ہیں،اس پلیٹ فارم سے ہر ایک کو اظہارخیال کا موقع دیا گیا، اس پارلیمان کو مضبوط بنانا ہے۔

سابق رکن زمرد خان نے کہا کہ 10 اسمبلیوں کے سابق سپیکر یہاں موجود ہیں،سابق اراکین پارلیمان کے لئے اس ایوان کے دروازے کھولنے پر سپیکر کے مشکور ہیں،قومی دنوں کے موقع پر ہر شخص کے ہاتھوں میں پاکستان کا پرچم ہونا چاہیے۔ سابق رکن تہمینہ دولتانہ نے کہا کہ ہم سب نے جمہوریت کے لئے قربانیاں دیں،ہم سب نے اس حقیقت کا ادراک کیا کہ جمہوریت مخالفت قوتیں جب زور پکڑتی ہیں تو جمہوری قوتیں کمزور ہوتی ہیں،سب مل کر حکومت کریں گے تو آئین میں کچھ بہتری جہاں مطلوب ہووہ بھی ہوسکتی ہے۔ کنونشن سے رانا قاسم نون ، غوث بخش مہر ، کشور زاہرہ اور شگفتہ جمانی سمیت دیگر نے خطاب کیا ۔