بھارت میں پاکستان سمیت دیگر ملکوں سے سرگرم گینگسٹرز پر چھاپے

DW ڈی ڈبلیو پیر 12 ستمبر 2022 12:40

بھارت میں پاکستان سمیت دیگر ملکوں سے سرگرم گینگسٹرز پر چھاپے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 ستمبر 2022ء) بھارتی وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق بھارتی گینگسٹرز کے بین الاقوامی روابط اور دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ ان کے مبینہ تعلقات کی جانکاری ملنے کے بعد این آئی اے کو مربوط انداز میں ملک گیر چھاپے ماری کا حکم دیا گیا، جس کے بعد آج پیر کو دہلی، ہریانہ، پنجاب، راجستھان، اترپردیش میں تقریباً 60 مقامات پر ایک ساتھ چھاپے ماری کی کارروائی جاری ہے۔

بھارت نے مسعود اظہر اور حافظ سعید کو دہشت گرد قرار دے دیا

’ہم کسی سے نہیں ڈرتے،‘ القاعدہ کی دھمکی پر بھارت کا رد عمل

این آئی اے کے مطابق یہ بھارتی گینسگسٹرز قید میں رہنے کے باوجود پاکستان، کینیڈا اور دوبئی کے علاوہ دیگر ملکوں کے اپنے سہولت کاروں کی مدد سے مجرمانہ سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

یہ گینگسٹرز ہتھیاروں کی اسمگلنگ میں بھی ملوث بتائے گئے ہیں۔

این آئی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ چھاپے ماری کی کارروائی اس لیے کی جارہی ہے کہ حالیہ دنوں تفتیش کے دوران یہ پتہ چلا کہ ان میں سے بعض گینگسٹرز کا تعلق دہشت گردوں سے ہے۔

اہم گینگسٹرز کے گھروں پر چھاپے ماری کیوں؟

جن گینگسٹرز کے گھروں پر آج چھاپے ماری ہو رہی ہے ان میں کینیڈا سے سرگرم گینگسٹر گولڈی برار اور جگّو بھگوان پوریا شامل ہیں۔

یہ دونوں مبینہ طور پر پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل میں ملو ث ہیں۔ موسے والا کو 29 مئی کو حملہ آوروں نے گولیوں سے چھلنی کر دیا تھا۔

این آئی اے نے بتایا کہ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق قانون (یو اے پی اے) کے تحت بعض گینگسٹرز کے خلاف کیس درج کیا تھا جس کے بعد تفتیش شروع کی گئی۔

خیال رہے کہ ایک روز قبل ہی پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل پولیس گورو یادو نے کہا تھا کہ سدھو موسے والا قتل کیس میں گرفتار گینگسٹرز اور دہشت گرد گروپوں کے درمیان مضبوط گٹھ جوڑ ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کی دہشت گرد تنظیمیں اس گٹھ جوڑ کا مبینہ طور پر اپنے مفاد کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔

سدھو موسے والا کے قتل کے فوراً بعد ہی ایک گینگسٹر نیرج بوانا نے گلوکار کے قتل کا انتقام لینے کا اعلان کیا تھا۔

خالصتانی علیحدگی پسندوں سے روابط کا الزام

این آئی اے کے مطابق نیرج بوانا اور اس کا گروہ مشہور شخصیات کی ٹارگیٹ کلنگ اور سوشل میڈیا پر دہشت پھیلانے میں ملوث ہے۔

اس گروپ کے افراد بھارتی جیلوں میں رہنے کے باوجود وہاں سے اور بیرون ملکوں میں اپنے سہولت کاروں کے ذریعہ مجرمانہ سرگرمیاں انجام دیتے رہتے ہیں۔

دہلی اسپیشل سیل کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق اسے یہ اطلاع ملی تھی کہ متعدد گینگسٹرز پاکستان، کینیڈا اور دوبئی سے آپریٹ کر رہے ہیں۔

بھارت: سکھ علیحدگی پسندوں نے پنجاب کی 'خود مختاری اور آزادی' کا مطالبہ کر دیا

بھارت میں خالصتان کے لیے ریفرنڈم کی کال، سکیورٹی میں اضافہ

ایف آئی آر میں لارینس بشنوئی نامی ایک گینگسٹر کا بھی ذکر ہے جو خالصتانی علیحدگی پسند ہروندر سنگھ ریندا کا قریبی بتایا جاتا ہے۔

بھارتی خفیہ ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ ریندا مبینہ طورپر پاکستان میں مقیم ہے۔ ایف آئی آر میں لکی پٹیال نامی ایک دیگر گینگسٹر کا بھی ذکر ہے جو بھارت میں مبینہ طور پر آرمینیا سے اپنی مجرمانہ سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے،"یہ لوگ ملک سے باہر سے جدید ترین ہتھیار حاصل کر رہے تھے اور ٹارگیٹیڈ کلنگ کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔"