Live Updates

آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس:اسحاق ڈاراحتساب عدالت کے سامنے سرنڈر

آپ اتنا عرصہ کہاں تھے،جج بشیر :عمران حکومت نے پاسپورٹ کینسل کر دیا تھا،اسحاق ڈار

بدھ 28 ستمبر 2022 21:14

آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس:اسحاق ڈاراحتساب عدالت کے سامنے سرنڈر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 ستمبر2022ء) اسحاق ڈار نے آمدن سے زائد اثاث جات ریفرنس میں خود کو پانچ سال بعد احتساب عدالت کے سامنے سرنڈر کر دیا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوئے ،اسحٰق ڈار وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے ہمراہ سخت سکیورٹی میں اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز پر جج نے اسحٰق ڈار سے استفسار کیا کہ آپ اتنا عرصہ کہاں تھی جس پر اسحٰق ڈار نے عدالت کو بتایا کہ میں طبیعت خرابی کے باوجود پاکستان آنا چاہتا تھا مگر عمران خان کی حکومت نے میرا پاسپورٹ کینسل کرایا تھا۔ دنیا بھر میں سفارت خانوں کو ہدایت تھی کہ پاسپورٹ نہ دیا جائے، اب پاسپورٹ ملا ہے تو حاضر ہو گیا ہوں۔

(جاری ہے)

عدالت نے حاضری کے بعد انہیں جانے کی اجازت دے دی ،عدالت نے اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے نیب سے 7 اکتوبر تک جواب طلب کر لیا۔

بعد ازاں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے کہا کہ میں پرسوں رات پاکستان واپس پہنچا اور میں نے کوشش کی کہ کل صبح عدالت میں پیش ہوجائوں لیکن کل جج صاحب چھٹی پر تھے، آج پھر ہم پیش ہوئے ہیں اور اپنی درخواست جمع کروا دی ہے،ان کا کہا تھا کہ مجھ پر جعلی کیس بنایا گیا کہ میں نے پاکستان میں 1981 سے 2021 تک 20 برس تک ٹیکس ریٹرن نہیں جمع کروایا جبکہ میں نے گزشتہ 40 برس سے ٹیکس ریٹرن جمع کروانے میں 20 منٹ سے زیادہ تاخیر نہیں کی۔

عمران خان کے دور حکومت میں کوئی دن ایسا نہیں گزرتا تھا جب ان کے وزرا اور مشیر ٹی وی پر بلند بانگ دعوے کرتے تھے کہ اسحٰق ڈار کو انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہی کیس جب وہاں گیا تو میں نے تمام ٹیکس ریٹرنز جمع کروادیے اور انہوں نے عمران خان کی حکومت کے منہ پر طمانچہ مارا، انہوں نے مجھے لکھا کہ آپ کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے اور تمام انٹرپول ارکان کو ہدایت دی کہ عمران خان کے حکم پر امیگریشن سسٹم میں میرے خلاف جو کچھ ڈالا گیا اسے حذف کریں۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ ایک پاکستانی چینل نے بھی مجھ پر یہی اعتراضات لگائے، میں انہیں برطانیہ کی ہائی کورٹ لے کر گیا اور جہاں انہوں نے معافی مانگی، یہاں ان کا بھی مائیک موجود ہے لیکن میں نام نہیں لوں گا، انہوں نے مجھے 3 کروڑروپے ہرجانہ ادا کیا،میں نے وہ تمام پیسہ غریبوں کے علاج کے لیے خیرات کردیا۔انہوں نے کہا کہ ان تمام چیزوں کو دیکھتے ہوئے سب کو اندازہ ہو جانا چاہیے کہ میرے خلاف یہ جھوٹا کیس بنایا گیا، جن لوگوں نے بنایا انہیں بھی شرم آنی چاہیے اور قوم سے معافی مانگنی چاہیے، انہوں نے پاسپورٹ منسوخ کرکے میرے 5 سال ضائع کیے۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ پاکستان اس وقت بدترین صورتحال سے دوچار ہے، اس کی بنیادی وجہ پونے 4 برس کی بدانتظامی ہے، انہوں نے اس ملک کا وہ حال کیا جو پاکستان کا دشمن بھی نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ میں 3 بار وزیر خزانہ رہ چکا ہوں، جتنا میں شکر ادا کروں کم ہے کہ اللہ تعالیٰ نے چوتھی مرتبہ مجھے اپنے عوام کی خدمت کے لیے چنا ہے، مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے مجھے یہ پیشکش کی کہ آپ آئیں اور یہ ذمہ داری سنبھالیں۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ آپ سب دعا کریں، یہ ہم سب کا ملک اور ہم سب کہ ذمہ داری ہے کہ ہم ملکی مفاد کے خلاف بالکل کام نہ کریں، گھٹیا سیاست کو دفن کردیں، بد قسمتی سے ایک سیاسی جماعت نے ایک ہجوم اکٹھا کرلیا ہے جسے منفی سیاست کے علاوہ کچھ نہیں آتا، کل بھی کہہ رہے تھے کہ میں انہیں روک کے دکھائوں گا، انہیں اللہ سے معافی مانگنی چاہیے، اللہ پہلے ہی انہیں گرا چکا ہے، آگے انہیں مزید گرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ ملے ہے تو ہی میرا آنا ممکن ہوا ہے جس کا کریڈٹ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو جاتا ہے، دنیا میں کہیں پاسپورٹ روکنا ممکن نہیں ہے، یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ پونے 4 برس معیشت کا جنازہ نکال دیا گیا اور جاتے جاتے سیاسی فائدوں کے لیے انٹرنیشنل معاہدے ایک طرف کردیئے۔اسحٰق ڈار نے کہا کہ ہماری کرنسی کا یہ مقام نہیں ہے جہاں یہ پہنچ چکی ہے، قیاس آرائیاں کرنے والوں کا کھیل اب بند ہو جانا چاہیے، میرا خیال ہے کہ یہ سلسلہ اب بند ہوچکا ہے، میں ان کا مشکور ہوں کہ اگر انہوں نے یہ واقعی بند کردیا ہے اور درست سمت اختیار کرلی ہے۔

ہماری دوسری کوشش مہنگائی میں کمی لانا ہے، ہم شرح سود کو نیچے لائیں گے اور معیشت کو بحال کریں گے، میں صرف زبانی دعوے نہیں کررہا ہے، مسلم لیگ (ن) حکومت ماضی میں بھی ایسا کر چکی ہے۔ہم کسی قسم کی ڈیل پر یقین نہیں رکھتے، جو ڈیل پر یقین رکھتے ہیں وہی بتائیں کہ آر ٹی ایس کیسے بند ہوا تھا، الیکشن کیسے چوری ہوا تھا، یہ بدقسمتی ہے کہ پاکستان کے تقریباً 5 قیمتی سال ضائع ہو چکے ہیں اور پاکستان تقریباً 30 برس پیچھے جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پونے 4 برس کا گند 6 ماہ میں صاف نہیں ہوسکتا، مفتاح اسماعیل نے اپنے تجربے کی بنیاد پر اپنی پوری کوشش کی، اس کی بدولت پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا، یہ ایک مسلسل جدوجہد ہے جس کو ہم مزید آگے بڑھائیں گے، ان شا اللہ ہم اس میں کامیاب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ معیشت کی بحالی کے لیے دن رات ایک کروں گا، سب سے پہلے شرح سود کو نیچے لائیں گے پاکستان کے 5 سال ضائع ہو گئے اور ملک اب 30 سال پیچھے جا چکا ہے ،پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا ہے کچھ دن دیں معیشت بہترکرنے کی کوشش کریں گے ،ملک اس وقت مس مینجمنٹ کا شکار ہے پاکستان میں معاشی استحکام کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے،انہوں نے کہا کہ میرے خلاف کیس کو 10منٹ میں ہوا میں اٴْڑ جانا چاہیے تھا۔

جو کہہ رہے ہیں کہ ڈیل ہوئی ہے ان سے پوچھیں کہ مجھے پاسپورٹ کیوں نہیں دیا گیا،مفتاح اسماعیل نے اپنے تجرنے کی بنیاد پر معیشت بہترکرنے کی کوشش کی وہ ہماری معاشی ٹیم کا حصہ رہیں گے،انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاست کو ایک طرف کرکے ملکی مفاد کے لیے کام کرنا ہوگا پیٹرول کی قیمتوں پر ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات