سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے فوری طور پر 816 ملین امریکی ڈالر کی فراہمی ناگزیر ہے، سینیٹر شیری رحمان
منگل 4 اکتوبر 2022 21:58
(جاری ہے)
ہم چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں اور اس حوالے سے وفاق اور صوبوں میں مکمل ہم آہنگی ہے۔ملک کا ایک تہائی حصہ زیرآب ہے جبکہ تقریباً 1,700 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 13,000 کے قریب زخمی ہوئے۔
7.9 ملین اب بھی بے گھر ہیں۔ متاثرہ 33 ملین میں سے تقریباً 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں، ریکارڈ شدہ اموات اور زخمیوں میں سے ایک تہائی بچے ہیں۔ وفاقی وزیر نے عالمی برادری سے ماحولیاتی بحران کے پیش نظر آگاہ کرتے ہوئے کہا 46,000 مربع کلومیٹر اب بھی پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ متاثرین کی تعداد سوئٹزرلینڈ اور پرتگال کی مجموعی آبادی سے کہیں زیادہ ہے۔ متاثرہ خاندان اب بھی صدمے میں ہیں جو راتوں رات کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جن کا مستقبل بالکل غیر یقینی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والی تباہی کی نوعیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مون سون کی پہلی بارش کے 16 ہفتے گزر جانے کے باوجود، ہم اب بھی جان بچانے والے ردعمل کے مرحلے میں ہیں، کیونکہ رواں سال فلیش فلڈنگ، پہاڑی طوفان، اور مونسٹر مانسون قسم کے سیلاب کا سامنا ہوا ہے۔ گیارہ اضلاع اب بھی زیر آب ہیں، بہت سے لوگ اب بھی خوراک، صاف پانی اور طبی امداد کے لیے امدادی مرکز تلاش کرتے ہیں، اور افسوسناک بات یہ ہے کہ خشک زمین نہ ہونے کے باعث لواحقین کے پاس اپنے مردوں کی تدفین کے لیے جگہ نہیں ہے امدادی سرگرمیوں کے لیے کسی ایک ملک کے پاس مکمل طاقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کی عالمی قلت کے پیش نظر، ہمارے درآمدی بل شدید متاثر ہوتے ہیں، قرضوں کی ادائیگیوں کے ساتھ، اور کسانوں اور دیگر متاثرہ شعبے پہلے سے ہی نقصان اور نقصان کی تلافی کا مطالبہ کر رہے ہیں سیلاب متاثرین کی مدد اور وسائل کو متحرک کرنے کے لیے اقتصادی نظام کو شدید جھٹکا لگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بیس سال تک جاری رہنے والی عسکری جنگ میں 80,000 افراد کی قربانی دی ہے۔ لیکن ہم اپنی دہلیز پر سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات اور وسائل میں شیدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔ طویل ترین فوجی جنگ پر یومیہ 300 ملین امریکی ڈالر خرچ ہوئے۔ صرف تین دن کی ہنگامی فنڈنگ ??سے لاکھوں افراد کی مدد ممکن ہو سکے گی۔حکومت پاکستان نے غریبوں کو فوری نقد امداد تک رسائی حاصل ہو، مکمل شفافیت کے ساتھ، ہمارے بی آئی ایس پی پروگرام کے ذریعے متاثرہ آبادی کے 2.4 ملین لوگوں تک 261 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کی رقم تقسیم کی گئی ہے۔وزیر شیری رحمان نے اقوام متحدہ کے آر سی جولین ہارنیس، او سی ایچ سی کے سربراہ رمیش راجاسنگھ، مارٹن گریفتھس، انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی ہمدردی سمیت ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈھانوم گیبریئس، ڈائریکٹر جنرل-ڈبلیو ایچ او کی قیادت اور پاکستان میں صحت کے انتہائی خطرات پر اعلیٰ سطحی توجہ دینے پر شکریہ ادا کیا۔مزید اہم خبریں
-
ملک میں گرمی کی شدید لہر کے بعد محکمہ موسمیات نے 10 مئی سے ملک بھر میں بارشوں کی پیش گوئی کر دی
-
گیس پائپ لائن کی تکمیل: پاکستان اور ایران رستوں کی تلاش میں
-
ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
-
برطانیہ میں شہزاد اکبر پر تیزاب پھینکنے کا مقدمہ شواہد نہ ملنے پر بند
-
وزارتِ قانون کے جسٹس شوکت صدیقی کی برطرفی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا
-
گندم سکینڈل میں جو بھی ملوث پایا گیا اسے سزا ملے گی،مراد علی شاہ
-
حکومت کا پنشن اخراجات کنٹرول کرنے کیلئے ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کا عندیہ
-
ولادیمیر پوٹن کی پانچویں مدت صدارت کا آغاز
-
افغانستان میں افیون کی پیداوار میں واضح کمی پر کسانوں کی مزاحمت
-
معاشی اشاریے مثبت ہیں، عالمی جریدے بھی پاکستان کی معیشت کی تعریف کر رہے ہیں، وزیر اطلاعات
-
بچوں میں سمارٹ فون کا استعمال ذہنی دباﺅ اور صحت کے مسائل کا باعث بن رہا ہے
-
9 مئی کرنے اورکروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا ہوگی، ترجمان پاک فوج
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.