شاہ زیب قتل کیس، حکومت کا شاہ رخ کی بریت کے معاملے پر نظرثانی پٹیشن دائرکرنیکا فیصلہ

منگل 18 اکتوبر 2022 22:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2022ء) شاہ زیب قتل کیس میں شاہ رخ جتوئی کی بریت کے معاملے پر اٹارنی جنرل آفس نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی پٹیشن دائرکرنیکا فیصلہ کیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق اٹارنی جنرل آفس نے سپریم کورٹ سے اظہار تشویش کیلئے خط کا ڈرافٹ تیار کرلیا ہے، خط میں لکھا گیا کہ شاہ رخ جتوئی کی بریت کے فیصلے سے قبل اٹارنی جنرل آفس سے رائے طلب نہیں کی گئی، سپریم کورٹ اس معاملے کو پہلے ہی اہم آئینی معاملہ قرار دے چکی ہے۔

خط کے متن کے مطابق اٹارنی جنرل آفس نے مؤقف اختیار کیا کہ اس طرح کے اہم آئینی معاملات پر پہلے بھی اٹارنی جنرل کی رائے طلب کی جاتی رہی ہے، جبران ناصر کیس میں اٹارنی جنرل آفس پہلے ہی قرار دے چکا ہے کہ معاملہ دہشت گردی کا ہے، اٹارنی جنرل نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔

(جاری ہے)

اٹارنی جنرل آفس کے مطابق بریت کے فیصلے میں سپریم کورٹ دہشت گردی کے جرم پر عدالتی فیصلوں سے ہٹ کر نتیجے پرپہنچی ہے، سمجھوتے، فساد فی الارض اور دیگر معاملات میں اس کیس پر نظر ثانی بنتی ہے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی کو بری کردیا ہے۔یاد رہے کہ 25 دسمبر 2012 کو درخشاں تھانے کی حدود میں 20 سالہ نوجوان شاہ زیب کو بہن کی شادی سے گھر واپسی پر کراچی میں ڈیفنس کے علاقے میں قتل کیاگیا تھا۔شاہ زیب قتل کیس میں ٹرائل کورٹ نے شاہ رخ جتوئی اور نواب سراج تالپور کو سزائے موت سنائی تھی جبکہ ملزم نواب سجاد اور غلام مرتضیٰ کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔سندھ ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے چاروں ملزمان کو عمرقید سنائی تھی جبکہ ملزمان نے عمرقید کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کر رکھی تھیں۔