Live Updates

آئی جی پنجاب کے عہدہ چھوڑنے سے متعلق اندرونی کہانی سامنے آگئی

چارج چھوڑنے کا فیصلہ عمران خان پر حملے کی ایف آئی آرکے معاملے پر کیا‘ فیصل شاہکار اعلیٰ سطح پر تقرر و تبادلوں سمیت دیگر معاملات پر بھی تناؤ کا شکار تھے۔ ذرائع

Sajid Ali ساجد علی اتوار 6 نومبر 2022 13:02

آئی جی پنجاب کے عہدہ چھوڑنے سے متعلق اندرونی کہانی سامنے آگئی
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 06 نومبر 2022ء ) آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کے عہدہ چھوڑنے سے متعلق اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ جیو نیوز نے فیصل شاہکار کے قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ آئی جی پنجاب نے عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر کے معاملے پر کیا، اس کے علاوہ آئی جی پنجاب سی سی پی او کی جانب سے عہدہ نہ چھوڑنے کے معاملے پر بھی خوش نہیں تھے جب کہ پنجاب حکومت اور فیصل شاہکار کے درمیان تعلقات پولیس میں اعلیٰ سطح پر تقرر و تبادلوں سمیت دیگر معاملات پر بھی تناؤ کا شکار تھے۔

واضح رہے کہ آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے عہدے پر مزید کام جاری رکھنے سے معذرت کرلی ہے، آئی جی پنجاب نے وفاقی حکومت کو خدمات جاری نہ رکھنے کے بارے میں مراسلہ لکھا ہے، فیصل شاہکار کی جانب سے مراسلہ سیکریٹر ی اسٹبلیشمنٹ ڈویژن کو ارسال کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ذاتی وجوہات کی بنا پر مزید اس عہدے پر کام نہیں کر سکتا، گزارش ہے کہ فوری پنجاب سے میری خدمات واپس لی جائیں اور میری خدمات وفاقی حکومت کے حوالے کی جائیں۔

(جاری ہے)

بتاتے چلیں کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر ہوئے قاتلانہ حملے کے بعد آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کو عہدے سے ہٹانے کا بھی فیصلہ کیا گیا، اس ضمن میں اے آر وائی نیوز نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے مونس الٰہی نے ملاقات کی، اس دوران عمران خان نے آئی جی پنجاب کو عہدے سے ہٹانے کی ہدایت کی۔ اس کے علاوہ وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئی جی پنجاب کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں، ایف آئی آر درج کرنا ہرشہری کا حق ہے، 48 گھنٹے گزرنے کے باوجود عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔

اسی طرح تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج نہ ہوئی تو عدالت سے رجوع کریں گے، ملزمان کیخلاف آج نہیں تو کل ضرور کارروائی ہوگی، کیوں کہ عمران خان پر حملے کا مقصد پاکستان کو کمزور کرنا ہے، اس لیے اس واقعے کی ایف آئی آر درج نہ ہوئی تو عدالت سے رجوع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ عمران خان پر نہیں بلکہ ملک پر ہوا، اس واقعہ نے پاکستان کو ہلا کر رکھ دیا، پاکستان میں آج مایوسی کی فضا ہے، عمران خان کو راستے سے ہٹانے کا مقصد ہے کہ پاکستان کو کمزور کیا جائے، قاتلانہ حملے میں معظم نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے دوسرے لوگوں کی جانوں کو بچایا، معظم حملہ آور کو روکنے کی کوشش کرتے ہوئے شہید ہوا جو بھی اس کے قتل میں ملوث ہے ان تک ہاتھ ضرور پہنچیں گے، معظم کے اہلخانہ کا جو نقصان ہوا وہ کسی صورت پورا نہیں ہو سکتا تاہم معظم کے اہلخانہ کو پارٹی کی طرف سے 50 لاکھ روپے دئیے جائیں گے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات