ایم این اے عامر طلال گوپانگ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) کا اجلاس، وزارت پیٹرولیم کو پیٹرولیم اپ اسٹریم ریگولیٹری اتھارٹی بل پر صوبوں کو اعتماد میں لینے کی ہدایت

جمعہ 11 نومبر 2022 00:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 نومبر2022ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) کا اجلاس جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ایم این اے عامر طلال گوپانگ کی صدارت میں ہوا۔ کمیٹی نے وزارت پیٹرولیم کو پیٹرولیم اپ اسٹریم ریگولیٹری اتھارٹی بل پر صوبوں کو اعتماد میں لینے کی ہدایت کی۔ کمیٹی کا موقف تھا کہ صوبے وفاق کا حصہ ہیں اور ان کے تحفظات کو دور کرنے کی ضرورت ہے ،کمیٹی نے بل کو آئندہ اجلاس میں صوبوں کے نمائندوں کی موجودگی میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔

کمیٹی نے موجودہ موسم سرما کے دوران گیس کی طلب اور رسد کے مسائل سے نمٹنے کے لیے وزارت کی تیاریوں پر بریفنگ کے بعد گیس لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے جامع حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے وزارت سے گھریلو اور صنعتی شعبوں کی بڑھتی ہوئی گیس کی طلب کو پورا کرنے کے لیے دیگر ذرائع تلاش کرنے پر بھی کام کرنے کو کہا۔ سیکرٹری توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) نے کمیٹی کو بتایا کہ ملک کے گیس کے ذخائر میں ہر سال 10 فیصد کمی واقع ہو رہی ہے جو کہ کافی تشویشناک ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی صورتحال کے باعث گیس کی قیمتیں پہلے ہی بڑھ چکی ہیں جس کی وجہ سے حکومت کے لیے سبسڈی دینا ممکن نہیں ۔ موجودہ موسم سرما کے لیے گیس مینجمنٹ پلان کے مطابق گھریلو صارفین کو صرف 8 گھنٹے گیس فراہم کی جائے گی۔ ڈائریکٹر پی سی نے بتایا کہ آف شور ایکسپلوریشن میں وسیع گنجائش موجود ہے اور مراعات کے لیے ایک پیکج تیار کر لیا گیا ہے جس کی وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی ،کمیٹی نے حلقہ این اے 238 کے علاقوں میں میں گیس کی قلت کے حوالے سے آغا رفیع اللہ ایم این اے کی جانب سے اٹھائے گئے معاملے کو نمٹا دیا۔

کمیٹی نے منیجنگ ڈائریکٹر ایس ایس جی سی ایل کو ہدایت کی کہ این اے 238 میں گھریلو صارفین کو گیس کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔ منیجنگ ڈائریکٹر سوئ سدرن نے کمپنی کی طرف سے صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ کمیٹی نے او جی ڈی سی ایل کی کارکردگی یعنی اس کی تلاش اور پیداواری سرگرمیوں پر غور کرتے ہوئے وزارت کو ہدایت کی کہ او جی ڈی سی ایل کی جانب سے دیگر شعبوں سے وصولی کے مسئلے کو حل کیا جائے بصورت دیگر مالی وسائل کی کمی کمپنی کی سرگرمیوں میں رکاوٹ بنے گی۔

منیجنگ ڈائریکٹر او جی ڈی سی ایل نے کمیٹی کو اپنی سرگرمیوں، نئی دریافتوں اور مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ۔ او جی ڈی سی ایل ملک کی ضروریات کا 27 فیصد تیل، 45 فیصد گیس اور 25 فیصد ایل پی جی فراہم کر رہا ہے۔ کمیٹی نے او ڈی جی سی ایل کو بھی ہدایت کی کہ وہ کمپنی کی کارکردگی اور پروموشن پالیسیوں پر سختی سے عمل کرے۔