حکومت عوام کی فلاح وبہبود کیلئے بھرپور کوشش کررہی ہے ، کمشنر لورالائی ڈویژن

جمعہ 25 نومبر 2022 23:18

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 نومبر2022ء) دُکی کو 2017 میں ضلع کی حیثیت دی گئی اس سے قبل یہ ضلع لورالائی کا ایک تحصیل ہوا کرتا تھا اس کا کل رقبہ 4465 مربع کیلومیٹر ہے ،کل ابادی 2017 مردم شماری کے مطابق 153000 ہے،تین سب ڈویژنوں ایک سب تحصیل ایک میونسپل کمیٹی ایک ڈسٹرکٹ کونسل اور 19 یونین کونسلوں پر مشتمل ہے ،بڑے قبیلے ترین ، لونی ،ناصر، زرکون ، شادوزئی، استرانہ ہیں ،بارڈر ضلع لورالائی ،کوہلو، بارکھان ،زیارت ، ہرنائی ،موسی خیل ،اور ڑ وب سے ملتا ہے ،یہاں کے لوگوں کا اہم پیشہ کوئلہ ،لائیو سٹاک اور زراعت سے منسلک ہے قومی اسمبلی کے این اے 258 میں شامل ہیں ،صوبائی اسمبلی کی ایک سیٹ پی بی 05 ہے پولینگ سٹیشنز کی تعداد 75 ہے کل ووٹرز 52579 ہے اس میں مرد ووٹرز 30034 ،خواتین ووٹرز 22545 ہے اے ایریا 05 فیصد ہے جس میں 2 پولیس تھانے اور نفری 80 ہے اور بی ایریا 95 فیصد ہے جس میں 8 لیویز تھانے اور نفری 373 ہے اے ایریا میں ناصر اور ترین ،بی ایریا میں لونی مری کے درمیان ماضی میں خون ریز جنگیں ہوئیں ہیں تاہم آب حالات قدرے نارمل ہیں۔

(جاری ہے)

ضلع دکی میں تقریباً 50 ہزار مزدور کوئلہ میں محنت مزدوری کرتے ہیں جس میں تقریباً 10 ہزار لوکل اور بقیہ افغانستان کشمیر کے لوگ ہیں جن کےلئے 6 لیبر سکول اور 5 لیبر سول ڈیسپنسریز ہیں دکی شہر کے مضافات میں 1167 کوئلہ آ لج ہیں جس سے ماہانہ ایک لاکھ 15 ہزار ٹن اور چمالنگ کے 244 کوئلہ کانوں سے ماہانہ 27500 ٹن کوئلہ نکالا جاتا ہے یہ کوئلہ ملک بھرمیں سپلائی ہوتا ہے جس سے اینٹ بنا نے کی فیکٹریاں چلتی ہیں اس کے علاوہ شوگر ملز ،کپڑے ملوں میں بھی استعمال ہوتا ہے اور سردیوں میں بطور ایندھن گھروں میں بھی استعمال ہوتا ہے جس سے لاکھوں انسانوں کی روزی روٹی وابستہ ہیں حکومت بلوچستان کو کروڑوں روپے ٹیکس کی وصولی ہوتی ہے صرف ایک چیک پوسٹ 20 کروڑ روپے کا ٹینڈر ہوتا ہےترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے ضلع دکی میں کروڑوں روپے مالیت کے منصوبے زیر تعمیر ہیں جس میں ضلع کمپلیکس.240 ملین روپے، انٹرگرلز کالج۔

130ملین ،ڈی ایچ کیو ہسپتال 200 ملین، آ فسرز ریزیڈینشل کالونی 123 ملین، سپورٹس سٹیڈیم 157 ملین، کلی نثار کچھ میں چیک ڈیم 30 ملین واکم رباط ڈیم 350 ملین، کلی معروف زئی میں پروٹیکشن وال 10 ملین ،پروٹیکشن وال کلی ڈیمبری 14 ملین ،کلی درانی میں فلڈ پروٹیکشن سٹرکچر 15 ملین، کلی نصرالدین 20 ملین ،طاہر نمکی 30 ملین، نہر سے جنگل سدوزئی تک بلیک ٹاپ روڈ322 ملین ، دولتزئی سے کلی ملک محمد دریازئی تک روڈ براستہ سانگوڑی ناصران .200 ملین، فیڈرل سکیم پروگرام کے تحت دکی ٹو چمالنگ روڈ براستہ نانا صاحب زیارت 6518 ملین روپے کے علاوہ ضلع بھر دیگر چھوٹے بڑے سکیمات پر کام جاری ہیں ،کمشنر لورالائی ڈویژن محمد گل خلجی نے چارج سنبھالنے کے کچھ دنوں بعد ڈپٹی کمشنر دکی کی دعوت پر اپنے ڈویڑن میں سب سے پہلے ضلع دکی کا دورہ کیا مندے ٹک چیک پوسٹ کے مقام پر ڈپٹی کمشنر ضلع دکی صاحبزا دہ نجیب اللہ خاں کمشنر لورالائی ڈویڑن کا استقبال کیا اور انھیں قافلے کی شکل میں اپنے دفتر تک لایا جہاں تمام سرکاری محکموں کے افسران نے لائن میں کھڑے ہو کر کمشنر سے ملاقات اور تعارف کیا اور ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت کمشنر محمد گل خلجی نے کی اجلاس میں ڈپٹی کمشنر صاحب زادہ نجیب اللہ ،اسسٹنٹ کمشنر دکی محمد حنیف کبزئی ، ایس پی سید صبور آ غا ،ڈی ایچ،او ڈاکٹر سومار خان ،ایکسین بی اینڈ آ ر عصمت اللہ۔

ایس ڈی او عبداصمد ناصر ،ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت سعداللہ ،ایکسین پی ایچ ای ،ایکسین ایریگیشن ،ڈپٹی ڈاکٹر ایم ایم ڈی تحصیلدار دکی اور متعلقہ آ فسران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔اس موقع ڈپٹی کمشنر نے بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ دکی 2017 میں ضلع بنا ہے سرکاری محکموں کے پاس وسائل اور افرادی قوت کی کمی ہے اکثر کے پاس آ فس اور رہائش کی سہولتیں نہیں ہے پولیس کی اور لیویز فورس کی تعداد بہت کم ہے یہاں ہزاروں کی تعداد میں مائنز لیبر ہے حالانکہ دکی ضلع سب سے زیادہ ریونیو جمع کرتا ہے صرف دکی مائنز چیک پوسٹ 20 کروڑ روپے سالانہ پر مائنز ٹیکس کی جمع ہوتا ہے چمالنگ ،واریزی مائنز اور دیگر محکموں کے ریونیو اس کے علاوہ ہیں ،ایم ایس ڈاکٹر جو ہر خان نے بتایا کہ مائنز لیبر کے پانچ سول ڈیسپنسریاں غیر فعال ہیں جس کی وجہ سے ڈی ایچ کیو ہسپتال پر زیادہ رش ہے آ ئیے روز مائنز ایریا میں حادثات ہوتے ہیں ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت عباس خان نے بتایا کہ ضلع دکی میں کل 2120 رجسٹرڈ زمیندار ہیں اب تک 600 نے گندم بیج کے لئے درخواستیں دیں ہیں گندم بیج 1800 بوریاں 50 کے جی آ ئیے ہیں جس میں فیصل آ باد 2008 اور اکبر 19 کی ورائٹی شامل ہیں جسے چھوٹے زمیندار وں پر تقسیم کریں گے ایس ڈی او بی اینڈ آ ر عبدالصمد نے بتایا کہ دکی مغربی بائی پاس روڈ فیز ا 156 ملین روپے ہے جس پر تقریباً 75 فیصد کام ہوا ہے فیز 2 100 ملین روپے ہے کام بند ہے ، سپورٹس کمپلیکس 157 ملین روپے ہے جس باونڈری وال مکمل ہونے کو ہے اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ کمپلیکس،انٹر گرلز کالج تکمیل کے آ خری مرحلے میں ہیں۔

کمشنر لورالائی ڈویژن محمد گل خلجی نے اجلاس کے شرکاء سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کی فلاح وبہبود کیلئے بھرپور کوشش کررہی ہے جس میں ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل ،صحت تعلیم ،اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی شامل ہیں انہوں نے کہا کہ تمام ضلعی آ فسران اپنی اور اپنے سٹاف کی حاضری یقینی بنائیں اور عوامی مسائل حل کرنے پر توجہ دیں جو بھی سائل آ ئیے گا اس کی درخواست پر عمل درآمد کریں کسی بھی شکایت کی صورت میں متعلقہ آ فسر کے خلاف کارروائی ہوگی کمشنر نے ڈپٹی کمشنر کو سختی سے ہدایت کی کہ غیر حاضر ڈاکٹروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور انہیں معطل کیا جائے۔

کمشنر محمد گل خلجی نے سول ہسپتال ،سپورٹس کمپلیکس ،جیم کلب ،پبلک لائبریری اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کا معائنہ بھی کیا انہوں نے محکمہ پی ایچ ای کے آ فسران کو پبلک لائبریری میں پانی کا مسئلہ فوری طور پر حل کرنے کی ہدایت کی اور اور اپنی طرف سے کتابیں اور کمپیوٹر فراہم کرنے کی یقین دھانی کرائی انہوں جیم کلب میں ایکسرسائز مشینوں کی موجودگی پر اطمینان کا اظہار کیا کہ اس طرح مشینیں پورے صوبے میں نہیں ہے اور فیس بھی نہایت مناسب ہے۔

بعد ازاں کمشنر کو رسالدار میجر علی محمد شادوزئی کی طرف سے ان کے اعزاز میں ظہرانہ دیا جس میں ڈپٹی کمشنر اور دیگر آ فسران نے بھی شرکت کی کمشنر نے سابق یو سی چیرمین محمد صادق خروٹی کی چائے پارٹی میں بھی شرکت کی اور بزرگ عالم دین پیر طریقت مولوی عبداللہ سے ملاقات کی اور ان سے دعا کی درخواست کی۔