ٴ ملک کا تعلیمی نظام اس لیے تباہی کا شکار ہے کیونکہ حکمرانوں کے بچے یہاں نہیں پڑھتے، سراج الحق

جمعرات 1 دسمبر 2022 20:40

ٴلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2022ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کا تعلیمی نظام اس لیے تباہی کا شکار ہے کیونکہ حکمرانوں کے بچے یہاں نہیں پڑھتے۔ ناخواندگی اور غربت کی وجہ بھی وہی لوگ ہیں جنھیں باربار اقتدار ملا مگر انھوں نے ملک کو اندھیروں میں دھکیلا۔ تعلیمی اداروں کے سامنے غریب کے بچے کے لیے سپیڈ بریکر لگادیے گئے ہیں، ایک مزدور، دیہاڑی دار، ٹیکسی ڈرائیور جس کی ماہانہ آمدنی پچیس ہزار سے بھی کم ہے کیسے اپنے بیٹے یا بیٹی کو لاکھوں روپے فیس دے کر میڈیکل یا انجینئرنگ کی تعلیم دلوا سکتا ہی اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھی اشرافیہ روز شور مچاتی ہے کہ ملک پیچھے کی جانب جارہا ہے، ان سے پوچھتا ہوں تباہی کا ذمہ دار کون ہی یہ وہ لوگ ہیں جن کے نام پاناما لیکس اور پنڈورا پیپرز میں آئے، جنھوںنے قرضے معاف کرائے۔

(جاری ہے)

ملک میں سالانہ پانچ ہزار ارب کی کرپشن ہوتی ہے، حکمرانوں نے احتساب کے اداروں کا نام و نشان مٹا دیا۔ آج کا نوجوان بیدار ہوچکا، پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کا دور گزر گیا اب حقیقی تبدیلی آئے گی اور ملک میں اسلامی نظام نافذ گا۔ وہ نشتر ہال پشاور میں سٹوڈنٹ ٹیلنٹ ایکسپو سے خطاب کررہے تھے۔ ایکسپو کا اہتمام اسلامی جمعیت طلبہ نے کیا تھا۔

تقریب میں نائب امیر جماعت اسلامی پروفیسر ابراہیم، امیر ضلع پشاور بحراللہ ایڈووکیٹ، سابق صوبائی وزیر کاشف اعظم اور ناظم اسلامی جمعیت طلبہ پشاور اسفند یار عزت بھی شریک تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے جماعت اسلامی کو اقتدار دیا تو تعلیم مفت کریں گے، اگر کسی کو روزگار نہیں ملتا تو اسے ملازمت ملنے تک بے روزگاری الائونس دیا جائے گا، ملک کو یکساں نظام تعلیم دیں گے۔

اس وقت ملک کی 80ملین ایکڑ اراضی میں سے صرف 23ملین آبادہے، جماعت اسلامی بنجر زمین نوجوانوں میں تقسیم کرے گی،انھیں زرعی مداخل اور ٹریکٹر دیا جائے گا تاکہ وہ زمین کو آباد کر کے رزق کمائیں اور اپنی اور ملک کی خوشحالی کا باعث بنیں، بوڑھے افراد کو بڑھاپا الائونس دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ یہ سب ممکن ہے، ملک میں وسائل کی کمی نہیں، بس ہمیں کرپشن کو روکنا ہے، وسائل کی منصفانہ تقسیم کرنی ہے، غیر ترقیاتی اخراجات اور سودی نظام کو ختم کرنا ہے، ہم ملک کی معیشت کو زکوٰة و عشر کی بنیادوں پر استوار کریں گے۔

انھوں نے وعدہ کیا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر جو کام سب سے پہلے کرے گی ان میں سے ایک طلبہ یونینز کی بحالی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے نوجوانوں سے ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا دھوکا کیا، بتایا جائے کہ کہاںہیں ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پی پی پی میں کوئی فرق نہیں۔امیر جماعت نے اس موقع پر اسلامی جمعیت طلبہ کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت سے وابستہ طلبہ و طالبات، اساتذہ، والدین اور قوم کے لیے باعث فخر ہیں۔

جمعیت نے ہزاروںنوجوان اس ملک کی عزت و وقار کے تحفظ کے لیے قربان کیے، جمعیت سے وابستہ نوجوانوں نے تمام شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں خدمات سرانجام دیں ان میں سے ایک ڈاکٹر اے کیو خان مرحوم ہیں جنھوںنے ملک کو ایٹمی طاقت بنا کر اسے ناقابل تسخیر بنایا۔ ڈھاکا کے عبدالمالک شہید ہوں یا کراچی کے عبدالمالک مجاہد، بنگلہ دیش کے مطیع الرحمن ہوں یا کشمیر کے علی گیلانی، جمعیت اور جماعت اسلامی کے سرخیلوں نے دین کی سربلندی کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے۔ انھوں نے طلبہ و طالبات سے اپیل کی کہ وہ جمعیت کے نصب العین یعنی اللہ اور اس کے رسولؐ کے بتائے ہوئے اصولوں کے مطابق انسانی زندگی کی تعمیرکے ذریعے رضائے الٰہی کے حصول کو اپنی زندگی کا اوڑھنا بچھونا بنا لیں۔