سوشل میڈیا پر توہین مذہب اور توہین پرچم پاکستان کے سدباب کیلئے ملک کی تمام بڑی دینی سیاسی اور اقلیتی جماعتیں ایک پلیٹ فارم متحد ہوگئیں

سوشل میڈیا پر توہین مذہب روکنے کے لئے تمام سیاسی، مذہبی و اقلیتی جماعتیں متحد ہوگئیں اسلام آباد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس نے توہین مذہب روکنے کے لئے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کا مطالبہ کردیا، وفاقی حکومت پی ٹی اے کے ذریعے سوشل میڈیا پر فلٹرزلگائے اور ان کے دفاتر پاکستان میں قائم کرائے لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان نے سوشل میڈیا پر توہین مذہب روکنے کے لئے نہ صرف تمام دینی سیاسی اقلیتی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کردیا بلکہ ہر شعبہ زندگی سے متعلقہ لیڈرشپ کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کردیا

جمعرات 22 دسمبر 2022 22:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2022ء) سوشل میڈیا پر توہین مذہب اور توہین پرچم پاکستان کے سدباب کیلئے ملک کی تمام بڑی دینی سیاسی اور اقلیتی جماعتیں ایک پلیٹ فارم متحد ہوگئیں اسلام آباد میں اس حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی گئی جس میں مسلم لیگ ن پی پی پی تحریک انصاف ایم کیو ایم جماعت اسلامی جے یو آئی پاکستان ہندو کونسل نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق ،سکھ پربندھک، عیسائی رہنما، اہلسنت والجماعت پاکستان، جمیعت علمائے پاکستان، جمیعت اہلحدیث، تحریک لبیک پاکستان، مجلس احرار اسلام، وفاق المدارس، وکلاء تنظیمیں، انجمن تاجران پاکستان، کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن، اور مختلف شعبہ جات کی پنتالیس سے زائد سیاسی مذہبی اور سماجی تنظیمات ،وزرا ارکان اسمبلی، مذہبی رہنماؤں اور دیگر شعبوں کے رہنمائوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اے پی سی سے خطاب میں وفاقی وزیر سیفران سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ پارلیمان پی ٹی اے سے سوشل میڈیا پر توہین مذہب روکنے کے لئے متحرک کردارادا کرانے کو تیار ہے۔اس اے پی سی کا یہ واضح پیغام ہے کہ ایسے مواد کو ہر صورت روکا جائے۔پی پی پی کے سینئر رہنما سابق چیئرمین سینیٹ سید نیر حسین بخاری نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں، لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان اور اسلامی نظریاتی کونسل کو ملکر سوشل میڈیا پر توہین مذہب روکنے کے لئے قانون سازی کرنی چاہئیپی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی علی اعوان نے کہا کہ سوشل میڈیا پرتوہین مذہب ایک خوفناک چیلنج بن کر سامنے آگیا ھے جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ سوشل میڈیا پر توہین مذہب روکنے کے لئے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پرمن و عن عملدرآمد کیا جائے۔

توہین مذہب کے سات مفرور ملزمان ملک واپس لائے جائیں۔مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی چوہدری عابد رضا نے کہا کہ توہین روکنے کے لئے پارلیمان کو سب سے پہلے آگے آنا چاہئے تھا۔ توہین مذھب کھلی دہشتگردی ہے پاکستان ھندو کونسل کے رمیش کمار نے کہا کہ پاکستان میں سوشل میڈیا کا رجسٹرڈ نہ ھونا اور دفاتر نہ ھونا اصل مسائل کی جڑ ھے۔ایم کیو ایم کے صابر قائم خانی نے کہا کہ اس حساس ایشو کا فوری حل وقت کی ضرورت ھے۔

سرپرست اہلسنت والجماعت پاکستان مولانا محمد احمد لدھیانوی نے کہا کہ لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان نے توہین مذہب روکنے کے لئے تمام جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے کمال کردیا ہے۔اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں ہم توہین مذہب روکنے کی باتیں کررہے ہیں یہ بات ہی ہمارے سر شرم سے جھکا دیتی ہے۔ سوشل میڈیا پر توہین برداشت کرنا بہت مشکل ہے۔

توہین مذہب روکنے کے لئے باقاعدہ ایک اتھارٹی/ ادارہ بنانے کی ضرورت ہیسردار رنجیت سنگھ رکن صوبائی اسمبلی کے پی کے کا آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب سوشل میڈیا پر توہین مذہب روکنے کے لئے قومی و صوبائی اسمبلیوں کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ سوشل میڈیا پر توہین مذہب کرنے والوں کے پیچھے کون ہے انہیں تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔منظور مسیح نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ لہر مذہبی فساد پیدا کرنے کے لئے منظم سازش کے تحت برپا کی گئی ہے۔

جس کا فوری سدباب انتہائی ضروری ہے کیونکہ یہ گستاخانہ مواد انتہائی سنگین نوعیت پر مبنی ہیچوہدری فقیر احمد MNA مسلم لیگ ن کہا کہ سوشل میڈیا پر توہین مذہب روکنے کے لئے جہاں سے یہ مواد پھینکا جارہا ہے وہاں سے روکنے کی ضرورت ہے سابق وزیر مملکت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ آج کی آل پارٹیز کانفرنس نے طے کردیا ہے کہ سوشل میڈیا پر توہین مذہب ہر صورت روکی جائے گی وفاقی حکومت لاہور ہائی کورٹ کے توہین مذہب روکنے کے فیصلے پر عمل کرے گی۔

وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف کی گئی پٹیشن کو واپس کرایا۔ ہم سپیکر قومی اسمبلی سے ملکر توہین مذہب روکنے کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنوائیں گے آل پارٹیز کانفرنس میں چیئرمین لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان راو عبدالرحیم ایڈووکیٹ نے اے پی سی کا اعلامیہ پیش کیا جس میں سوشل میڈیا پر توہین مذہب روکنے کے لئے تیرہ نکاتی لائحہ عمل پیش کیا گیا۔

اے پی سی میں مرکزی انجمن تاجران کے صدر کاشف چوہدری پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ پاکستان بار کونسل کے ہارون الرشید آسلام آباد بار کونسل کے سید قمر عباس سبزواری، ہائی کورٹ بار کے سعد راجپوت، اسلام آباد بار کے حفیظ اللہ یعقوب، ناموس رسالت لائرز فورم پاکستان کے حافظ لیاقت منظور کمبوہ، لیگل & سائبر ایکسپرٹس فورم پاکستان کے جان محمد، لیگل تھینکرز فورم کے محمد بلال مغل، ختم نبوت کونسل کے رانا عمران فاروق، تحریک لبیک پاکستان کے محمد رضوان سیفی، حسن معاویہ، عبد الوارث گل، حسن رانا، محمد مغیرہ، عمر فاروق، سیف اللہ گوندل، پیر راشد حنیف چشتی، سید عارف شیرازی، جنرل راجہ آفتاب، امتیاز احمد صدیقی، چوہدری سعید انور، مولانا عبدالقدوس محمدی، رانا محمد اکرم، مولانا تصدق حسین، حافظ نصیر احمد، حمزہ مصطفائی، مولانا جمیل اختر، سید ظاہر کاظمی، سردار عثمان علی خان، مفتی منیر علوی، ڈاکٹر اورنگزیب حافی، حسیب احمد نظیری، علی شیر، ملک ثاقب محمود، ڈاکٹر طیب پروفیسر کامران کاظمی، سید عبد الکبیر شاہ، بابو معاویہ، رانا منظور حسن، سمیت دیگر رہنماوں نے کانفرنس سے اظہار خیال کرتے ہوئے اہم تجاویز ریکارڈ کروائی کانفرنس سے معروف سماجی رہنما راجہ مجاہد صاحب، آصف فضل چوہدری، شیراز احمد فاروقی، عثمان علی مغل، راجہ عمران خلیل، مس شائستہ چوہدری، نے بھی اپنی قیمتی تجاویز پیش کی جماعت اہل سنت کے مرکزی رہنما سید شبیر حسین شاہ گیلانی نے آل پارٹیز کانفرنس میں نہ صرف اظہار خیال کیا بلکہ کانفرنس کی میزبانی کے فرائض سر انجام دئییکانفرنس کے اختتام پر تمام شرکائ نے اس منفرد نوعیت کی کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان کی پوری ٹیم کو خراج عقیدت پیش کیا اور تمام شرکائ نے متفقہ اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ توہین گستاخی پر موجود قوانین پر تمام ادارے سختی سے عمل کریں معزز عدلیہ سے مختلف مقدمات میں جاری ہونے والی ہدایات پر فوری عمل کیا جائے سوشل میڈیا پر تحریف شدہ اور اور گستاخانہ مواد فوری ڈلیٹ کیا جائے سوشل میڈیا پر تحریف شدہ تراجم،گستاخانہ مواد، ملکی سلامتی پر توہین آمیز مواد کو اپ لوڈ، ڈاون لوڈ اور شئیر کرنے والوں کو فوری گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

مواد ڈلیٹ کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی ، فلٹریشن فوری لگائی جائے۔گستاخانہ مواد کے ذمہ دار ان کی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تلاش کر کے قانون کے حوالے کیا جائے۔قومی سطح پر متعلقہ ادارے فوری طور پر عوام میں آگاہی مہم شروع کریں۔عوام کو انٹرنیٹ کے نقصانات سے فوری آگاہ کیا جائے۔ اور استعمال کرنے کے طریقہ کار و شروط وضع کی جائیں۔سوشل میڈیا کا ضابطہ اخلاق طے کیا جائے اور سرکاری طور پر تشہیر کی جائے۔

سوشل میڈیا کو پاکستان میں رجسٹر کیا جائے۔ ملکی آئین اور قوانین کا پابند کیا جائے۔سوشل میڈیا کی آمدن کو قومی ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔تمام موجودہ جماعتوں پر مشتمل ایک ایکشن کمیٹی بنائی جائے گی جو ایشو پر تمام پارٹیوں کو اپڈیٹ رکھے گی۔گستاخانہ مواد کے ایشو پر بلاسفیمی سیل حکومت فوری قائم کریں۔