
ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات، جنوبی وزیرستان کے رستم اڈہ وانا میں سات روز سے جاری دھرنا ختم
جمعرات 12 جنوری 2023 23:06
(جاری ہے)
ڈی سی ناصر خان اور دھرنا شرکائ کے درمیان کامیاب مزاکرات کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا۔ دھرنا کیمپ میں خطاب کرتے ہوئے ڈی سی ناصر خان کا کہنا تھا کہ دھرنا کے شرکائ کا تمام دس نکاتی ایجنڈا جائز ہے۔
اس کو ہم نے جائز قرار دیا ہے۔تاہم مغوی جمشید کی رہائی کے لئے وقت درکار ہے۔ امن کے لئے ڈ ی پی او رستم اڈہ وانا اور ملحقہ علاقوں میں پولیس تعینات کریں گے۔ اور امن و امان کا قیام یقینی بنایا جائے گا۔ دھرنا کے شرکائ سے دھرنا کے منتظمین نے بھی خطاب کیا۔اور کہا کہ دھرنا میں موجود ہزاروں لوگ مزاکرات سے مطمئن ہیں۔اس وجہ سے ہم دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔ تاہم اگر ہمارے مطالبات پر عمل در آمد نہ ہوا تو دوبارہ بھی شروع کریں گے۔ اومید ہے کہ انتظامیہ اور عسکری قیادت ہمیں دوبارہ دھرنا شروع کرنے کا موقع نہیں دینگے۔کیونکہ ہم امن چاہتے ہیں اور امن کی کی زمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔دھرنا کے شرکائ نے سٹیج سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا اور دھرنا شرکائ کی جانب سے بند تمام سڑکوں سے رکاوٹیں دور کرکے تمام سڑکوں کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے کھول دئے گئے۔۔دس پوائنٹس ایجنڈا کے مطابق امن و امان سول حکومت کی ذمہ داری ہے، پولیس کو اگر مطلوب اشخاص یا کسی جگہ سرچ آپریشن یا کاروائی کرنا لازمی ہو تو قانون کے مطابق ایکشن لیا جائے۔اگر پولیس کو ایف سی یا فوج کی ضرورت پڑے تو پولیس آرڈر 2002 کے آرٹیکل 126 کے تحت مدد لے سکتی ہے۔ سابقہ فاٹا خیبر پختونخوا میں ضم ہوچکا ہے، 1973 کے آئین کے تمام شقیں سابقہ فاٹا کے علاقوں پر لاگو ہیں،لہذا آئین و قانون کے علاوہ امن کمیٹی ، قومی لشکر یا 2007 معاہدہ ہمیں کسی صورت قابل قبول نہیں۔ جنوبی وزیرستان لوئر میں امن حکومتی رٹ کی بحالی سے مشروط ہے، حکومتی رٹ کی بحالی کیلئے لوئر وزیرستان کو الگ ڈی پی او، ججز بشمول تمام لائن ڈیپارٹمنٹ وانا منتقل کی جائے، جمشید وزیر کو فی الفور بازیاب کیا جائے۔ سپین ، اعظم ورسک، شکئی، انگوراڈہ، زرملن، راغزائی تھانوں پر قائم چھوٹے بڑے بازاروں میں پولیس چوکیاں قائم کی جائے۔پولیس کو قانونی اختیارات اور مراعات دی کائے، خاصہ دار فورس کی بند نوکریاں بحال کرنا اور موجودہ پولیس نفری کی حاضری کو یقینی بنایاجائے، پولیس تھانوں ، پولیس چوکیوں اور دوران گشت پولیس کی تحفظ کیلئے ایمرجنسی بنیادوں پر ایف سی تعینات کی جائے۔ کالے شیشے والی گاڑیوں سرکاری غیرسرکاری کے خلاف بلاامتیاز پابندی اور سخت کاروائی کی جائے، خلاف ورزی کرنے والے افراد کو گرفتار کرکے قانونی کاروائی کیلئے عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ منشیات کے خلاف بلا تفریق کاروائی کی جائے۔ضلعی انتظامیہ ہر قسم کے مسلح تنظیموں اور شرپسند عناصر پر پابندی عائد کی جائے۔ پاک افغان بارڈر انگوراڈہ پر تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے، اور پاکستانی شناختی کارڈ رکھنے والے کو انگوراڈہ گیٹ پر آنے جانے کی اجازت دی جائے ۔دھرنا شرکائ کے مذاکراتی ٹیم کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو احتجاج کا سلسلہ شدت اختیار کرسکتا ہے۔مزید قومی خبریں
-
پاکستان میں آبی مسائل کا حل بہتر حکمت عملی میں پوشیدہ
-
پاکستانی برآمدات میں جولائی 2025میں 16.43فیصد اضافہ،حجم 2.68ارب ڈالر رہا
-
گاڑیوں، موٹرسائیکل کی فائلز، نمبر پلیٹس اور کارڈ کے ڈلیوری چارجز میں اضافہ متوقع
-
گورنر خیبر پختونخوا نے بیلجیئم کے سابق وزیراعظم اور رکن یورپی پارلیمنٹ ایلیو ڈی روپوسے ملاقات
-
وزیراعلی خیبرپختونخوا کی زیرِ صدارت ضم اضلاع کے تیز رفتار ترقیاتی پروگرام کے لئے کمیٹی کااہم ا جلاس
-
سلمان رفیق کی زیر صدارت ریسکیو ہیڈکوارٹر میں مون سون کے انتظامات بارے اجلاس
-
کراچی میں 300 ملی میٹر بارش ہوئی، صورتحال پر منفی پروپیگنڈا کیا گیا، مرتضی وہاب
-
صحافی خاور حسین کی موت خودکشی قرار، تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ جمع
-
وزیرِ اعلی سندھ کو کمشنر کراچی کی بارشوں سے متعلق رپورٹ پیش
-
پنجاب میں 1336ٹریفک حادثات میں 18افراد جاں بحق1547زخمی ہوئے، ایمرجنسی سروسزڈیپارٹمنٹ
-
کوئی جماعت موسم کو قابو یا تبدیل نہیں کر سکتی، شازیہ مری
-
پنجاب حکومت کا اچھرہ بازار اپ لفٹنگ منصوبے پر 80 کروڑ خرچ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.