Live Updates

جیل بھرو تحریک عمران خان کیلئے ڈوب مرو تحریک بن گئی،رانا ثناء اللّٰہ

پہلے دور دراز کی جیلیں بھریں گے پھر نزدیک کی بھریں گے،عمران خان نامی بندے نے ملک کی بہتری اور مسائل کے حل کے لیے کوئی لمحہ خرچ نہیں کیا، ہر دن فتنہ گری، ملک کو انارکی کی طرف دھکیلنے کے لیے خرچ کیا،جب ملک سیاسی عدم استحکام کا شکار ہوتے ہیں تو یہیں حال ہوتا ہے جو ہمارا ہے، قوم ووٹ کی طاقت سے اسے مائنس کرے گی ورنہ یہ قوم کو حادثے سے دوچار کر دے گامجھ سمیت بعض وزراء کو خطرہ ہے، بلٹ پروف گاڑی 1800سی سی زیادہ کی ہو گی،بنچ فکسنگ کی انکوائری کی جائے سوموٹو لیا جائے اور سزا دی جائے کہ کسی جج کے ساتھ پرویز الٰہی کے تعلقات کیوں ہیں آج دنیا بابا رحمتے اور جسٹس منیر کو کس نام سے یاد رکھتی ہی ،جب تک انکوائری اور آڈیو کی فورنزک نہیں ہوتی ہم کسی بھی معزز جج پر الزام عائد نہیں کریں گے، وزیر داخلہ کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 26 فروری 2023 17:55

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2023ء) وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ جیل بھرو تحریک پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان کے لیے ڈوب مرو تحریک بن چکی ہے،پہلے دور دراز کی جیلیں بھریں گے پھر نزدیک کی بھریں گے،عمران خان نامی بندے نے ملک کی بہتری اور مسائل کے حل کے لیے کوئی لمحہ خرچ نہیں کیا، ہر دن فتنہ گری، ملک کو انارکی کی طرف دھکیلنے کے لیے خرچ کیا،جب ملک سیاسی عدم استحکام کا شکار ہوتے ہیں تو یہیں حال ہوتا ہے جو ہمارا ہے، قوم ووٹ کی طاقت سے اسے مائنس کرے گی ورنہ یہ قوم کو حادثے سے دوچار کر دے گامجھ سمیت بعض وزراء کو خطرہ ہے، بلٹ پروف گاڑی 1800سی سی زیادہ کی ہو گی،بنچ فکسنگ کی انکوائری کی جائے سوموٹو لیا جائے اور سزا دی جائے کہ کسی جج کے ساتھ پرویز الٰہی کے تعلقات کیوں ہیں آج دنیا بابا رحمتے اور جسٹس منیر کو کس نام سے یاد رکھتی ہی ،جب تک انکوائری اور آڈیو کی فورنزک نہیں ہوتی ہم کسی بھی معزز جج پر الزام عائد نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کی سہ پہر مسلم لیگ ن فیصل آباد کے رہنما کاشف نواز رندھاوا کی والدہ محترمہ کی وفات پر ان کی رہائش واپڈا ٹاؤن میں اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بدبخت عمرانی ٹولہ 2014 سے با لعموم جبکہ گزشتہ سات آٹھ ماہ سے بالخصوص ملک کیلئے مسائل پیدا کرنے اور اسے عدم استحکام کا شکار بنانے میں مصروف ہے اور کوئی ایک دن بھی ایسا نہیں گزرا جب اس نے ملک کی بہتری، معاشی استحکام، قوم اور وطن عزیز کو درپیش مسائل کے حل اور آپس کی گفت و شنید کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنے کی جانب ایک لمحے کیلئے بھی توجہ دی ہو بلکہ ان کی توجہ مسلسل فتنہ گری، فساد برپا کرنے اور ملک کو غیر مستحکم کرنے پر مرکوز ہے جس کیلئے وہ کبھی اسلام آباد پر چڑھائی، کبھی جیلیں بھرنے، کبھی انسانوں کا سمندر لانے، کبھی شہروں کو سیل کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے تاہم اب عوام باشعور ہوچکے جس کے باعث عمران خان کے تمام ہتھکنڈے ناکام ہوچکے ہیں۔

رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ فتنہ خان جب اپنی ایک سازش میں ناکام ہوجاتا ہے تو پھر یہ کوئی نیا فارمولا لیکر آجاتا ہے حالانکہ اسے عوام کا پیغام اور اس کی رائے کو سمجھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے اسلام آباد کا 25 مئی کا فارمولا فیل ہوا اور کسی جگہ پر 60 یا 70 سے زائد لوگ باہر نہیں نکلے پھر 26 نومبر کو انسانوں کا سمندر لانے کا اعلان ناکام ہوا پھر اس کے جلسے ناکام ہوئے تاہم اب بھی وہ ملک کو عدم استحکام کا شکار بنانے سے باز نہیں آرہا۔

انہوں نے کہا کہ عمران کی ہٹ دھرمی جاری رہی تو ملک کے مسائل کم نہیں ہوسکیں گے تاہم اب عوام اس سے متنفر ہوتے جارہے ہیں اسلئے جب بھی آئندہ انتخابات ہوئے ان میں عوام فتنہ خان کو بری طرح مسترد کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے دن رات سنجیدہ کوششیں کر رہے ہیں تاہم عوام کو بھی ان کوششوں کا ساتھ دیتے ہوئے حکومت کا ساتھ دینا ہوگا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ عدلیہ کا بیحد احترام کرتے ہیں ، عمرانی فتنہ کے پروردہ پرویز الٰہی اپنی آڈیو میں اپنے وکیل زبیری صاحب کو ہدایت دے رہے ہیں کہ فلاں بینچ اور فلاں جج کے پاس کیس لگواؤ تاکہ اپنی پسند کا فیصلہ لیا جا ئے ،اسلئے وہ کسی پر الزام نہیں لگارہے بلکہ اپیل کرتے ہیں کہ اس کی اعلیٰ سطحی تحقیقات ہونی چاہیے تاکہ حقائق قوم کے سامنے آسکیں۔

انہوں نے کہا کہ اس اقدام کی انکوائری اور اس کا فورنزک بھی ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے اوپر وزیر آباد حملے کے بارے میں مسلسل جھوٹ اور غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں اور وہ اتنے عرصہ میں ایک بھی ایسا ثبوت سامنے نہیں لاسکے جس میں وہ یہ ثابت کرسکیں کہ انہوں نے ان سمیت جن دو دیگر اہم شخصیات پر اس کی ذمہ داری عائد کی تھی ان کا اس میں کیا عمل دخل ہے بلکہ انہوں نے تو نہ کبھی اس ملزم نوید بشیر کو دیکھا، نہ ہی اسے جانتے ہیں نہ ہی کبھی اس سے ملاقات کی اور نہ ہی کسی بھی تفتیش میں یہ ثابت ہوسکا کہ اس کے ساتھ کوئی دوسرا شخص بھی ملوث ہے بلکہ وہ موقع سے گرفتار ہوا اور اب بھی موجود ہے لہٰذا اس سے جو چاہے تسلی اور تفتیش کرسکتا ہے کیونکہ وہ بار بار اعتراف کرچکا ہے کہ اس نے یہ اقدام خود طیش میں آکر صرف اور صرف ذاتی حیثیت میں کیا جس کیلئے اس نی20 ہزار میں پستول خریدا اور جس سے خریدا وہ بھی سامنے آگیالیکن عمران میں نہ مانوں کی رٹ پر قائم ہے۔

آئندہ انتخابات میں پارٹی ٹکٹوں اور مسلم لیگ ن کے امیدواروں کی نامزدگی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں سروے ضرور کروارہے ہیں اور اپنی سفارشات بھی پیش کریں گے لیکن کس کو ٹکٹ دینا ہے اور کس کو نہیں دینا اس کا فیصلہ پارٹی کا پارلیمانی بورڈ کرے گا اور خود انہیں بھی ٹکٹ ملے گا یا نہیں اس کا فیصلہ بھی پارٹی قیادت اور پارلیمانی بورڈ ہی کرے گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات