مساج سنٹرپرجعلی صحافیوں کے چھاپے اور رقم بٹورنے کا معاملہ

اسلام آباد ہائی کورٹ کا مساج سنٹر پرغیر قانونی چھاپے میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

پیر 13 مارچ 2023 21:59

مساج سنٹرپرجعلی صحافیوں کے چھاپے اور رقم بٹورنے کا معاملہ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مارچ2023ء) اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس طارق محمود جہانگیری کی عدالت نے مساج سنٹر پر جعلی صحافیوں کے چھاپے اور رقم بٹورنے کے خلاف مقدمہ اندراج کی درخواست پر سماعت کی عدالت نے مساج سنٹر پر غیر قانونی چھاپے میں ملوث افراد کے خلاف پرچہ درج کرنے کا حکم دیا ،عدالت نے اپنے حکم میں یہ بھی کہا کہ غیر قانونی چھاپے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کر کے 10 دنوں میں رپورٹ پیش کی جائے، دوران سماعت جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ اسلام آباد کو درہ آدم خیل نہ بنائیں غیر قانونی چھاپے میں مجسٹریٹ ملوث تھے توان کیخلاف بھی کارروئی کی جائے پولیس نے شفاف تحقیقات نہ کیں تو کیس ایف آئی اے، آئی ایس آئی یا نیب کو دیں گیدرخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پرائیویٹ میڈیا پرسنز نے چھاپہ مار کر 5 لاکھ 75 ہزار روپے وصول کییچھاپہ مار ٹیم کے ہمراہ پولیس یا مجسٹریٹ موجود نہیں تھیواقعہ کی شکائت پر پولیس مقدمہ درج نہیں کر رہی، رقم واپسی کے تقاضا پر واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیاپرائیویٹ اشخاص کے چھاپہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج گزشتہ سماعت پر کمرہ عدالت میں چلائی گئی تھی، عدالت نے کہا کہ فوٹیج کے مطابق پرائیویٹ اشخاص نے چھاپہ مارا، دروازوں پر دستک دے کر لوگوں کو باہر نکالا اور مار پیٹ کی ان افراد نے وائرلیس تھام رکھے تھے اور کاؤنٹرز سے رقم بھی وصول کی عدالت نے ڈی آئی جی آپریشنز کو انکوائری کر کے ذمہ داران کے تعین کا حکم دیا تھا۔