میثاق جمہوریت کو 17سال مکمل ہو گئے

اتوار 14 مئی 2023 17:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2023ء) ماضی کی سب سے بڑی حریف سیاسی جماعتوں پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان طے پانے والے میثاق جمہوریت کو 17سال مکمل ہو گئے ۔ 2006 میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کے قائد محمد نواز شریف اور پیپلزپارٹی کی چیئر پرسن محترمہ بینظیر بھٹو نے لندن میں میثاق جمہوریت کی دستاویز پر دستخط کئے تھے۔

میثاق جمہوریت پر اے آرڈی کے پلیٹ فارم سے مجموعی طور پر 17جماعتوں نے دستخط کئے ۔ میثاق جمہوریت سے یہ امید پیدا ہوئی تھی کہ ملکی سیاست شائستگی، باہمی برداشت اور جمہوریت کے ایک نئے دور میں داخل ہو گا۔اس سے قبل دونوں جماعتوں نے اپنے اپنے دو ادوار حکومت میں ایک دوسرے کے خلاف سخت اقدامات کیے تھے ۔سیاسی ماہرین کے مطابق میثاق جمہوریت گو کہ اپنے تمام مقاصد حاصل نہیں کر سکا تاہم اس نے پاکستان کی سیاست پر دورس اثرات مرتب کیے ہیں جن میں اٹھارویں آئینی ترمیم سمیت اہم فیصلے شامل ہیں۔

(جاری ہے)

14 مئی 2006 کو نواز شریف اور بے نظیر بھٹو کی جانب سے لندن میں پیپلزپارٹی کے رہنما رحمان ملک کی رہائشگاہ پر میثاق جمہوریت پر دستخط کیے گئے جس سے قبل دونوں رہنمائوں کے درمیان طویل مذاکرات ہوئے جن میں دونوں جماعتوں کے چیدہ چیدہ رہنما بھی شریک ہوئے۔میثاق جمہوریت میں اس وقت کی مشرف حکومت کی طرف سے متعارف کرائی گئی آئینی ترامیم، سیاسی نظام میں فوج کی حیثیت، نیشنل سکیورٹی کونسل، احتساب اور عام انتخابات کے بارے میں دونوں جماعتوں کے اتفاق رائے سے نکات شامل کیے گئے۔

معاہدے میں 1973 کے آئین کو 10اکتوبر 1999 کی شکل میں بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور پرویز مشرف کی طرف سے کی گئی زیادہ تر ترامیم کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ دونوں بڑی سیاسی جماعتوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ وہ کسی فوجی حکومت میں نہ تو شامل ہوں گی اور نہ ہی حکومت میں آنے اور منتخب حکومت کے خاتمے کے لیے فوج کی حمایت طلب کریں گی۔میثاق کی دستاویز اور بھی متعدد شقیں شامل ہیں ۔