ملک میں زیتون کی کاشت سے خوردنی تیل کے درآمدی بل میں خاطر خواہ کمی واقع ہو گی،ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد

پیر 29 مئی 2023 13:58

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مئی2023ء) ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری عبدالحمید نے کہا ہے کہ پاکستان میں زیتون کی کاشت سے خوردنی تیل کے درآمدی بل میں خاطر خواہ کمی کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر زرعی، صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں گزشتہ سال زیتون کی کاشت کا منصوبہ اٹلی کی حکومت کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے جس پر پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل عمل درآمد کر ا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت پنجاب کے علاوہ خیبر پختونخواہ، فاٹا اور بلوچستان میں بڑے پیمانے پر زیتون کی کاشت شروع کی گئی ہے جس کیلئے ریسرچ کونسل تکنیکی معاونت فراہم کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان اپنی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے 75فیصد خوردنی تیل درآمد کرتا ہے اور اس منصوبے سے درآمدی بل کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں زیتون کے 8ملین پودے پہلے سے ہی موجود تھے جبکہ نئے منصوبے کے تحت 10ملین جنگلی زیتون اگانے کا پروگرام ہے۔انہوں نے بتایا کہ بتایا کہ سپین پاکستان میں تجارتی پیمانے پر زیتون کی کاشت کیلئے ہر قسم کی معاونت کرنے کے لیے تیار ہے اس لیے ان سہولیات سے فائدہ اٹھانے کیلئے ہمیں بھی اپنی کوششیں تیز کرنا ہوں گی کیونکہ اس سے درآمدی بل کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔