بھارتی فوجیوں نے مئی میں 10 کشمیری شہید کئے

غلام احمد گلزار کی بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت

جمعرات 1 جون 2023 20:57

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جون2023ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ مئی میں ایک خاتون سمیت 10 کشمیریوں کو شہید کیا۔کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے چار نوجوانوں کو جعلی مقابلوں یا دوران حراست شہید کیا گیا۔

بھارتی پولیس اور پیر املٹری اہلکاروں نے گھروں پر چھاپوں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کل جماعتی حریت کانفرنس کی خواتین رہنمائوں زمردہ حبیب اور یاسمین راجہ سمیت 2ہزار1سو41 افراد کو گرفتار کیا۔بھارتی فوجیوں نے ضلع سانبا کے علاقے منگو چک میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک شہری کو شہید کردیا۔

(جاری ہے)

فوجیوں نے ضلع بارہمولہ کے علاقے کریری میں دو نوجوانوں کو گرفتار کیا۔

نئی دلی کے زیر کنٹرول ’’سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجسنی ‘‘نے پلوامہ، شوپیاں اور اسلام آباد اضلاع کے مختلف علاقوں میں نو مقامات پر چھاپے مارے۔ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ علاقے میں گرفتاریوں، چھاپوں اور املاک ضبط کرنے کے واقعات میں اضافے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں اور متعصب عدلیہ کو کشمیری حریت پسند قیادت بشمول محمد یاسین ملک کوسیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے استعمال کر رہا ہے۔

جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے ایک بیان میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے بزرگ رہنما محمد عبداللہ طاری کو ایک جھوٹے مقدمے میں سرینگر کی ایک عدالت کی طرف سے طلب کئے جانے کی مذمت کی ہے۔ بیان میں اس اقدام کو معمر رہنما کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے انہیں ہرساں کرنے کی کوشش قرار دیا گیا ہے۔ قابض انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف سرینگر اور پونچھ اضلاع میںاحتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے نام پر کشمیریوں کولوٹنے کے مذموم اقدام کیخلاف سرینگر کے علاقے بٹہ مالو میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔متعددسیاسی اور سماجی تنظیموں کے کارکنوں نے ضلع پونچھ کے علاقے سائیکلو منڈی میں ضلع میں شراب کی دکانیں کھولنے کیلئے لائسنسوں کے اجراء کیخلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ شراب کے لائسنس کااجراء کشمیر ی نوجوانوں کو غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث کرنے کی بھارتی حکومت کی سازشوں کاحصہ ہے۔دریں اثناء مودی حکومت نے جموں و کشمیر کی مسلم اکثریتی حیثیت کو تیزی سے اقلیت میں تبدیل کرنے کے مذموم مقصد کے تحت کشمیریوں کی اراضی پر تعمیر کئے گئے ایک لاکھ99ہزار550مکانات غیر کشمیریوں کو الاٹ کر دیے ہیں ۔