نیویارک اپنی عمارتوں کے بوجھ کی وجہ سے ڈوب رہا ہے،ماہرین کا انتباہ

نیویارک اور مشرقی ساحل کے گرنے کی بنیادی وجہ زمین کی کرسٹ کی ساخت سے متعلق ہے اور اسے روکا نہیں جا سکتا،ماہرین

جمعہ 2 جون 2023 12:56

نیویارک اپنی عمارتوں کے بوجھ کی وجہ سے ڈوب رہا ہے،ماہرین کا انتباہ
نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2023ء) ایک سائنسی تحقیق میں کہاگیا ہے کہ نیویارک جسے ہمہ وقت جاگنے والا شہر کہا جاتا ہے، فلک بوس عمارتوں کے وزن کی وجہ سے سالانہ ایک سے دو ملی میٹر کی شرح سے ڈوب رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق29 اکتوبر 2012 کو ریکارڈ کیے گئے سمندری طوفان سینڈی کے بعد سے سائنسدان یقینی طور پر جانتے ہیں کہ غیر معمولی جغرافیائی خصوصیات کا حامل یہ بڑا شہر مین ہٹن جزیرہ بحر اوقیانوس اور دریائے ہڈسن کے مشرقی کے درمیان گھرا ہوا ہے۔

یہ شہر طوفانوں، سیلابوں کا شکار رہتا ہے اور موسمیاتی تبدیلیاں بھی اس پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔مئی میں ارتھ فیوچر نامی جریدے میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں محققین نے شہر کے بنیادی ڈھانچے کے کم ہونے پر مجموعی ماس کے اثر کا اندازہ لگانے کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

یہ ایک ایسا واقعہ ہے جو مٹی کے کٹا اور انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔ماہرین ارضیات کے حساب کے مطابق نیویارک کی عمارتوں، ٹاورز اور فلک بوس عمارتوں کا وزن 762 ملین ٹن ہے جو زمین پر ایک غیر معمولی دبا کی نمائندگی کرتا ہے۔

یہ حجم ایفل ٹاور کے حجم سے 75,000 گنا زیادہ ہے۔اس بے پناہ دبائو کے تحت، 8.5 ملین افراد پر مشتمل ریاستہائے متحدہ امریکا کا ثقافتی اور اقتصادی دارالحکومت سالانہ 1 سے 2 ملی میٹر کی شرح سے ڈوب رہا ہے۔مطالعہ سے پتا چلتا ہے کہ کچھ محلوں میں جہاں معتدل یا مصنوعی زمینوں پر عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں ان میں کمی 4.5 ملی میٹر سالانہ تک پہنچ سکتی ہے۔

مطالعہ کے مرکزی مصنف ٹام پارسن نے تصدیق کی کہ کم کنکریٹ، شیشے یا اسٹیل ٹاورز کی تعمیر موجودہ حقیقت کو تبدیل نہیں کرے گی۔ امریکی جیو فزیکسٹ پارسن نے کہا کہ نیویارک اور مشرقی ساحل کے گرنے کی بنیادی وجہ زمین کی کرسٹ کی ساخت سے متعلق ہے اور اسے روکا نہیں جا سکتا۔اس کمی سے آب و ہوا کی گرمی اور گلیشیئرز کے پگھلنے کی وجہ سے پانی کی سطح میں اضافے کے اثرات کو تیز کرنے کی توقع ہے۔

تنظیم سی رائز لیول ڈاٹ کام بتاتی ہے کہ نیویارک میں پانی کی سطح میں 1950 کے مقابلے میں 23 سینٹی میٹر کا اضافہ ہوا ہے، جبکہ میونسپلٹی کو توقع ہے کہ یہ سال 2050 تک مزید 20 سے 75 سینٹی میٹر تک بڑھے گا۔ان تمام حقائق کی روشنی میں نیویارک کے ساحل کے 836 کلو میٹر پر محیط قلعہ بندی اس کے حکام کی ترجیح بن گئی ہے۔شہر کو بڑھتی ہوئی پانی کی سطح سے بچانے کی کوششوں کے ساتھ مل کر 20 بلین ڈالر کا ایک ماحولیاتی تبدیلی موافق منصوبہ شروع کیا گیا۔

نیو یارک کے حکام جنوبی مین ہٹن میں مشرقی دریا اور ایک شاہراہ کے درمیان دیوار اور ڈیم تعمیر کر رہے ہیں، جبکہ چار کلومیٹر کی لمبائی سے زیادہ سبز علاقوں کو بڑھا رہے ہیں، کیونکہ دس سال سے زیادہ پہلے سمندری طوفان سینڈی کی وجہ سے پانی کی سطح میں دو اعشاریہ سات میٹر اضافہ ہوا تھا۔