سندھ اسمبلی میں ارکان کے مختلف توجہ دلا ؤنوٹس زیر بحث آئے

ایم کیو ایم کی منگلا شرما نے سکھر میں واقع سادھ بیلو مندر کا ترقیاتی کام تاخیر کا شکار ہونے کی جانب توجہ دلائی

جمعرات 3 اگست 2023 20:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اگست2023ء) سندھ اسمبلی میں جمعرات کو ارکان کے مختلف توجہ دلا نوٹس زیر بحث آئے جن میں عوامی مسائل کی نشاندہی کی گئی تھی۔ایم کیو ایم کی منگلا شرما نے اپنے توجہ دلاو نوٹس میں کہا کہ سکھر میں واقع سادھ بیلو مندر کا ترقیاتی کام تاخیر کا شکار ہے۔مینارٹی ڈیپارٹمنٹ نے ایک اسکیم شروع کی تھی وہ ابھی تک تاخیر کا شکار ہے ،اس کی وجوہات کیا ہیں ۔

کہیں یہ اسکیم کرپشن کی نظر تو نہیں ہوگئی ہے۔صوبائی وزیر اقلیتی امور گیان چند ایسرانی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ جس طرح کام ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا۔ڈیپارٹمنٹ میں مختلف اداروں نے انکوائری کی۔ایک ٹرسٹ نے کہا کہ یہ ہماری پراپرٹی ہے ،اس پر کام نہیں کیا جاسکتا ہے ،اس لیے اس اسکیم میں تاخیر ہوئی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ابھی ہائی کورٹ سے اسٹے ملا ہے یہ ایک بڑی اسکیم ہے۔

جی ڈی اے کے رکن عارف مصطفی جتوئی نے اپنے توجہ دلاو نوٹس میں کہا کہ حکومت سندھ کی جانب سے گنے کی فصل کی امدادی قیمت 450 روپے فی من ہوگی۔لیکن اب تک امدادی قیمت کا اعلان نہیں کیا گیا حالانکہ پیپلز پارٹی نے کہا تھا کہ فصل سے پہلے امدادی قیمت کا اعلان کیا جائے گا۔ حکومت کو چاہیے کہ امدادی قیمت کا آج اعلان کردے تاکہ کسان اس حساب سے فصل کو کھاد دیں ۔

صوبائی وزیر اسماعیل راہو نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جو بات کی گئی ہے وہ درست ہے اس مہنگائی کے اثرات زراعت پر بھی پڑے ہیں،ادویات ، کھاد اسپریے کی قیمتیں بڑھی ہیں۔امدادی قیمت مقرر کرنے کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے۔نرخ مقرر کرنے میںپہل ہمیشہ پیپلز پارٹی نے کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوتی ہے ملکر ریٹ طے کرلیں۔جو قیمت مقرر کی جاتی ہے اس سے کم میں گنا خریدا نہیں جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جلد ریٹ مقرر کرلیں گے اگر آباد گار کہیں گے تو ہم یکم نومبر سے کرشنگ شروع کردیں گے۔ایوان کی کارروائی کے دوران سندھ اشیاخوردونوش کی قیمتوں پر ضابطہ و منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کی تھام سے متعلق ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ۔اس قانون کے تحت منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کی بغیر وارنٹ گرفتاری ہوگی اور جرمانہ بھی کیا جائے گا۔قانون میں 38 اشیاخوردونوش کو شامل کیا گیا ہے۔جن کی ذخیرہ اندوزی پر کارروائی کی جائے گی۔بعدازاںسندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔