پاکستان میں بجلی کے بحران کی اصل وجہ بجلی کی طوری کے ساتھ ساتھ خود مختار پاور پروڈیوسر سے کئے گئے معاہدے ہیں، فاروق شیخانی

پیر 25 ستمبر 2023 21:00

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2023ء) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد فاروق شیخانی نے کہا ہے پاکستان میں بجلی کے بحران کی اصل وجہ بجلی کی طوری کے ساتھ ساتھ خود مختار پاور پروڈیوسر(آئی پی پیز)سے کئے گئے معاہدے ہیں، یہ معاہدے ہر حکومت نے صرف اپنے فائدے کے لئے کئے اور اس کا خمیازہ ہمیشہ تاجروں اور عوام کو بجلی کی عدم دستیابی اور مہنگی بجلی کی صورت میں برداشت کرناپڑتا ہے۔

(جاری ہے)

ایک بیان میں محمد فاروق شیخانی نے بتایا کہ وکی پیڈیا کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں 30 جون 2022 تک بجلی کی پیداواری صلاحیت 43,775 میگاواٹ ہے جس میں 26,683 میگاواٹ تھرمل، 10,635 میگاواٹ پن بجلی، 1,838 میگاواٹ ہوا، 630 میگاواٹ سولر، 369 میگاواٹ بیگاس اور 3,620 میگاواٹ نیوکلیئر شامل ہے، انہوں نے کہا کہ انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسر جن کی پاکستان میں ٹوٹل تعداد 49 ہے جس میں سے 41 تھرمل پلانٹس ہیں اور 8 ہائڈرو پلانٹس ہیں جو مل کر تقریبا 19000 میگاواٹ بجلی پیدا کرتے ہیں جب کہ پاکستان کے آج تک بجلی کا استعمال زیادہ سے زیادہ 31000 میگاواٹ سے تجاوز نہیں کر سکا، اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر حکومت پاکستان چاہے تو وہ ان انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسر کے ساتھ معاہدوں کو ازسرنو جائزہ لے سکتی ہے اور 10000 میگاواٹ تک بجلی کی پروڈکشن ان انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسر سے کم کروا سکتی ہے جس سے نا صرف پاکستان کے ذخائر پر پڑنے والے ڈالر کی کمی کے اثرات کم ہوں گے بلکہ ملکی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے، انہوں نے کہا کہ بجلی کی فی یونٹ قیمت 60 روپے سے تجاوز کر چکی ہے جو تاجر و عوام کے لیے ناقابلِ برداشت ہے اتنی مہنگی بجلی سے نا عوام کے گھر میں روشنی ہوسکتی ہے اور نا تاجر برادری کی انڈسٹری چل سکتی ہے، اس پر عوام و تاجر برادری نے ملک بھر میں اپنا پر امن احتجاج ریکارڈ کروایا لیکن اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ حیسکو حکام نے بجلی چوری اور بل ادا نا کرنے پر عوام اور تاجران پر ہی قانونی کاروائی شروع کردیں، جب کہ حکومتی اعدادوشمار کے مطابق34 کروڑ بجلی کے مفت یونٹس حکومتی اداروں اور ان کے افسران کے ذریعے استعمال کیے جاتے ہیں جس کا اربوں روپے کا بوجھ بھی عوام و تاجر کو برداشت کرنا پڑتا ہے، انہوں نے کہا کہ ان آئی پی پیز معاہدوں کی وجہ سے ملک کو ناتلافی نقصان پہنچا ہے کہ نا صرف پاکستان کو آئی ایم ایف جیسے اداروں کا مقروض کر دیا ہے بلکہ پاکستان کی سالمیت خطرے میں ڈال کر اس کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، محمد فاروق شیخانی نے اعلی حکام سے اپیل کی کہ ان تمام معاہدوں کو کرنے والے اور ان سے مستفید ہونے والے لوگوں پر قانون کے مطابق ایکشن لے کر قرار واقعی سزا دی جانی چاہیے تاکہ عوام اور تاجر و صنعتکار کو سستی اور معیاری بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔