Kخیبرپختونخوا میں موجود توانائی کے قدرتی وسائل قیمتی خزانہ ،محکمہ توانائی و برقیات ان وسائل سے استفادہ لینے کیلئے عملی اقدامات اٹھا رہا ہے، ڈاکٹر سید سرفرازعلی شاہ

)پیڈو نے صوبے کے سب سے بڑے 300میگاواٹ بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کا اغاز کردیا ہے جبکہ 88 میگاواٹ گبرال کالام اور 157 میگاواٹ مدین ہائیڈرو پاور پراجیکٹس پر بھی عملی کام جاری ہے، نگراں صوبائی مشیر کی تعارفی اجلاس کے موقع پر بریفننگ

بدھ 27 ستمبر 2023 19:05

ژ*پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 ستمبر2023ء) خیبر پختونخوا کے نگراں مشیر برائے منصوبہ سازی و ترقی، توانائی و برقیات اور معدنی ترقی ڈاکٹر سید سرفرازعلی شاہ نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا، سستی پن بجلی کی پیداوار کیلئے تیل وگیس کے قدرتی ذخائر سمیت آبی وسائل سے بھی مالامال ہے۔ توانائی کے قدرتی وسائل یہاں کا قیمتی خزانہ ہیں جن کو بروئے کار لانے سے خیبرپختونخوا میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہوسکتی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار نگراں صوبائی مشیر ڈاکٹر سید سرفرازعلی شاہ نے گزشتہ روز محکمہ توانائی و برقیات میں تعارفی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری توانائی محمد نثار خان، سپیشل سیکرٹری تاشفین حیدر، چیف ایگزیکٹو پیڈو انجینئر نعیم خان، چیف ایگزیکٹو کے پی او جی سی ایل ناصر خان و محکمے کے دیگر افسران بھی شریک تھے۔

(جاری ہے)

نگراں صوبائی مشیر ڈاکٹر سید سرفرازعلی شاہ کو بریفننگ میں بتایا گیا کہ پیڈو صوبہ میں حکومتی سطح پر 800 میگاواٹ جبکہ نجی شعبے کے تعاون سے 1000میگاواٹ سستی پن بجلی کی پیداوار کیلئے عملی اقدامات اٹھا رہا ہے۔

پیڈو کے تحت 162 میگاواٹ کی مجموعی استعداد کے حامل پن بجلی کے سات بڑے منصوبے مکمل ہوچکے ہیں جبکہ مزید پانچ منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں جن سے مجموعی طور پر 216 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ضم قبائلی اضلاع میں 300 مساجد و دیگر عبادت گاہوں کے بشمول تقریباً 100 دیہاتوں کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کیا گیا ہے۔

صوبے کے بندوبستی اضلاع میں 8 ہزار سکولوں، 1 سو 87 بی ایچ یوز اور 4 ہزار مساجد کو بھی سولر سسٹم پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ مزید 7 ہزار مساجد و دیگر عبادت گاہوں کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔ نگراں صوبائی مشیر کو بتایا گیا کہ بجلی سہولت سے محروم اضلاع میں 29 میگاواٹ کے 316 منی مائیکرو ہائیڈرو پاور پراجیکٹس فیز ون میں مکمل کر لئے گئے ہیں جبکہ فیز ٹو کے تحت 291 مزید منی مائیکرو ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے قیام پر کام جاری ہے۔

بریفننگ میں مزید بتایا گیا کہ پیڈو نے بزنس اور فنانشل پلان ترتیب دیاہے جس کے تحت آئندہ 8 سالوں میں 2000 میگاواٹ سستی بجلی پیداکی جائے گی جو ویلنگ ماڈل اور صوبے کی اپنی بنائی گئی ٹرانسمیشن کمپنی کے ذریعے صنعتی شعبے کو فراہم کی جائے گی جو صوبے کی معیشت کے استحکام اور بے روزگاری کے خاتمے کی طرف بڑا اقدام ثابت ہو گا۔ اس موقع پر نگراں صوبائی مشیر ڈاکٹر سید سرفرازعلی شاہ کو کے پی او جی سی ایل کے بارے میں بھی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔

انہیں بتایا گیا کہ صوبے میں تیل وگیس کے ذخائر کی تلاش کے لئے KPOGCL مختلف بلاکس وکنوؤں میں سرمایہ کاری کے ذریعے مصروف عمل ہے اوراب تک 30کروڑ کی آمدن کرچکا ہے۔ اسکے علاؤہ الیکٹرک انسپکٹریٹ بھی بجلی صارفین کے جملہ مسائل کے حل کے لئے ریگولیٹری باڈی کے طور پر اہم خدمات سر انجام دے رہا ہے۔نگراں صوبائی مشیر سید سرفرازعلی شاہ نے محکمے کی کارکردگی و جاری منصوبوں کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے برقیات و توانائی کے منصوبوں سے متعلق درپیش مسائل و ضروریات کے بارے میں وفاقی اداروں کے ساتھ امور نمٹانے پر بھی زور دیا۔ ۔