حکومتی اقدامات اور عسکری قیادت کی بے لوث کوششوں سے ملکی معیشت کی بحالی کا سفر تیزی سے جاری ہے ، معاشی تجزیہ کار

بدھ 27 ستمبر 2023 19:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 ستمبر2023ء) حکومتی اقدامات اور عسکری قیادت کی بے لوث کوششوں سے ملکی معیشت کی بحالی کا سفر تیزی سے جاری ہے۔ معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق معاشی بحالی کے اقدامات کے نتیجے میں یکم ستمبر سے 21 ستمبر کے درمیان ڈالر کی قیمت مسلسل گراوٹ کا شکار رہی، 305 روپے سے کم ہو کر ڈالر کی قیمت 293 روپے پر آگئی ہے۔

ملکی اقتصادی اشاریوں کے مطابق ملک میں سالانہ افراط زر کی شرح مسلسل تیسرے مہینے کمی کے باعث اگست 2023 میں 27.4 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ پاکستان کا تجارتی خسارہ 39.1 بلین سے کم ہو کر 24.1 بلین رہ گیا ہے۔ اسی طرح مالیاتی سال 2023 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17.5 بلین ڈالر سے کم ہو کر 2.6 بلین ڈالر رہ گیا ہے۔ معاشی اعدادوشمار کے مطابق مالیاتی سال 2023 کی مجموعی پیداوار 66623.6 بلین روپے سے بڑھ کر 84651.9 بلین روپے تک پہنچ گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس سال میں انفارمیشن ٹیکنالوجی انڈسٹری میں 1.72 بلین ڈالر کا تجارتی اضافہ ہوا، اگست 2023 میں پاکستان کی آئی ٹی کی برآمدات ماہانہ 10 فیصد اضافے کے ساتھ 235 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ اسی طرح مالیاتی سال 2023 میں کوئلہ، ڈولومائٹ، چونے کے پتھر، چٹانی نمک اور گیرو کی پیداور میں بالترتیب 17 فیصد، 42فیصد، 53فیصد، 10فیصد، 12فیصد اور 15فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اس دوران پاکستان کی توانائی کی پیداوار میں سالانہ 5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق ملک میں سرمایہ کاری کی صورتحال میں بھی بہتری آئی ہے اور پچھلے دو ماہ میں چین نے پاکستان میں 50.4 ملین ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی۔ پاکستان کی ٹیلی کمیونیکیشن صنعت میں اس سال 632 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ بینکوں کا منافع 284.5 بلین روپے تک پہنچ گیا۔

پاکستان میں اگلے 3 سالوں کے لئے 25 بلین ڈالر اور 10 سالوں میں 1 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری لانے کے لئے ایس آئی ایف سی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ ایس آئی ایف سی کے تحت سعودی عرب اگلے دو سے پانچ سالوں کے درمیان پاکستان میں 25 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ علاوہ ازیں پاکستان میں9 ملین ہیکٹر سے زائد کی غیر آباد جگہ پر زراعت کے لئے لینڈ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹمز سینٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

ملکی چاول کی برآمدات کا تخمینہ 3 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔ معاشی سال 2023 اور 24 میں حکومت نے کپاس کی 12.7 ملین گانٹھوں کی پیداوار کا ہدف رکھا جو باآسانی حاصل کیا جائے گا۔ ایس آئی ایف سی کے تحت جدید ٹیکنالوجیز کے ذریعے 2250 ایکڑ زمین پر خانیوال فارمز قائم کیا گیا۔ مزید براں 7 جون 2023 کو پہلی مرتبہ این ایل سی نے بذریعہ افغانستان 4 ہزار کلومیٹر طویل زمینی راستے کو استعمال کرتے ہوئے برآمدی اشیاء ازبکستان سے قازقستان پہنچائیں۔

اسی طرح زوجیان چنگ چی گروپ نے پاکستان میں پہلا الیکڑیکل وہیکل گروپ تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ماہرین نے حکومتی سطح پر کئے گئے ان تمام اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کی سمت درست ہوئی ہے اور اس کی بحالی کا سفر تیزی سے کامیابی کی طرف گامزن ہے۔