وفاقی حکومت کا فیض آباد دھرنا کیس میں نظر ثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ

اٹارنی جنرل آج دوران سماعت نظر ثانی درخواست واپس لینے کی استدعا کریں گے۔ ذرائع

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 28 ستمبر 2023 10:30

وفاقی حکومت کا فیض آباد دھرنا کیس میں نظر ثانی درخواست واپس لینے کا ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 ستمبر 2023ء ) وفاقی حکومت نے فیض آباد دھرنا کیس میں نظر ثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت کا فیض آباد دھرنا کیس میں نظر ثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں اٹارنی جنرل آج دوران سماعت نظر ثانی درخواست واپس لینے کی استدعا کریں گے جب کہ آئی بی اور پیمرا نظرثانی درخواست واپس لینے کے متفرق درخواست دائر کر چکے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں چار سال بعد فیض آباد دھرنا فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواستوں پر سماعت آج ہوگی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسی، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل بنچ کیس کی سماعت کرے گا، پی ٹی آئی ،وزارت دفاع، آئی بی ،الیکشن کمیشن، شیخ رشید ،اہم کیو ایم، اعجاز الحق اور پیمرا نے نظر ثانی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں، تاہم سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا نظرِثانی پر سماعت سے قبل اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) نے اور پیمرا نے سپریم کورٹ سے نظرثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کرلیا، انٹیلی جنس بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر اسد اللہ خان نے متفرق درخواست دائر کر دی ہے۔

(جاری ہے)

آئی بی نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا کہ فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس 28 ستمبر کو سماعت کیلئے مقرر ہے، آئی بی نظرثانی درخواست کا دفاع نہیں کرنا چاہتی، ہم اپنی نظرثانی درخواست واپس لینے چاہتے ہیں، متفرق درخواست منظور کرکے نظرِثانی درخواست واپس لینے کی اجازت دی جائے۔ بتاتے چلیں کہ 2019ء میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے نومبر 2017ء میں فیض آباد کے مقام پر دیئے گئے دھرنے کے خلاف لئے گئے از خود نوٹس کیس کا فیصلہ سنایا تھا، بعدازاں عدالت عظمیٰ کے فیصلہ کے خلاف وزارت دفاع سمیت تحریک انصاف، ایم کیو ایم، شیخ رشید کے علاوہ انٹیلیجنس بیورو کی جانب سے نظرثانی کی اپیلیں دائر کی گئی تھیں، یہ اپیلیں التوا کا شکار تھیں جن کو سماعت کیلئے مقرر کر دیا گیا ہے۔