پنجاب کپاس کے پیداواری ہدف کا حصول یقینی بنانے کیلئے پرُ عزم ہے،ترجمان محکمہ زراعت

ہفتہ 30 ستمبر 2023 09:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2023ء) محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کہا کہ امسال کپاس کے پیداواری ہدف کے حصول کو یقینی بنانے کیلئے تمام افسران اور فیلڈسٹاف کاشتکاروں کے شانہ بشانہ شریک ہیں جبکہ ابتک جننگ فیکٹریوں میں کپاس کی آمد گزشتہ سال کی نسبت دوگنی رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ کراپ رپورٹنگ سروس پنجاب کے مطابق صوبہ میں رواں سال ستمبر کے وسط تک کپاس کی پیداوار قریباً22 لاکھ گانٹھیں رہی تاہم جننگ فیکٹریوں کی انڈر رپورٹنگ کے تناظر میں سیکرٹری زراعت پنجاب نے زراعت توسیع کے افسران کو کپاس کی جننگ فیکٹریوں میں آمد کا ریکارڈ فوری مرتب کرنے کی ہدایات کی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی خصوصی ہدایات پر رواں سال کپاس کے پیداواری ہدف کو یقینی بنانے کیلئے محکمہ زراعت کاشتکاروں کے ساتھ فیلڈ میں ان کی فنی رہنمائی کیلئے ہمہ وقت مصروفِ عمل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ صوبہ میں کپاس کی بحالی کیلئے کاشتکاروں کو ترغیبات فراہم کی گئیں اور بوائی سے قبل کپاس کی امدادی قیمت 8500 روپے فی40 کلوگرام مقرر کی گئی تاکہ کاشتکاروں کیلئے کپاس کی کاشت منافع بخش ثابت ہونیزکپاس کے کاشتکاروں کو محکمہ زراعت کی منتخب منظور شدہ اقسام کا بیج سبسڈی پر فراہم کیا گیا۔

اس کے علاوہ فاسفورس و پوٹاش کھادوں پر بھی اربوں روپے سبسڈی فراہم کی گئی تاکہ کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی لائی جا سکے۔انہوں نے بتایا کہ ان تمام ترغیبات کے نتیجے میں صوبہ پنجاب میں 42 لاکھ ایکڑ سے زائد رقبہ کپاس کے زیرِ کاشت لایا گیا۔ترجمان نے بتایا کہ کپاس کے کاشتکاروں میں صحتمندانہ مسابقت کا جذبہ پیدا کرنے کیلئے امسال کپاس کے پیداواری مقابلہ جات کا اعلان کیا گیاجس کے ساتھ ساتھ کپاس کے کاشتکاروں کو معیاری زرعی ادویات کی فراہمی کیلئے تحصیل کی سطح پر '' سہولت سینٹرز'' کا قیام عمل میں لایا گیاجہاں کاشتکاروں کو معیاری زرعی ادویات کی رعایتی نرخوں پر فراہمی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جنوبی پنجاب میں سفید مکھی کے حملہ کو کنٹرول کرنے کیلئے افواج پاکستان کے تعاون سے ہیلی کاپٹرز اور ڈرونزکی مدد سے80 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ پر معیاری زرعی ادویات کا سپرے کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ جنوبی پنجاب میں بڑے پیمانے پر ضرر رساں کیڑوں کے تدارک کیلئے جاری اس مہم اور موسم کی تبدیلی نے کھڑی کپاس کی فصل پر مثبت اثرات مرتب کئے ہیں جبکہ اس مہم کے دوران محکمہ زراعت کا تمام فیلڈ سٹاف بالخصوص جنوبی پنجاب کا فیلڈ عملہ مکمل طور پر متحرک کر دیا گیا اور وہ کھیتوں میں کاشتکاروں کے ساتھ مصروف عمل ہے تاکہ کپاس کی زیادہ سے زیادہ پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ منڈی میں کپاس کی آمد کے بعد قیمتیں مستحکم رہیں اور کاشتکاروں کو 8500 سے9200 کے درمیان کپاس کی پھٹی کا ریٹ ملا لیکن ڈالر کی گرتی ہوئی قیمت کے باعث روئی کے نرخوں میں دوبارہ ایڈجسٹمنٹ واقع ہوئی اور ریٹ7800 سے 8000 کے درمیان رہاتاہم منڈی کے رحجانات کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ کاشتکاروں کو بہتر معاوضہ دلوانے اور کم سے کم امدادی قیمت کو یقینی بنانے کیلئے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو فوری طور پر آن بورڈ لیا جائے گا۔