سی ڈی اے میں تعینات ڈیپوٹیشن افسران کے تبادلے سے متعلق کیس

ٓاسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ایک ہفتے میں نوٹیفکیشن میں ترمیم کی ہدایت کر دی

جمعرات 19 اکتوبر 2023 17:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2023ء) سی ڈی اے میں تعینات ڈیپوٹیشن افسران کے تبادلے سے متعلق کیس میں الیکشن کمیشن کی غلطی تسلیم کرتے ہوئے نوٹیفکیشن میں ترمیم کی یقین دہانی کرادی ہے جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو تبادلے کے نوٹیفکیشن میں ایک ہفتے میں ترمیم کی ہدایت کی ہے ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب الیکشن کمیشن حکام پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے نگران حکومت میں شامل وزراء اور بیوروکریٹس پر سوال اٹھا دیااور کہاہے کہ جو لوگ وائٹل رول ادا کر رہے ہیں وہ پچھلی حکومت میں بھی تھے، اب اِس نگران حکومت میں اٴْنکی لائن پر ہیں، کیوں پِک اینڈ چوز کیا جارہا ہے ،انھو ں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روزدیے ہیں اس دوران عدالت نے درخواست گزار ممبر سی ڈی اے وسیم حیات باجوہ کو دی گئی سہولیات واپس نہ لینے درخواست گزار کو گھر خالی کرنے سے روک دیا ،عدالت نے قرار دیاہے کہ بادی النظر میں درخواست گزار کو سی ڈی اے نے انتقام کا نشانہ بنایا،الیکشن کمیشن کو موقع دیا جا رہے کہ اس نوٹیفکیشن میں ترمیم کی جائے ، اسلام آباد ہائی کورٹ کی الیکشن کمیشن کو تعصب پر مبنی فیصلوں پر نظر ثانی کرے ،چیف الیکشن کمشنر کو آگاہ کریں کہ جو نوٹیفکیشن جاری ہو رہے ہیں انکو دیکھیں ،دوران سماعت عدالت کا خواجہ آصف کیس کا حوالہ بھی دیاگیاعدالت نے کہاکہ ایک ہفتے کے بعد فریقین سے دلائل طلب ، سب کو سنا جائے گا ، عدالت نے ڈی جی الیکشن کمیشن عدالتی حکم پر پیش نہ ہونے پر بھی ناراضگی کااظہار کیا،الیکشن کمیشن کے وکیل بے بتایاکہ ڈی جی صاحب کی بیٹی کی شادی ہے اس لیے نہیں آئے ، جسٹس میاں گل اورنگزیب نے کہاکہ آپ تبادلے کے نوٹیفکیشن کی زبان دیکھیں ایسے ٹرانسفر کیا جاتا ہی آپ اپنا اسٹیٹس خراب کر رہے ہیں تبھی ڈی جی کو بلایا تاکہ نوٹیفکیشن انکی نظر سے گزر سکے، کہا گیا اس غلط آدمی کو ہٹا کر اچھے آدمی کو لگایا جائے، اس نوٹیفکیشن میں ترمیم کریں نوٹ کریں اور بتائیں چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کو، وکیل وسیم حیات باجوہ نے کہاکہ پوسٹنگ پر اتنا کرتے ہیں تو الیکشن کیسے کروائیں گے، ہم گھر گئے تو سی ڈی اے والے باہر کھڑے تھے کہ گھر خالی کریں ، جسٹس میاں گل نے کہاکہ اس نوٹیفکیشن میں کب کرینگے ترمیم بتائیں ، وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ سی ڈے اے کا بھی لیٹر آیا ہوا تھا ہم نے اس پر ٹرانسفر کی ،وسیم حیات باجوہ کے خلاف کوئی انکوائری التوائ میں نہیں تھی ، جسٹس میاں گل نے کہاکہ سی ڈی اے ایک خودمختار ادارہ ہے، درخواست گزارانعام امین منہاس کے وکیل نے کہاکہ اگر یہ قانون جو یہ بتا رہے ہیں اس پر تو چیئرمین سی ڈی اے کو بھی تبدیل ہونا چاہیے ،۔

(جاری ہے)

صرف پروپوزل کا لیٹر لکھا ہوا تھا انھوں نے اٹھا کر ٹرانسفر کردیں ،اس پر جسٹس میاں گل حسن کا بار الیکشنز کا بھی تذکرہ الیکشن کمیشن حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ جو لوگ کہتے تھے انشائ اللہ ووٹ دینگے۔وہی ووٹ نہیں دیتے تھے ، بعدازاں کیس کی سماعت اگلے ہفتے ملتوی کردی گئی۔