ؔحکومت مظلوم فلسطینیوں کی زبانی حمایت کی بجائے ان کے لئے کوئی عملی اقدامات کرے ، جماعت اسلامی بلوچستان

مسلم سربراہان مملکت اورانسانی حقوق کے علمبرداروں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے فلسطین پر اسرائیلی حملہ بند کرائیں فوری سیزفائر کیا جائے گ*مسلم سربراہان مملکت بیدار ہوں اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں،مشترکہ بیان

پیر 30 اکتوبر 2023 21:20

9کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اکتوبر2023ء) جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمان بلوچ ،نائب امراء مولانا عبدالکبیر شاکر، زاہدا ختر بلوچ ،بشیرا حمدماندائی ،ڈاکٹرعطاء الرحمان ،میرمحمد عاصم سنجرانی ،حافظ محمد اسماعیل مینگل نے کہا ہے آج غزہ مفادپرست ،غافل ،غلام مسلم حکمرانوں وسپہ سالاروں کی وجہ سے لہولہوہے غزہ پرہرمنٹ میںصیہونی یہودی دہشت گردوں کے بحری ،زمینی حملے ،فاسپورس بموں کے حملے ہورہے ہیں ہزاروں معصوم بے گناہ فلسطینی شہید ہورہے ہیں عبادت خانے محفوظ ہیں نہ ہسپتال ہر طرف گولہ باری ،بارودکی بارش ہیں ان حالات میں امت مسلمہ پریشان ،جبکہ حکمران وافواج کے سپہ سالارزخاموش صرف مذمتی بیانات جاری کرتے ہیں کیا صرف مسلم حکمرانوں وسپہ سالاروں کی مذمتی بیانات سے اسرائیلی حملے رُک سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

الحمداللہ امت مسلمہ احتجاج پر ہیں انشاء اللہ غیرت ،جذبہ جہاد اور شوق شہادت سے فلسطین سمیت دنیابھر کے مظلوم مسلمانوں کو انسانیت دشمنوں کے مظالم سے نجات مل جائیگی ۔ ا نہوں نے کہاکہ قرآن پاک میں ارشاد رباری تعالیٰ ہے --’’وان استنصرو کم فی الدین فعلیکم النصر‘‘ اگر تمہارے بھائی تم سے مدد طلب کریں تو تم پر ان کی مدد لازم ہے اس آیت کی رو سے فلسطین کے مظلوم ہمارے بھائی پورے عالم اسلام سے مدد چاہ رہے ہیں لہذا دنیا بھر کے مسلمانوں بالخصوص اسلامی حکومتوں پر ان کی مدد کرنا فرض ہے ہم غزہ میں اسرائیل اور اسکے مددگاروں کی بربریت اور سفاکیت کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیں امت مسلمہ اور پاکستان سمیت پوری قوم ان کے ساتھ ہے اور ان کی ہر طرح کی مدد کیلئے تیار ہیں ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مظلوم فلسطینیوں کی زبانی حمایت کی بجائے ان کے لئے کوئی عملی اقدامات کرے غزہ کا محاسرہ کرکے ان پر آگ اور بارود کی بارش کی جارہی ہے ہزاروں شہید ہو چکے ہیں ہزاروں زخمی ہیں کھانے پینے کی اشیاء اور دوائیں ختم ہو چکی ہیں ہماری حکومت امدار پہنچانے کا انتظام کرے اور اس جنگ کو رکوانے کیلئے عملی اقدامات کرے کیونکہ پوری اسلامی دنیا میں پاکستان واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت رکھتا ہے اس کے علاوہ40مسلم ممالک کی فوج کا جو اتحاد بنا ہے اس کے سربراہ بھی ہمارے سابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف ہیں اس کے باعث تمام دنیا کے مسلمانوں کی بلخصوص فلسطین کے مظلوموں کی نظریں پاکستان پر لگی ہوئی ہیں کہ اس مشکل وقت میں وہ ہماری کیامددکرتے ہیں اس کے علاوہ حرمین شریفین تمام دنیا کے مسلمانوں کا مرکزی اور محور ہے غزہ کے مسلمانوں پر جس طرح سے ظلم کیا جارہا ہے اوران کی نسل کشی کی جارہی ہے اس پرصرف مسلمان ہی نہیں بلکہ بعض دیگر مذاہب کے لوگ بھی احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں ایسی صورتحال پر انسانی حقوق کی تنظیموں کو شرم آنی چاہئے اور اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانی چاہئے بالخصوص اسلامی ممالک کو متحد ہو کراس مسٴلہ کے حل کیلئے فوری اور ٹھوس لائحہ عمل طے کرنا چاہئے فی الحال ان مظلوم مسلمانوں تک خوراک اور ادارویات کی فراہمی کو فوری یقینی بنایا جائے غز ہ فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے اسرائیلی حملہ کے نتیجہ میں غزہ کے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے ہسپتال ،اور تعلیمی اداروں کو ٹارگیٹ کیا جارہا ہے جس سے دنیا کے امن کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے مسلم سربراہان مملکت اورانسانی حقوق کے علمبرداروں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ فلسطین پر اسرائیلی حملہ بند کرائیں فوری طور پر سیزفائر کیا جائے مسلم سربراہان مملکت بیدار ہوں اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں