چارباغ،شادی بیاہ ،نکاح میں غیر ضروری رسومات ،جہیز لعنت کیخلاف علمائے کرام ،عمائدین علاقہ کا جرگہ

جہیز ، غیر اسلامی رسومات کی نفی ،شریعت کے مطابق نکاح اور غم وخوشی کو سادگی سے منانے کا فیصلہ

پیر 6 نومبر 2023 19:30

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 نومبر2023ء) سوات میں شادی بیاہ اورنکاح میں غیر ضروری رسومات اور جہیز کی لعنت کے خلاف چارباغ میں علمائے کرام اور عمائدین علاقہ کا اہم جرگہ ہواجس میں علمائے کرام نے جہیز ، غیر اسلامی رسومات کی نفی کی اور شریعت کے مطابق نکاح اور غم وخوشی کو سادگی سے منانے کا فیصلہ کرلیا ۔ جرگہ میں فیصلہ کیا گیا کہ جہیز کی لعنت اور نکاح کو سادگی سے کرانے کی یہ اصلاحی تحریک اب سوات کے دیگر علاقوں تک پھیلائی جائے گی۔

دارالعلوم چارباغ میں ہونے والی اس اہم جرگہ کی میزبانی متوڑیزی قامی جرگہ نے کیا تھا۔ اس محفل میں علمائے کرام شریک ہوئے جبکہ تحصیل چارباغ کے مختلف علاقوں سے عمائدین علاقہ نے اس جرگہ میں شرکت کی۔ جرگہ میں تحصیل مٹہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں کوزہ درشخیلہ سے غیر شرعی رسومات کے خلاف اصلاحی تحریک کے بانی ڈاکٹر محمد انور اور منگلور قامی جرگہ کے سربراہ فضل غفار بھی شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

اس جرگہ میں مفتی اسداللہ ،مونا ارشد، متوڑیزی قامی جرگہ کے مشران نویداقبال ،ڈاکٹر فاروق، ہلال دانش ،عدالت خان ،ظہور الدین گل بابا ،حاجی جہانزیب اور دیگر مشران علاقہ نے شرکت کی۔ اس جرگہ میں علمائے کرام اور عمائدین علاقہ نے نکاح کو آسان بنانیاورجہیز کی لعنت سے چھٹکارا پانے کے لئے مختلف تجاویز پیش کیں۔ اس موقع پر جہیز کے موضع پر خطاب کرتے ہوئے مفتی اسداللہ نے کہاہے کہ اسلام میں جہیز کا کوئی تصور نہیں بلکہ یہ ایک غیر شرعی رسم ہے اور مسلمانوں کو چاہیے کہ اس رسم کو ترک کردے۔

انہوں نے مزید کہاکہ شریعت نے نکاح کو آسان بنانے کا حکم دیاہے لیکن ہم نے ان ہی رسومات کی وجہ سے اسے مشکل بنادیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ غریب گھرانوں کی لڑکیوں کا نکاح مشکل سے مشکل تر ہوتا جارہا ہے۔ مولانا ارشدنے بتا یا کہ جہیزاوردیگر روسم ورواج شریعت کے خلاف ہیں اور اورعلمائے کرام کی کوشش ہے کہ یہ غیرشرعی رواج ختم ہو۔ جرگہ کے ایک رہنما خیال باچا نے بتایا کہ میری بیٹی گریجویٹ ہیں اور جب اس کے لئے رشتہ آیا تو اس نے خود ہی یہ شرط رکھی کہ میرا نکاح مسجد میں ہو اور رمضان المبارک کی پہلی رات کو ہو۔

انہوں نے بتایا کہ آج میں فخر سیکھڑاہوں اورکہناچاہتاہوں کہ جونکاح سادہ اور سنت کے طریقے سے ہوا ور مسجد میں ہوتو اس میں برکت اور خیر ہوتی ہے۔ جرگہ کے بعد متوڑیزی قامی جرگہ کے رہنما نویداقبال نے دیگر مشران کے ہمراہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے بتایاکہ انہوں نے اس کارخیر کی بنیادرکھی ہے اوراب ہم علمائے کرام کے تعاون سے اس اصلاحی تحریک کو کامیاب بنانے کے لئے کوششیں اور جدوجہد شروع کریں گے۔ تاکہ یہ غیر ضروری اور غیر شرعی رسومات ختم ہوسکے۔