توانائی اصلاحات پر حکومت کی بڑی پیشرفت، بجلی اور گیس سیکٹر میں اہم تبدیلیاں متوقع

اتوار 18 مئی 2025 16:00

توانائی اصلاحات پر حکومت کی بڑی پیشرفت، بجلی اور گیس سیکٹر میں اہم ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2025ء)حکومت نے بجلی اور گیس کے شعبوں میں اصلاحات کو تیز کرتے ہوئے ڈسکوز اور جینکوز کی نجکاری کے بعد بجلی کی مارکیٹ میں مسابقتی ماحول قائم کرنے کے لیے نئی حکمت عملی ترتیب دے دی ہے۔آئی ایم ایف کی حالیہ رپورٹ کے مطابق حکومت مسابقتی ٹریڈنگ اور بائی لیٹرل کنٹریکٹ مارکیٹ کے نفاذ کا فیصلہ کرچکی ہے، جس کے تحت بڑے پیمانے پر بجلی کے خریدار، ڈسکوز یا مسابقتی سپلائرز سے براہ راست بجلی حاصل کر سکیں گے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس اقدام سے بجلی کی قیمتوں میں کمی اور صارفین کو بہتر سہولیات کی فراہمی ممکن ہو گی، تاہم 2031 تک اس نظام کے تحت 800 میگاواٹ بجلی مارکیٹ میں دستیاب ہو گی۔آئی ایم ایف نے گیس سیکٹر میں گردشی قرضے کے خاتمے کے لیے سال میں دو مرتبہ ٹیرف کی نوٹیفکیشن جاری کرنے کی تجویز دی ہے۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف کے مطابق صنعتی پاور پلانٹس کو گیس کے ساتھ ساتھ لیوی کی ادائیگی بھی کرنا ہو گی، جس سے قومی گرڈ پر انحصار بڑھانے اور صارفین پر بوجھ کم ہونے کی توقع ہے، تاہم انڈسٹری کو فی ایم ایم بی ٹی یو گیس کی قیمت 3,500 روپے کے ساتھ لیوی بھی ادا کرنا ہو گی۔

علاوہ ازیں آئی ایم ایف نے مزید ایل این جی کے نئے معاہدے نہ کرنے پر زور دیا ہے کیونکہ موجودہ معاہدے ملکی ضروریات سے زائد ہیں۔گیس سیکٹر کی سبسڈی کو ہدفی اور بجٹ کے اندر رکھنے کے لیے ٹارگٹڈ اینڈ بجٹڈ سبسڈی فریم ورک تیار کیا جا رہا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گیس کمپنیاں 40 دنوں میں ٹیرف نوٹیفائی کرنے کی پابند ہوں گی تاکہ ریونیو ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔

آئی ایم ایف کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی)کے لیے 716 ارب روپے مختص کیے جائیں گے، جو موجودہ مالی سال سے 20 فیصد زیادہ ہے۔جنوری 2025 سے کفالت پروگرام کی رقم 13,500 روپے سے بڑھا کر 14,500 روپے کر دی جائے گی جبکہ مستحقین کی تعداد 1 کروڑ تک رکھنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق حکومت آئندہ مالی سال کے دوران تعلیم اور صحت کے شعبے کے لیے تقریبا 3,156 ارب روپے مختص کرنے پر غور کر رہی ہے۔

پاور سیکٹر میں گردشی قرضے کے خاتمے کے لیے حکومت نے آئی ایم ایف کو زیرو اِن فلو ہدف کی یقین دہانی کرائی ہے، اس مقصد کے لیے بروقت ٹیرف ایڈجسٹمنٹ، سبسڈی میں اصلاحات اور قیمتوں میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔اس کے علاوہ نیپرا کو سہ ماہی اور ماہانہ بنیاد پر ٹیرف اور فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ بروقت کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔حکومت نے پاور سیکٹر کے گردشی قرضہ کے خاتمے کے لیے تفصیلی پلان آئی ایم ایف کو پیش کیا ہے۔348ارب روپے آئی پی پیز سے مذاکرات کے ذریعے کلیئر کیے جائیں گے۔387ارب روپے انٹرسٹ فیس کی مد میں ایڈجسٹ ہوں گے۔254ارب روپے اضافی بجٹری سبسڈی کے ذریعے ادا کیے جائیں گے۔1,252 ارب روپے کمرشل بینکوں سے قرض لے کر گردشی قرضہ مکمل طور پر ختم کیا جائے گا۔